قسط نمبر 13

1.1K 100 19
                                    

ارمغان گھومتے دماغ کے ساتھ کمرے میں آیا لیکن سامنے کا منظر دیکھ کر اسے کمرے کی چوکھٹ پر رکنا پڑا کیونکہ منہا صاحبہ انکی وارڈروب میں گھسی پتہ نہیں کیا کر رہی تھیں۔۔۔ارمغان کا دماغ زید کی باتوں سے ویسے ہی گھوما ہوا تھا باقی کی کسر منہا کو اپنے کمرے میں دیکھ کر پوری ہوگئی...
"ہیلو مس...آپ میرے کمرے میں کیا کر رہی ہیں؟"... ارمغان نے بہت مشکل سے خود پہ ضبط کیا ہوا تھا لیکن پھر بھی اسکا لہجہ سرد اور سخت تھا...منہا جو اپنے کپڑے وارڈروب میں سیٹ کر رہی تھی کیونکہ یہ بی جان کا حکم تھا... کہ اب وہ ارمغان کے کمرے میں رہیں گی۔۔۔۔ ناچاہتے ہوئے بھی اسے اُن کی بات ماننی پڑی... ارمغان کی آواز جب کانوں سے ٹکرائی
"اللّٰہ جی...یہ اتنی جلدی کیوں آگئے میں تو بس جانے ہی والی تھی...بی جان کہاں پھسا دیا"...منہا دل ہی دل میں بڑبڑائی
"نہیں نہیں منہا تمہیں ڈرنا نہیں ہے یاد نہیں بی جان نے کیا کہا تھا...ہاں تم کر سکتی ہو...ہاں شاباش...چلو بنا ڈرے انہیں جواب دو...ہاں"...وہ اپنے آپ سے پتہ نہیں کیا کیا بولے جا رہی تھی جبکے دل سوکھے پتے کی مانند کانپ رہا تھا۔"آپکو یہ بیماری کب سے ہے... کبھی ڈاکٹر کے پاس نہیں گئی...اور گئی ہیں تو کیا کہا ڈاکٹر نے...علاج ہے اسکا یا نہیں؟"...منہا جو اس سے بات کرنے کےلئے اپنے کو  ہمت دے رہی تھی اسکی باتیں سن کر حیران اور پریشانی سے اسکی جانب مڑی
"جیییییییی؟؟".... منہا نے نا سمجھی سے پوچھا اتنے غصے میں بھی منہا کی  ہونق شکل دیکھ کر ارمغان اپنی مسکراہٹ روک نہیں پایا لیکن ہونٹ بھینچ کر اسے چھپا گیا
"جی...کیا کہتا ہے ڈاکٹر... ویسے نام کیا ہے بیماری کا؟"... دوبارا پوچھا گیا
"کیا... کونسی بیماری... مجھے کوئی بیماری نہیں ہے"...منہا کو تو لگ رہا تھا وہ آج پاگل ہی ہو جائے گی
"یہی ہر 2 منٹ بعد کسی دوسرے سیارے پر چلے جانا... خود سے بڑبڑانا... میری نظر میں یہ اچھی علامات نہیں ہیں...تو بہتر ہے کسی اچھے ڈاکٹر سے کنسلٹ کریں"... ارمغان 2 منٹ پہلے  کی گئی اسکی   بڑبڑاہٹ  پر چوٹ کرتے ہوئے سخت لہجے میں بولا اور ساتھ میں مشورہ بھی دے دیا...منہا کا تو شرمندگی سے برا حال تھا
"آپ میرے روم میں کیا کر رہی ہیں؟"... ارمغان نے اسکے جھکے سر کو دیکھا
"وہ بی جان نے مجھے کہا تھا آپکے روم میں شفٹ ہونے کے لیے"...اب اس نے فوراً جواب دیا۔۔۔۔لیکن سر ویسے ہی جھکا ہوا تھا۔۔۔اسکی بات سن کر ارمغان نے ایک گہری سانس لی۔۔۔۔
"افففففففف...اب یہ ڈرامہ بھی کرنا پڑے گا"...  بی جان سے بات کرنی پڑی گی یہ ڈراما مجھ سے نہیں ہوگا۔۔۔اسکا رخ اب بی جان کے کمرے کی طرف تھا۔۔۔۔
🌺🌺🌺

"بی جان مجھے آپ سے بات کرنی ہے"... ارمغان ان کے سامنے بیٹھتے ہوئے بولا
"جی بیٹا بولو کیا بات ہے"
"بی جان آپ نے اس لڑکی کو میرے کمرے میں شفٹ کروا دیا"... ارمغان کے لہجے میں حفگی تھی...کچھ بھی ہو جائے وہ کتنا ہی غصے میں ہو بی جان سے اس نے کبھی بدتمیزی نہیں کی تھی...وہی تو اسکی ماں تھیں اپنی ماں کو تو اس نے دیکھا نہیں تھا...اسکے انداز پر وہ ہلکے سے مسکرا دیں
"جی بیٹا جی... کیونکہ وہ آپکی بیوی ہے تو اسکو آپکے روم میں ہی ہونا چاہئے نا"...وہ جانتی تھیں وہ کیا کہنا چاہ رہا ہے لیکن وہ ایسا کبھی ہونے نہیں دیں گیں یہ تو منہا کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور انکا پوتا اس لڑکی کا گناہگار ہو جائے گا اور دونوں ہی ان کے لیے عزیز تھے
"بی جان آپ اچھی طرح جانتی ہیں مجھے کسی ایسے رشتے کی ضرورت نہیں تھی لیکن بس آپ لوگوں کے مجبور کرنے پر میں نے یہ رشتہ جوڑا ہے"...اس نے جیسے انکو اپنے ارادے سے آگاہ کیا
"ارمغان ایسی تربیت تو میں نے تمھاری نہیں کی کہ تم ایک لڑکی سے نکاح کرو اور پھر اسکے حقوق و فرائض سے پیچھے ہٹو"...بی جان نے تاسف سے اسے دیکھا۔"بی جان میرا یہ مطلب نہیں تھا... پلیز آپ لوگ مجھے سمجھیں... میرے پاس کچھ نہیں ہے اس لڑکی کو دینے کے لیے... میں خود خالی دامن ہوں اسکو کیا دوں گا"...اس نے بےبسی سے کہا اور کرب سے آنکھیں مینچ لیں
"بیٹا اس رشتے میں اتنی طاقت ہے۔۔۔۔منہا کے لیے تمھارے دل میں خود بہ خود جگہ بن جائے گی۔ تم اس رشتے کو تھوڑا وقت دو منہا کو سمجھو وہ بہت پیاری بچی ہے... انشاللہ اللّٰہ ہے نا سب ٹھیک کر دے گا"...بی جان نے بہت نرمی سے اسے سمجھایا
"ٹھیک ہے بی جان... میں 6 مہینے بس ادھر رہوں گا اور اسے ٹائم دوں گا صرف آپکے لیے...ورنہ اس کے بعد میں ہمیشہ کے لیے لندن چلا جاؤں گا یہ رشتہ ختم کر کے"... ارمغان نے انکی بات مانتے ہوئے اس رشتے کو ٹائم دینے کا سوچا لیکن اسے یقین تھا ایسا کچھ نہیں ہوگا اور 6 مہینے بعد اس نام نہاد رشتے سے وہ آزاد ہو جائے گا
"ٹھیک ہے بیٹا جی... میں وعدہ کرتی ہوں پھر تم جو بولو گے مجھے اپنے ساتھ پاؤ گے... لیکن وعدہ کرو اس سے پہلے تم اُس کو چھوڑنے کی بات نہیں کرو گے نہ کچھ اور"...بی جان نے وعدہ کرتے ہوئے اسے بھی یقین دہانی کروائی
"اوکے... میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا...اب آپ آرام کریں میں چلتا ہوں"... ارمغان بیڈ سے اٹھا۔۔"اور ہاں بیٹا...اسکا نام لڑکی نہیں منہا ہے"...اسے بیڈ سے اٹھتا دیکھ کر بی جان نے میٹھا سا طنز کیا
"جی اچھا"...یہ کہتے ہوئے وہ کمرے سے نکلا
بی جان پیچھے مسکرا کر رہ گئیں
⁦🌺🌺🌺

یقینِ وفا ( مکمل ناول)Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin