4.

176 9 1
                                    


اس کے بعد سے تو جیسے امل نے گھر میں کھانا کھانا ہی چھوڑ دیا تھا۔ اسے جس چیز پہ بھی شک ہوتا کہ وہ ساگر کے گھر سے آٸ ہے یا اس نے دی ہے وہ ہاتھ نہ لگاتی۔

مومنہ اس کے سامنے زیادہ بات نہی کرتی تھی۔ امی بھی بس لیے دیے ہی رہنے لگیں تھیں۔
وہ خود بھی اب دو جگہ ٹیوشنز پڑھا رہی تھی۔ اتنا ہو جاتا تھا کہ گھر کا کرایہ نکل آتا تھا۔ اور اس کی امی بھی تھوڑا سلاٸ کر لیتی تھیں۔ گھر کا گزر ٹھیک ہی ہو رہا تھا۔ اس نے خود کو اور بھی مصروف کر لیا تھا۔ انھیں یہاں آۓ تقریباً سال ہونے والا تھا۔

ایک دن اس نے آدھی رات کو ماں کو گھر سے نکلتے دیکھا۔ وہ رات کو کچن میں پانی پینے کے لٸیے جا رہی تھی جب مومنہ کو بستر پہ دیکھا۔ امی نہی تھیں۔ اس نے آگے پیچھے بھی دیکا مگر وہ پھر بھی نظر نہی آٸیں تھیں۔

وہ بے اختیار دروازے کی طرف آٸ تو ماں کو اس کے گھر سے نکلتے دیکھا۔

"امی آپ آدھی رات کو اس کے گھر میں کیا کرنے گٸیں تھیں؟"

وہ دبے دبے غصے سے آہستہ ہی بولی کہ کہیں مومنہ نہ اٹھ جاۓ۔

"بخار ہے اسے۔ کوٸ دیکھ بھال کرنے والا نہی ہے۔ میں نے سوچا پوچھ آٶں کوٸ چیز تو ضرورت نہی۔"

"اب کیا آپ آدھی راتوں کو بھی اس کا خیال رکھنے جاٸیں گی؟ کوٸ دیکھ لیتا تو؟"

"کیا ہو گیا ہے امل۔ بیمار ہے وہ۔ آج میں گٸ تھی اس کے گھر شام کو تو نقاہت سے اٹھا بھی نہی جا رہا تھا اس سے۔ کتنی دیر بعد تو دروازہ کھولا تھا اس نے۔ پھر میں دلیا اور کھچڑی بنا کر دے آٸ۔ ابھی سوچا پوچھ لوں دوا لی کہ نہی۔ ورنہ صبح تک بخار نہی اترے گا۔ نہی لی تھی۔ میں دے کر آٸ ہوں۔"

اس کی امی نے تفصیلی کہا تو وہ مزید کچھ بولے واپس لیٹ گٸ۔ اس کی امی باقاٸدگی سے اس تہمارداری کرتی رہیں اور امل نے جھوٹے منہ بھی اس کی طبیعت نہی پوچھی۔

وہ ایک ہفتہ بعد ٹھیک ہوا۔

"شکر ہی بچہ ٹھیک ہو گیا۔ میں تو پریشان ہی ہو گٸ تھی۔ زبردستی ڈاکٹر کے پاس لے کر گٸ میں۔ جا ہی نہی رہا تھا۔ وہ تو شکر ہے ڈاکٹر نے فوراً ٹیسٹ کرواۓ تو پتا چل گیا کہ کام کی تھکاوٹ اور اعصابی دباٶ کی وجہ ہے۔"

"اسے کیا ٹینشن ہے؟ اچھا بھلاتو کماتا ہے۔"

امل۔طنز کرنا نہی چاہتی تھی پھر بھی کر گٸ۔

"صرف کمانے کی ٹینشن نہی ہوتی۔ اسے گھر والے یاد آتے ہونگے۔"

امل کی امی نے ساگر کی طرف سے عذر پیش کیا۔

"اس کے کون سے گھر والے ہیں؟ آپ نے تو کہا تھا وہ یتیم خانے میں رہتا تھا۔"

امل کی امی نے ایک بار باتوں باتوں میں بتایا تھا کہ وہ اس لیے اکیلا رہتا ہے کہ اس کی کوٸ فیملی نہی ہے۔

Saagar (Complete)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora