EPISODE 30

106 12 0
                                    

EPISODE 30

میں ایک زیست عام سا
ایک قصہ نا تمام سا
نا لہجہ بے مثال ہے
نا بات میں کمال ہے
ہوں دیکھنے میں عام سا
اُداسیوں کی شام سا
جیسے ایک راز ہوں
خد سے بے نیاز ہوں
نا دلکشی سے رابطہ
نا شہرتوں کا ضابطہ
مجنوں ہوں نا ہیر ہوں
مرشد ہوں نا پیر ہوں
میں پیکر اخلاص ہوں
وفا دعا اور آس ہوں
میں بس ایک خد شناس ہوں
اب تم ہی کرو فیصلہ
میں ہوں بہت عام سا
اُداسیوں کی شام سا

وہ گھر کے باہر نکلتا پیچھے مڑا ایک نظر حانم کے روم کی کھڑکی کو دیکھ کر وہ واپس مڑتا اپنی کار میں بیٹھ کر کار زن سے بھگا لے گیا۔۔ تھوڑے وقفے بعد وہ اپنے مخصوص جگہ پہنچ چکا تھا۔۔ وہ پولیس اسٹیشن تھا۔۔ وہاں کرنل حیات بھی تھے۔۔ اُسنے کرنل حیات سے مصافحہ کرکے شارق کے بارے میں پوچھا۔۔

"کوئی کام ہے؟۔۔۔"
کرنل حیات نے روب دار آواز میں پوچھا

"ہاں۔۔ کچھ حساب برابر کرنا ہے..."
آنکھوں میں آتش لیے وہ شارق کا چہرے سوچتا زہر خند لہجے میں بولا۔۔ جسکا مطلب کرنل حیات اچھے سے سمجھ گئے تھے

"ٹھیک ہے۔۔ مگر زیادہ برا مت کرنا..."

کرنل حیات کی بات پر وہ نا چاہتے ہوئے بھی مسکرا دیا۔۔ نور اور جنت کے نسبت ہی اُن سب کی جان پہچان راحم اور کرنل حیات سے اچھی خاصی ہو گئی تھی۔۔۔ حمزہ کرنل حیات کے بتائے گئے رستے پر چل پڑا۔۔ کچھ دیر میں وہ شارق سیٹھ کے ساتھ لوک اپ کے اندر موجود تھا شارق جو ایک کونے میں پڑا تھا۔۔ کسی کی موجودگی محسوس کرکے سر اٹھا کر سامنے کھڑے حمزہ شہیر آفندی کو دیکھا

"پہچانا مجھے۔۔۔"

وہ چل کر بلکل اُسکے سامنے پنجوں کے بل بیٹھا اپنی سرد نگاہیں شارق سیٹھ کی آنکھوں میں گاڑے سرد لہجے میں غرایا۔۔ اُسکے سوال پر شارق سوچنے کی کوشش میں لگ گیا۔۔ حمزہ سر نفی میں ہلاتا ایک مکّہ اُسکے چہرہ پر جڑ چکا تھا جسکے باعث شارق کا سر دیوار سے لگ کر گہرا کٹ ہو چکا تھا۔۔ پھر وہ اپنی کاموں میں مگن ہو چکا تھا
____________________________________________

راحم حانم کے گھر سے نکلنے کے بعد ڈائریکٹ اپنے گھر پہنچا تھا۔۔ اُسنے ایک جھٹکے سے اپنے گھر کے آگے کار روکی مگر وہ باہر نہیں نکلا تھا۔۔ اُسکی حالات عجیب ہو رہی تھی کیا ہو رہا تھا اُسکے ساتھ۔۔ اُسنے جھنجھلا کر اپنی آنکھیں مند لی۔۔ آنکھوں کے پردوں میں ایک بار پھر وہ آنسو سے لبریز آنکھیں نظر آئی۔۔ اُسنے جھٹ سے اپنی آنکھیں کھول لی۔۔ اُس سے پیچھا چھوڑانے کے لیے وہ عجلت میں کار سے باہر نکل کر کار کی چابی واچ مین کے جانب اچھالتا گھر کے اندر داخل ہوا۔۔۔ عجیب راستوں پر چل چکا تھا وہ شخص جہاں شاید صرف تنہائی ہی لکھی گئی تھی

ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)Место, где живут истории. Откройте их для себя