"منہا آپ تیار نہیں ہوئیں اب تک"...ارمغان اسکو گھریلو حلیے میں دیکھ کر بولا
"لیکن جانا کہاں ہے بتائیں تو تاکہ میں اسی حساب سے ریڈی ہوں"...منہا وارڈروب میں ہی منہ دئیے بولی...اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کیا پہنے...اسکی جھنجھلاتی آواز پر ارمغان مسکرایا
"کچھ بھی پہن لیں ڈئیر آپ ہر رنگ میں خوبصورت لگتی ہیں"...پیچھے سے اسکو اپنے حصار میں لیتے ہوۓ مدھم آواز میں بولا
"ارمغان"...منہا اسکے ہاتھ اپنی کمر پر محسوس کر کے جی جان سے لرزی
"جی جانِ ارمغان"...محبت سے چور لہجہ تھا
"مجھے جا...جانا ہے"...منہا کی آواز کانپ رہی تھی
"جائیں روکا کس نے ہے"...ارمغان شرارت سے بولا...منہا کی پشت اسکے سینے سے لگی تھی
"آپ پیچھے تو ہوں"
"اگر نا ہوں تو"...پوچھا گیا
"پلیز نا"...منہا منمنائی
"یہ لیں ہٹ گیا"...ارمغان اسکو چھوڑتا پیچھے ہوا
"آپ بہت برے ہیں"...وہ اسکے پیچھے ہوتے ہی غصے اور شرم سے سرخ پڑتے چہرے کے ساتھ بولی
"ہاہاہاہا...اس تعریف کا شکریہ اب جلدی سے ریڈی ہوں"...اسکی بات کا مزہ لیتا جلدی سے تیار ہونے کا کہا
"پتا نہیں ایک دم سے کیا ہوجاتا ہے انہیں"...وہ اپنے شرم سے تپتے گالوں پر ہاتھ رکھتے سوچے گئی...
❤❤❤"یہاں پر کیوں آئے ہیں ہم"...اس نے حیرت سے جگ مگ کرتی عمارت کو دیکھتے ہوئے پوچھا
"میرے خیال سے یہ شوپنگ مال ہے اور یہاں انسان شاپنگ کرنے ہی آتا ہے"...اسکے بیوقوفانہ سوال پر وہ میٹھا سا طنز کر گیا
"مجھے بھی پتا ہے یہاں شاپنگ کرنے ہی آتے ہیں لیکن ہم کیوں آۓ ہیں؟"...اسکی پہلی بات پر جل کر بولتی آخر میں سوال کرگئی
"اففف منہا کتنے سوال کرتی ہیں آپ...اتریں گاڑی سے اب آپکی آواز نا سنوں میں"...اسکے مسلسل سوال کرنے پر ذرا سختی سے بولا
"اب میں نے ایسا بھی کیا کہ دیا جو اتنا بھڑک رہے ہیں"...منہا دل ہی دل می سوچتی گاڑی سے اتر گئی...
❤❤❤"رانیہ ابھی تک فہد کیوں نہیں آیا؟"...آسیہ بیگم نے فکرمندی سے گھڑی دیکھتے ہوۓ رانیہ سے پوچھا جو بیڈ ہر بیٹھی اپنا کل سبمیٹ کروانے والا اسائنمنٹ بنارہی تھی
"ماما آپ ٹینشن کیوں لے رہی ہیں ابھی صرف 8 بجے ہیں اور بھائی آدھی رات سے پہلے نہیں آتے"...وہ اپنا پین پیپر پر گھسیٹتے ہوۓ بولی
"نہیں آج میرا بڑا دل گھبرا رہا ہے"...انہوں نے اپنے دل پر ہاتھ رکھا
"کیوں کیا ہوا آپ نے دوا لی تھی؟"...رانیہ جلدی سے بیڈ سے اٹھتی انکے پاس آئی جو پریشان چہرہ لیے صوفے پر بیٹھی تھیں
"ہممم لے لی تھی فکر نا کرو...تم ایسا کرو اسے فون کرکے پوچھو کہاں رہ گیا ہے"...اسکی بات کا جواب دیتیں دوبارہ فہد کے لیے فکرمند ہوئیں
"اچھا آپ یہاں آکر بیڈ پر لیٹیں میں کرتی ہوں فون"...آسیہ بیگم کو تسلی دیتی انہیں بیڈ پر لٹا کر کمرے سے باہر آئی...فہد کو فون لگایا تو بند جارہا تھا
"افففف...کیا کرتے پھر رہے ہیں بھائی...ابھی تو ماما کو سچائی کا نہیں پتا...زید نے کچھ کیا ہوگا یا نہیں"...اب اسکی سوچوں کا رخ زید کیطرف تھا...
❤❤❤️"ارمغان بس بھی کردیں...آج آپ نے پورا مال خریدنا ہے کیا"...وہ اسے لیے پچھلے ایک گھنٹے سے مختلف شاپس پر جاتا ناجانے کیا کیا دلوا رہا تھا...ایک دفعہ بھی منہا سے پوچھنے کی زحمت نہیں کی تھی اور منہا تو بس ان چیزوں کی قیمت دیکھتے ہی چکرا گئی تھی...اسے بھلا کہاں عادت تھی شاہ خرچیوں کی...دو سال بعد تو ایک نیا سوٹ میسر ہوتا تھا
"چلیں بس یہ سوٹ پیک کروا لیں پھر چلتے ہیں"...اسکے چہرے پر تھکن اور جھنجھلاہٹ دیکھی تو اسکو بھی وقت کا احساس ہوا
"ویسے آپکو شاپنگ کا شوق نہیں ہے...نارملی تو لڑکیاں دیوانی ہوتی ہیں شاپنگ کی"...وہ دونوں پارکنگ ایریا میں اپنی گاڑی کیطرف جارہے تھے کہ ایک دم اُس سے سوال کر بیٹھا
"نہیں مجھے ایسا کوئی فضول شوق نہیں ہے"...منہا نے منہ ٹیڑھا کیا
"strange"...ارمغان اب گاڑی کا بیک ڈور کھولتے شاپنگ بیگ رکھ رہا تھا
"ہممم ویسے آپکو بڑا پتا ہے لڑکیوں کا"...منہا نے تیز نظروں سے اسے گھورا
"اب لگ رہی ہیں نا بیوی...میں بھی کہوں اتنی معصوم تو نہیں ہیں آپ"...ارمغان نے قہقہہ لگاتے ہوۓ اسکی حالت کا مزہ لیا
"کیوں...میں نے کیا کردیا اب"...منہا مے منہ بسورا
"کچھ نہیں کیا میری شیرنی نے اب جلدی سے گاڑی میں بیٹھیں ورنہ میں نے اپکو یہیں چھوڑ دینا ہے"...ارمغان نے اسکا گال تھپتھپا کر گاڑی میں بیٹھنے کا بولاجو خفگی سے اسے دیکھ رہی تھی
"بی جان نے آپکو نہیں چھوڑنا"...وہ دوبدو جواب دیتی گاڑی میں بیٹھ گئی...ارمغان کا قہقہہ بےساختہ تھا
❤❤❤
ESTÁS LEYENDO
یقینِ وفا ( مکمل ناول)
Romanceیہ کہانی ارمغان جنید کی۔۔۔جسے نفرت ہے عورت زات سے لیکن کیوں۔۔۔۔ یہ کہانی ہے منہا یوسف کی۔۔۔۔۔جسے لگتا ہے اسکی آزمائش کبھی ختم نہیں ہوگی۔۔۔۔ یہ میری پہلی تحریر ہے میں پوری کوشس کروگی کہ آپ کے میعار پر پورا اترو