EPISODE 2

198 24 3
                                    

EPISODE 2

"ابے یار ابھی تک وہ دونوں نہیں آئے کہاں مر گئے ہے…"
طلحہ نے گراؤنڈ میں چاروں طرف نظر گھماتے ہوئے کہا تبھی اسکی نظر ایک جگہ اٹکی جہاں درخت کے نیچے حانم کے ساتھ ہانیہ کھڑی تھی اب ہونا ہی کیا تھا وہ تو آپ جانتے ہی ہیں
تبھی حمزہ کی نظر طلحہ پر پڑی اور پھر اس کی تعاقب میں دیکھا

"یہ یہاں کہاں سے آ گئی اور اس کے ساتھ ریڈیو بھی ہے…"
حمزہ نے دل ہی دل میں ہانیہ کو یہاں آنے پر کوسا پھر حانم کو ایک ریڈیو نامی لقب سے نوازا اور پھر مسکراتے ہوئے اسکی طرف بڑ گیا

دعوے دوستی کے مجھے نہیں آتے یار
ایک جان ہے جب دل چاہے مانگ لینا
____________________________________
بات اتنی بڑی نہ تھی
اس لئے میں رکنا نہیں چاہتا تھا
مثلا انا کا تھا اس لیئے
میں جھکنا نہیں چاہتا تھا

"آ آ آہ۔۔"
حانم کی چیخ بے ساختہ نکلی ساتھ کھڑی ہانیہ بھی اسکی چیخ پر اچھل پڑی
"کیا ہوا ہے یار کیوں میرے کان پھاڑ رہی ہو"
ہانیہ نے چلا کر کہا

وہ اتنا ڈری ہوئی تھی کی اسکے زبان سے ایک لفظ بھی نہ نکلا حانم نے نظروں سے اپنے رائٹ سائڈ کندھے پر اشارہ کیا جہاں ایک چھپکلی تھی اور ہانیہ کے دیکھنے پر اسکا بھی حال حانم سے مختلف نہ تھا حانم زور زور سے اچھل رہی تھی اتنی مشکل سے چھپکلی زمین پر گری اور حانم چھپکلی سے دس فٹ دور جا کر اپنے کپڑے جھاڑ رہی تھی
پھر ایک زبردست قہقہ سنائی دیا تو اس نے آنکھیں اٹھا کر سامنے دیکھا تو حمزہ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہا تھا اسکو اپنا مذاق بناتے دیکھ حانم کا چہرے غصے سے سرخ ہو گیا تھا

"آپ کس خوشی میں گلا پھاڑ کر ہنس رہے ہیں"
حانم نے غصے سے کہا

"کل مجھ سے کوئی کیا کہے رہا تھا"
حمزہ نے تھوڑی پر ہاتھ رکھتے ہوئی سوچنے کی ایکٹنگ کی

"ہاں..."
اُسے چٹکی بجاتے ہوئے کہا جیسے کچھ یاد آیا ہو

"یہی کہا تھا نہ تم نے میرا سر پھاڑ دوگی گنجا کر کے پوری یونی کا چکر لگواوگی مجھے یونی کے چھت سے گرا دوگی…"
حمزہ نے اسے ہنستے ہوئے اسکا مذاق بنایا

"وہ۔۔ میں…"
حانم نے کچھ کہنا چاہا

"وہ وہ کیا…"
حمزہ دونوں بازو سینے پر باندھتے ہوئے کہا

ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)Onde histórias criam vida. Descubra agora