"سر آپکو بھی تو کوئی بات کرنی تھی نا"...وہ لوگ کیفے سے نکل کر اپنی گاڑی کیطرف جارہے تھے کہ زارا کو ایک دم یاد آیا...ارمغان اسکی بات سن کر مبہم سا مسکرایا
"دیکھیں زارا میں سٹریٹفارورڈ سا بندہ ہوں...بات کو گھما پھرا کر کرنے کی میری عادت نہیں ہے...مجھے نہیں پتا جو بات میں کہنے والا ہوں وہ آپ کس انداز میں لینگی"...ارمغان رک کر اسکی طرف دیکھتا ٹھہرے لہجے میں بولا
"سر آپ مجھے شرمندہ کررہے ہیں...آپ تو میرے محسن ہیں"...زارا کو اسکا اتنا تمہید باندھنا سمجھ نا آیا...ناجانے ایسی کیا بات تھی
"میں آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں"...ارمغان نے اطمینان سے کہا جیسی کسی کانٹریکٹ کی بات کررہا ہو لیکن زارا تو ششدر کھڑی اسے دیکھتی رہ گئی اسے لگا اسنے کچھ غلط سنا ہے
"زارا آپ سن رہی ہیں نا...I want to marry you"....زارا کو عجیب انداز میں اپنی طرف تکتا پا کر اس دفعہ ارمغان نے اپنی بات پر زور دیا...زارا ہوش میں آئی
"سر یہ آپ کیا کہ رہے ہیں...شادی...وہ بھی مجھ سے"...اسکی حیرانی کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی...ہوتی بھی کیسے کہاں ارمغان شہزادوں سی آن بان والا اور کہاں وہ غریب عام سی لڑکی..."دیکھیں زارا آپ آرام سے سوچ سمجھ کر جواب دیں کوئی جلدی نہیں ہے...آپکو پورا حق ہے انکار کا...کوئی بھی الٹی سیدھی سوچ کو اپنے دماغ میں نہیں لانا کہ میں ترس کھا کر آپ سے شادی کررہا ہوں...آپ میری پسند ہیں یہ بات ذہن میں رکھ کر میرے بارے میں سوچئے گا انشااللہ فیصلہ میرے حق میں ہی ہوگا"...ارمغان سمجھ گیا تھا کہ زارا کے دماغ میں ایسی ہی کوئی سوچ آنی ہے اس لئیے اس کے سارے اندیشوں کو دور کرنا چاہا اور کسی حد تک کامیاب بھی ٹھہرا...
❤❤❤وہ پوری طرح کام کرنے میں مگن تھی جب کسی نے اسکی ٹیبل نوک کی...اسنے فائل سے سر اٹھایا تو سامنے ہی ارمغان بلیو پینٹ کوٹ میں اپنی تمام تر وجاہت کے ساتھ کھڑا تھا
"سر آپ"...زارا فوراً اپنی سیٹ سے کھڑی ہوئی
"ریلیکس زارا...میں گھر جارہا تھا سوچا آپکو بھی ڈراپ کردوں"...ارمغان نے اپنے آنے کی وجہ بتائی
"نو سر میں چلی جاؤنگی"...زارا نے نفی میں سر ہلایا
"میری کمپنی اتنی بری بھی نہیں کہ آپ 15 سے 20 منٹ میرے ساتھ بیٹھ نا سکیں"...اسنے مذاقاٌ کہا
"نہیں سر ایسی بات نہیں ہے...آپکا اور میرا روٹ بلکل الگ ہے تو"...ابھی وہ بول ہی رہی تھی کہ ارمغان اسکی بات کاٹ گیا
"مجھے کوئی ایشو نہیں ہے میں آپکا پارکنگ میں ویٹ کررہا ہوں فوراً آئیں"...یہ کہتے ہوئے وہ اسکے کیبن سے باہر نکل گیا...مجبوراٌ زارا بھی اپنی چیزیں سمیٹتی پارکنگ کی طرف بڑھی...
❤❤❤"آپ نے کبھی اپنی فیملی کے بارے میں نہیں بتایا"...گاڑی روڈ پر لاتے ہی ارمغان نے بات کا آغاز کیا...زارا جو کھڑکی سے باہر دیکھ رہی تھی اسکی بات پر ایک تلخ مسکراہٹ اسکے ہونٹوں پر آئی
"فیملی ہوگی تو بتاؤنگی نا...میرا تو کوئی ہے ہی نہیں"...زارا اپنے ہاتھوں کو دیکھتی دھیمی آواز میں بولی...ارمغان نے گردن موڑ کر اسکے اداس چہرے کو بغور دیکھا
"تو پھر آپ اکیلی رہتی ہیں...مینز...کوئی بڑا بہن بھائی،خالہ کوئی بھی نہیں ہوتا ساتھ؟"...ارمغان نے ایک اور سوال پوچھا
"ابو کی وفات تو تبھی ہوگئی تھی جب میں 5 سال کی تھی لیکن 2 سال پہلے امی کی بھی ڈیتھ ہوگئی...تایا ابا مہینے کا کچھ خرچہ دے دیتے تھے لیکن امی کے انتقال کے بعد وہ جیسے بھول ہی گئے انکی کوئی بھتیجی بھی ہے... میں نے ان سے کونٹیکٹ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اتنی باتیں سنائیں کہ میں نے سوچ لیا تھا جو کرنا ہے خود کرنا ہے...زندہ ہوں...جینا تو پڑےگا...پھر میری ایک دوست نے اپنے بہنوئی سے بات کی تو انہوں نے مجھے مختلف کمپنیوں کا بتایا ...بس پھر جاب کی تلاش کرتے کرتے آپکے آفس تک پہنچ گئی"...زارا نے ایک نظر بھی ارمغان کو نہیں دیکھا تھا بس سامنے دیکھ رہی تھی..
شاید اپنے آنسو چھپا رہی تھی
"پھر آپ نے اب کیا سوچا ہے..تھامیں گی میرا ہاتھ..ہمسفر بنیں گی میری؟"...ارمغان نے پوری بات سننے کے بعد اس سے پوچھا
"آپ اب بھی مجھ سے شادی کے خواہشمند ہیں"...زارا نے حیرت سے اسے دیکھا
"کیوں اب ایسا کیا ہوگیا ہے جو میں آپ سے شادی نہیں کرسکتا"...ارمغان نے اس سے الٹا سوال کرڈالا
"نہیں میرا مطلب میرا ماضی"...زارا نے بات ادھوری چھوڑی
"زارا آپ اتنا نیگیٹو کیوں سوچتی ہیں...آپکی ماں باپ کا انتقال ہوگیا اس میں آپکی کیا غلطی یا پھر آپکی تایا ابا نے آپ سے منہ موڑ لیا تو اس میں آپ کہاں غلط ہیں...مجھے کوئی سولڈ وجہ بتائیں کہ میں آپ سے شادی کیوں نہیں کرسکتا...کیونکہ یہ سب باتیں میرے لیے غیر اہم ہیں"...وہ بولنے پر آیا تو بولتا چلاگیا...زارا کے پاس اب کوئی وجہ ہی نہیں بچی تھی انکار کی
"کچھ کہیں گی نہیں یا پھر کوئی انتہائی نامعقول وجہ ڈھونڈ رہی ہیں مجھے پیش کرنے کے لیے"...ارمغان اسے چپ دیکھ کر شرارت سے بولا...زارا اب کی بار ہلکا سا ہنس دی
"تو پھر میں ہاں سمجھوں؟"..ارمغان نے مسکرا کر پوچھا
"جی"...زارا نے یہ کہ کر چہرہ کھڑکی کی طرف موڑ لیا..ایک دلکش مسکراہٹ نے ارمغان کے چہرے کا احاطہ کیا تھا
❤❤❤
ВИ ЧИТАЄТЕ
یقینِ وفا ( مکمل ناول)
Романтикаیہ کہانی ارمغان جنید کی۔۔۔جسے نفرت ہے عورت زات سے لیکن کیوں۔۔۔۔ یہ کہانی ہے منہا یوسف کی۔۔۔۔۔جسے لگتا ہے اسکی آزمائش کبھی ختم نہیں ہوگی۔۔۔۔ یہ میری پہلی تحریر ہے میں پوری کوشس کروگی کہ آپ کے میعار پر پورا اترو