آب حیات درد کی شدت سے بے حال ہورہی تھی۔ کوٸ اور حل نہ سوجھا تو اسی درّی پر نیم دراز ہوگٸ۔
نیند شاٸد اکثر بہت کارگر مرہم ثابت ہوتا ہے۔ اسے بھی تھوڑا سا سکون آنے لگا۔"سسکیاں بے زباں،آہیں بے نام ہیں ساری
مسکان کہے بے بسی میں ہے ستم کتناگھاٶ کونسا دوا کونسی،زہر کونسا تریاق کونسا
کشمکش سی ہے،سکوں درد میں ہے مدغم کتنااک خدا کے سوا کون جانے یہ اذیت
زہرِ کدورت میں بجھا تیر دیتا ہے زخم کتنانہ ٹھنڈی پھوار کوٸ،جلا ہر روگ جو دُکھا پہلے
تلخ رنجشوں کے شعلوں میں دل ہوا ہے بھسم کتنانہ کوٸ حزن قریب نہ ملال پاس ہے
اک مستانٸہ درِ معشوق غم دنیا سے ہے بے غم کتناکبھی دل کی اُٹھتی گرتی رفتار سے پوچھنا
کسی آہٹِ آشنا پر ہے دل میں امید و پیہم کتنا"
املتاس خان
وہ زیرِ لب بول رہی تھی جب واقعی اسے کوٸ آشنا آہٹ محسوس ہوٸ۔وہ تیزی سے اٹھ کر بیٹھ گٸ۔ آہٹیں اب مزید قریب آتی جارہی تھیں۔اسنے دیوار سے کان لگایا تو گڑگڑ کی آواز سناٸ دی۔
ایک خوفزدہ سی ہلکی سی چیخ اسکے منہ سے برآمد ہوٸ جب اسے ایک سرگوشی سناٸ دی۔"گڑیا ڈریں مت میں ہوں آپکا بھاٸ۔"
اسنے سر اٹھا کر دیکھا تو دیوار میں کافی اونچاٸ پر بنے اس روشندان سے اندر داخل ہوکر ایک نقاب پوش رسیوں کی مدد سے اب نیچے اتر رہا تھا۔
وہ دھیرے سے بنا آواز پیدا کیے اترا اور دبے قدموں آکر اسکے سر پر ہاتھ رکھتے ہوۓ اسے تسلی دینے لگا۔
تھوڑی دیر بعد دیوار میں دراڑیں پڑھنے لگیں تو وہ ڈر کر پیچھے ہوگٸ۔
وہ نقاب پوش آگے بڑھ کر ایک تیز دھار خنجر کی مدد سے ان دراڑوں کو مزید کریدنے لگا۔
آخر ایک اینٹ اپنی جگہ سے سِرک گٸ تو اسنے اینٹ آہستگی سے نکال کر زمین پر رکھ دی۔پھر آہستہ آہستہ ایک ایک کرکے اینٹیں نکالتے ہوۓ دیوار میں اتنی جگہ بنادی کہ ایک آدمی باآسانی اسکے اندر جاکر واپس آسکتا تھا۔
اسنے اپنا کام ختم کیا تو دھول میں اَٹے دو نقاب پوش آگے پیچھے اس دیوار سے نکل آۓ۔انکی حالت دیکھ کر اس نقاب پوش کی ہنسی چھوٹ گٸ۔
"اپنی بتیسی فوراً اندر کرو مجرا نہیں ہورہا ادھر۔"
ان دونوں میں سے ایک نقاب پوش نے اسے لتاڑا۔"کاش کوٸ کیمرہ ہوتا اس وقت تو تمہاری تصویر کھینچ کر کسی بڑی ڈریلنگ ایجنسی میں بجھواتا۔بڑے بڑے بِل بورڈز پر تمہاری تصویر چھپتی،لوگوں کا تانتا بندھ جاتا تیرے پاس اپنے کنویں کھدوانے کے ٹھیکے لانے کیلۓ۔"
روشندان والا نقاب پوش اسے مزید ستانے لگا۔"کنویں کھودنے کا کام تو تم ہی جانو میں تو گورکن بنونگا اور بڑا شاندار مزار بنواٶنگا تیرا اگر اس وقت تو چپ نہ ہوا تو"
دھول والے نقاب پوش نے بھی حساب برابر کرنا ضروری سمجھا۔
VOUS LISEZ
مارخور (مکمل)
Roman d'amourوادی سوات کی فضاٶں میں پروان چڑھنے والی املتاس اور ایک مارخور کی داستانِ محبت Based on some true events and characters.