Episode 31
خیال جس کا تھا مجھے خیال میں ملا مجھے
سوال کا جواب بھی سوال میں ملا مجھے
گیا تو اس طرح گیا کی مدتوں نہیں ملا
ملا جو پھر تو یوں کی وہ ملال میں ملا مجھے
تمام علم زیست کا گذشتگاں سے ہی ہوا
عمل گزشتہ دور کا مثال میں ملا مجھے
ہر ایک سخت وقت کے بعد اور وقت ہے
نشا کمالِ فکر کا زوال میں ملا مجھے
نہال سبز رنگ میں جمال جس کا ہے منیر
کسی قدیم خواب کے محل میں ملا مجھے________________________
"What a pleasant surprise...."
زویا جو ایرنگ دیکھنے میں مصروف تھی۔۔ اُسے اپنے عقب سے انجانی آواز سنائی دی۔۔ اپنے پکارے جانے پر وہ جیسے ہی پیچھے پلٹی تھی۔۔۔ اور جس شخص کا چہرہ اُسے دیکھنے کو ملا تھا وہ اُسکے لیے کافی منہوس گھڑی ثابت ہوئی تھی۔۔ اُسکا خوشگوار موڈ پل بھر میں بگڑا تھا۔۔
"تم۔۔ تم واپس کب آئے۔۔۔؟"
وہ اُسکا چہرہ دیکھتی دانت پر دانت جمائے بولی تھی۔۔ اُسکی بات پر اگلا شخص ڈھٹائی سے مسکرایا تھا"آج ہی آیا ہوں۔۔"
اُسکے گرد باہیں پھیلائے وہ بے باکی سا بولا تھا۔۔۔ زویا تو اُسکے جرات پر دنگ رہے گئی۔۔ وہ شدید غصے کے عالم میں اُسکا ہاتھ اپنے کاندھوں سے جھٹکنے ہی والی تھی کی جب کسی نے اس سے پہلے ہی اگلے شخص کا ہاتھ مضبوطی سے پکڑتا ہوا زویا کے کاندھوں سے ہٹاتا اُسکا بازو پوری قوت سے مروڑتے ہوئے ایک جھٹکے سے چھوڑ کر۔۔ دوسرے ہاتھ کا مکہ اُسکے چہرے پر رسید کیا تھا۔۔ جس سے وہ شخص لڑکھڑا کر پیچھے ہوا تھا۔۔۔ یہ کاروائی اتنی جلدی ہوئی تھی کی سمجھنے میں وقت لگا۔۔ اس سے پہلے وہ مزے کی اُسکی کٹائی کرنا شروع ہو جاتا جب درمیان ہی میں زویا نے ذوہان کا بازوں پکڑتی ہوئی اُسے آگے کچھ بھی کرنے سے روکا تھا۔۔۔
"ذوہان چلو۔۔۔"
زویا ایک نظر اُسے دیکھتی جو اپنے ہونٹ سے رسنے والے خون کو آنگھوٹے سے صاف کرتا اس تذلیل پر آگ برساتی آنکھوں سے ذوہان کو گھور رہا تھا۔۔ پھر ذوہان سے بولی جو کھا جانے والی نظروں سے اُسے دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ زویا کے کہنے پر وہ دونوں جانے کے لیے پلٹ گئے تھے۔۔ جب وہ جوابی کاروائی کرنے کے ارادے سے ذوہان کے پیچھے سے وار کرنے ہی والا تھا زویا کی نظر بروقت اُس پر پڑی تھی اُسنے ساتھ چلتے ذوہان کو دور دھکیلا تھا۔۔۔ جس سے زوہان اُسکے وار سے بچ چکا تھا۔۔
أنت تقرأ
ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)
خيال (فانتازيا)یہ میرا پہلا ناول ہے اُمید ہے آپ سب کو پسند ائیگی یہ بے غرض دوستی کی داستان ہے جہاں شرارت سے بھری بھرپور زندگی جینے والے کردار سے ملینگے