دونوں کے چہروں پر سرخ و سفید رنگت کے ساتھ ہلکی شیو بیحد جچ رہی تھی۔ عمر میں تین سال کا فرق ہونے کے باوجود وہ دونوں بلکل جڑواں اور ایک دوسرے کی شبیہ معلوم ہورہے تھے۔
سر اور نگاہیں جھکاۓ وہ گھر میں داخل ہوۓ۔یہ انکی بچپن سے عادت تھی جو شاید دونوں بھاٸیوں کو اپنے بابا سے وراثت میں ملی تھی۔
"خانزادہ ہاٶس" اندر سے بھی باہر کی طرح بیحد دلکش ، خوبصورت اور تعمیر و آراٸش کے لحاظ سے الگ دنیا ہی معلوم ہوتا تھا۔گھر میں داخل ہوتے ہی ایک مانوس سی خوبصورت آواز دونوں کی سماعتوں سے ٹکراٸ۔
"آنی زیب اور جہان لالا کب آٸنگے واپس کافی وقت ہوگیا ہے انھیں فجر کیلۓ گۓ ہوۓ"
(یہ انکی لاڈلی چھوٹی بہن عدن کی آواز تھی۔)"راستے میں ہی ہیں زیب نے مجھے فون کرکے بتادیا تھا کہ وہ تھوڑا لیٹ ہوجاٸنگے"
(تمکنت نے پیار سے کہا۔)
"زیب، جہان برخوردار آپ دونوں آج ذرا دیر سے رپورٹ نہیں کررہے ہیڈکوارٹر میں؟"
(تمکنت نے ان پر نظر پڑھتے ہی مسکرا کر کہا)
"جی بس لیٹ ہوگۓ تھوڑا سا"
(کہتے ساتھ ہی اسنےہاتھ میں پکڑا ہوا شاپر عدن کی جانب بڑھایا)
ایسا کبھی ہوسکتا تھا کہ لالا لوگ کہیں باہر جاٸیں اور واپسی پر عدن کیلۓ کچھ لیکر نہ آٸیں۔
عدن سب سے چھوٹی ہونے کے باعث گھر بھر کی لاڈلی تھی۔اور پھر عدن کے بھاٸ خصوصاً بڑا بھاٸ جہانزیب تو اسکے لاڈ ماں باپ دونوں بن کر اٹھایا کرتا تھا۔
عدن کو بولنا، چلنا پھرنا غرض بہت کچھ جہانزیب نے ہی سکھایا تھا۔شوخیاں البتہ دوسرے بھاٸ اورنگزیب سے سیکھ کر بھی بہت حد تک وہ سوبر اور ریزرو سی تھی۔"آنی جب باقی سب مہمان بھی آجاٸیں تو مجھے انفارم کردیجۓ گا۔"
(تمکنت سے کہہ کر جہانزیب باٸیں جانب بنی سیڑھیوں کی طرف بڑھا)
تمکنت،زیب اور عدن خاموشی سے اسے جاتے دیکھتے رہے۔تینوں نے خاموشی سے آنکھوں میں آٸ نمی صاف کی تھی۔
آج کا دن اس گھر کے ہر فرد پر بھاری تھا کیونکہ آج سات ستمبر کو ان تین بہن بھاٸیوں کے والدین کی ساتویں برسی تھی۔
جہان سیڑھیوں پر چڑھتا ہوا داٸیں طرف مڑ کر چند قدم چلنے کے بعد ایک آبنوسی دروازے کے سامنے رکا۔ دروازہ کھول کر اندر داخل ہوا تو مزید سیڑھیاں نیچے کی طرف جا رہی تھیں۔
سیڑھیوں پر نیچے اتر کر وہ اس وسیع و عریض اور نہایت منفرد طرز تعمیر والے کمرے میں موجود بیڈ کے سامنے کھڑا ہوا۔ وہ پورا کمرہ اپنے مکینوں کے ذوق کی عکاسی کرتا تھا۔ مگر وہ ارد گرد سے بے نیاز صرف اس بیڈ کو تکے جارہا تھا۔"مما آ پکو نمبرز میں 7 نمبر پسند تھا نا، آج آپکی ساتویں برسی ہے"
(وہ آبدیدہ آواز میں زیر لب گویا ہوا)
ایک منظر اسکی آنکھوں کے سامنے کسی آنچل کی طرح لہرایا۔جہان بیڈ کے باٸیں جانب کھڑا کہہ رہا تھا اور اسکے سامنے ہی بیڈ پر بیٹھیں مما اسکی بات انہماک سے سن رہی تھیں۔بیڈ پر انکے پاس ہی ننھا بیحد کیوٹ سا اورنگزیب سورہا تھا۔
"مما کونسا نمبر آپکا فیورٹ ہے"
(جہان مسکراتے ہوۓ اپنی ماں سے پوچھ رہا تھا)
VOCÊ ESTÁ LENDO
مارخور (مکمل)
Romanceوادی سوات کی فضاٶں میں پروان چڑھنے والی املتاس اور ایک مارخور کی داستانِ محبت Based on some true events and characters.