"ڈیڈ یہ کیا کہ رہے ہیں آپ؟آپکو پتہ ہے نا اسکے نتائج کیا ہو سکتے ہیں.؟"زید کی حیرانی ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی...منہا کی شادی وہ بھی ارمغان جیسے بندے سے.... زید نے سوچ کر ہی جھرجھری لی
"بیٹا میں نے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے... میں منہا کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں... ارمغان کے ساتھ ایسی ہی لڑکی چل سکتی ہے...وہ بہت پیاری بچی ہے...سادہ سی معصوم...مجھے پتہ ہے وہ ارمغان کو دوبارا زندگی کی طرف لے آئے گی..."
"ڈیڈ ڈیڈ آپ نہیں سمجھ رہے میری بات...آپکا پتہ ہے نہ اسکو کتنی نفرت ہے لڑکیوں سے...وہ تو ان سے ایسے بھاگتا ہے جیسے وہ اچھوت ہوں...آپکا یہ فیصلہ آگے جا کر دونوں کے لیے بہت پرابلمز کریٹ کرے گا...منہا کی شادی اتنی جلدبازی میں کروانے کی کیا ضرورت ہے ہم اسے اپنے گھر لے چلتے ہیں فلحال"... زید نے انہیں دوسرا راستہ دکھایا....وہ بس چاہتا تھا منہا کی شادی ارمغان سے نہ ہو
"میں نے جو کہ دیا وہ کہ دیا...تم فوراً ارمغان کو کال کر کے ہاسپٹل آنے کا کہو... باقی میں سنبھال لوں گا"... عباس صاحب نے اسکی بات کو کوئی اہمیت نہ دی
"ٹھیک ہے آپکی مرضی... میری تو کسی نے سننی نہیں ہے"....زید بھی غصے سے لمبے لمبے ڈگ بھرتا وہاں سے چلا گیا
❤️❤️❤️"کیا ہوا ہے سب ٹھیک تو ہے نا... ادھر کون ہے...تو نے مجھے یہاں کیوں بلایا ہے؟"...اس نے پریشانی سے پوچھا...ارمغان 5 منٹ پہلے ہی ہاسپٹل پہنچا تھا
"تیرا ولیمہ تھا جو اتنا تیار ہو کے آیا ہے"...زید نے چڑ کر کہا...اسکو اپنے ابا حضور پر غصہ تھا اور اوپر سے ارمغان کو اتنا تیار دیکھ کر اسکا دماغ ہی گھوم گیا... غلطی اسکی بھی نہیں تھی وہ لگ ہی ایسا رہا تھا...ڈارک بلیو پینٹ کوٹ کے ساتھ وائٹ شرٹ میں ماتھے پر بکھرے بالوں کے ساتھ بہت وجیہہ لگ رہا تھا"بکواس نہ کر ایک میٹنگ تھی وہیں سے آ رہا ہوں"....
"چل تیری تیاری کام آ جائے گی آج"... زید معنی خیزی سے بولا
"تو بتا رہا ہے یہ میں جاؤ "... ارمغان نے دھمکی دی
"میرے ابا حضور کو آپ کی یاد ستا رہی تھی...جا کر ملیں ان سے"...زید طنزیہ بولا
"خیریت ہے"...وہ گھور کر بولا...اسے شک تھا زید نے کوئی کارنامہ انجام دیا ہوگا
"چل نہ پتہ چل جائے گا"... زید نے اسکو دھکہ دیا
❤️❤️❤️"انکل سوری لیکن میں یہ نکاح نہیں کر سکتا"...اسکا لہجہ سپاٹ تھا
"پر بیٹا وہ بہت اچھی ہے...تم خوش رہو گے... مجھے پورا بھروسہ ہے منہا پر"... عباس صاحب نے اسے سمجھانا چاہا جو غصے سے زید کو گھور رہا تھا جیسے کہ رہا ہو پہلے منہ سے پھوٹ نہیں سکتا تھا
"دیکھیں انکل میں نے شادی کا ابھی نہیں سوچا... مجھے کسی کی ضرورت نہیں ہے... اپنی زندگی میں ایسے ہی خوش ہوں"
اسکا جواب سن کر عباس صاحب نے زید کو دیکھا جو مسکرا رہا تھا جیسے کہ رہا ہو میں نے پہلے ہی کہا تھا... لیکن پھر ایک دم اٹھ کر ان کے پاس آیا
"ڈیڈ آپ جا کر نکاح کی تیاری کریں ارمغان کرے گا یہ نکاح"
اسکی بات سن کر عباس صاحب نے سوالیہ نظروں سے اسے دیکھا اور ارمغان کا تو بس نہیں چل رہا تھا کہ اسے جان سے مار دے... پہلے ہی وہ اس پر غصہ تھا
"افو ڈیڈ...آپ جایۓ نا ہم بس آ رہے ہیں"...زید نے انکا بازو پکڑا
"اچھا اچھا جا رہا ہوں یار"...وہ اسکے اس طرح سے اٹھانے پر ہلکا سا ہنس دیۓ اور ایک آس بھری نظر ارمغان پر ڈال کر وہاں سے چلے گئے
❤️❤️❤️
ESTÁS LEYENDO
یقینِ وفا ( مکمل ناول)
Romanceیہ کہانی ارمغان جنید کی۔۔۔جسے نفرت ہے عورت زات سے لیکن کیوں۔۔۔۔ یہ کہانی ہے منہا یوسف کی۔۔۔۔۔جسے لگتا ہے اسکی آزمائش کبھی ختم نہیں ہوگی۔۔۔۔ یہ میری پہلی تحریر ہے میں پوری کوشس کروگی کہ آپ کے میعار پر پورا اترو