قسط نمبر 8

950 68 7
                                    

منہا آج کل پریشان رہنے لگی تھی یوسف صاحب کے لئیے۔۔۔دن بہ دن اُن کی صحت گرتی جارہی تھی۔۔۔۔آسیہ بیگم الگ پریشان تھی۔۔۔۔انکو کہتی رہتی کہ ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں۔۔۔۔اسطرح اپنی صحت سے لاپرواہی برتنا ٹھیک نہیں ہے۔۔۔۔۔لیکن یوسف صاحب کی وہی مرغی کی ایک ٹانگ۔۔۔انکی ضد کا یہ نتیجہ نکلا کہ انکی حالت کافی بگڑ گئی۔۔۔انہیں سانس لینے میں دشواری ہونے لگی۔۔۔۔آسیہ بیگم تو رونے لگی۔۔۔۔۔گھبرا تو منہا بھی گئی تھی۔۔۔۔لیکن اسنے سمجھداری سے کام لیا ۔۔۔۔رانیہ کو ایمبولینس کو کال کو کہا۔۔۔۔اور خود فہد کو کال کرنے لگی۔۔۔۔فہد کا موبائل مسلسل بند جارہا تھا۔۔۔اسکو اس وقت رونا بھی آیا اور غصّہ بھی۔۔۔۔ اس سے پہلے وہ کچھ اور سوچتی رانیہ کی آواز آئی۔۔۔۔
"آپی جلدی کریں ایمبولینس آگئی ہے"
جیسے بھی کر کے وہ لوگ ہسپتال پہنچے۔۔۔۔جہاں ان کے لیے ایک اور امتحان تھا۔۔۔۔۔۔

⁦❣️⁩⁦❣️⁩⁦❣️⁩

ارمغان دروازہ کھول کر اندر داخل ہوا۔۔
سامنے بی جان بیڈ کراؤن سے ٹیک لگائے ھاتھوں میں تسبیح پڑ رہھی تھی۔۔۔۔۔
"کیسی ہیں بی جان؟۔۔۔(انکے ساتھ بیڈ پر بیٹھتے ہوئے پوچھا)
"ٹھیک ہوں بیٹا اللّٰہ جس بھی حال میں رکھے میرا بیٹا کیسا ہے؟۔۔۔
"ٹھیک ہوں شاید۔۔۔مجھے آپ سے ضروری بات کرنی تھی۔۔
"ہاں بیٹا بِلا جھجک بولو ۔۔۔
"میں لندن جا رہا ہوں جلد ہی واپس آؤں گا آپ کو فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔۔ اور آپ کی دیکھ بھال کے لیے ایک لڑکی بھی آ جائے گی۔۔ٹھیک ہے بی جان""بیٹا جب خود ہی سب کچھ تے کر لیا ہے تو مجھ سے پوچھنے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔(بی جان خفگی سے بولی)
"بی جان پلیز دیکھے آپ ناراض نا ہوں کچھ مسائل کی وجہ سے جانا پڑ رہا ہے۔۔۔ورنہ میں یوں آپ کو چھوڑ کر کبھی نا جاتا"..
"اچھا ٹھیک ہے ارمغان جلدی آنے کی کوشش کرنا بچے
تمھارے علاؤہ میرا ہے ہی کون۔۔(بات کرتے انکی آواز بھرا گئی)
"بی جان پلیز۔۔۔(ارمغان نے  اُنکوں خود سے لگایا پھر
اُنکے ماتھے پر بوسہ دیا۔۔۔
"میرا بھی تو آپکے علاؤہ کوئی نہیں ہے آپ بھی اگر آپنا خیال نہیں رکھیں گی تو میں آپ سے ناراض ہو جاؤں گا آب آپ نے آپنا ڈھیر سارا خیال رکھنا ہے مجھے آپکی شکایت بلکل نا ملے۔۔۔(اُنھیں خود سے الگ کرتے ارمغان بیڈ سے اُٹھا اُنکے سر پر پیار کرتا وہ کمرے سے نکل گیا)
⁦❣️⁩⁦❣️⁩⁦❣️⁩

ان لوگوں کو ہاسپٹل آۓ ہوۓ ایک گھنٹہ ہو گیا تھا لیکن ڈاکٹر کچھ ٹھیک سے بتا نہیں رہے تھے....منہا پریئر روم میں جانے کے لئیے کرسی سے اٹھی ہی تھی کہ ڈاکٹر باہر آۓ.....
"مسٹر یوسف کے ساتھ کون ہے؟"
"جی ہم ہیں".....آسیہ بیگم نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا.....😢
"جی مجھے مریض کی حالت ٹھیک نہیں لگ رہی.....اور سب سے بڑی بات انکو لنگز کینسر (lungs cancer)ہے....جو لاسٹ سٹیج پر ہے....انکے بچنے کے چانسز بہت کم ہیں...لیکن ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں باقی اللّٰہ مالک ہے"
منہا کو لگا اس کے سر پر ہاسپٹل کی چھت گر گئی ہو😨...وہ ساکت نظروں سے ڈاکٹر کو دیکھ رہی تھی😐....اسکے جان سے پیارے بابا کو کینسر تھا... لنگز کینسر.....اور انہوں نے کبھی کسی کو کچھ نہیں بتایا....اکیلے ہی تکلیف برداشت کرتے رہے😭....
اسکا دل چاہ رہا تھا وہ انکے پاس جاۓ اور پوچھے ان سے کیوں کیا اسکے ساتھ ایسا... کیوں چھپایا اس سے....بس ایک ہی مخلص رشتہ تھا اسکے پاس اور وہ رشتہ بھی جا رہا تھا اسے چھوڑ کے.......
ھمیشہ کے لئے شاید⁦☹️⁩⁦☹️⁩⁦☹️⁩
⁦❣️⁩⁦❣️⁩⁦❣️⁩

یقینِ وفا ( مکمل ناول)Where stories live. Discover now