18.

163 16 1
                                    


آج اس کے نکاح کو ایک سال ہو گیا تھا اور اس کی امی کو گئے ہوئے بھی۔ آج وہ اسے شدت سے یاد آ رہی تھیں۔ ساگر ان دونوں کو اس کی امی کی قبر پہ لے گیا تھا جہاں وہ کتنی دیر بیٹھ کر روئی تھی اور کچھ قرآن پاک کی تلاوت بھی کی۔ ساگر کچھ چیزیں لے کر آیا تھا ایصالِ ثواب کے لیے۔ وہ انھوں نے کچھ یتیم خانے اور خیراتی اداروں میں دی تھی اور کچھ غریبوں میں بانٹ دیں۔ شام کو وہ گھر آئے تھے۔ کھانا بنانے کا نہ وقت تھا اور نہ امل کا موڈ۔ اس نے پیزا ہی آرڈر کر دیا۔ کھانا کھا کر وہ نہانے چلا گیا۔ جب واپس آیا تو امل اس کے بیڈ پر لیٹی تھی۔ اسے حیرت کا شدید جھٹکا لگا۔ اس نے بے اختیار تھوک نِگلا۔

"آپ سوئی نہیں؟"

وہ تولیے سے بال رگڑ رہا تھا۔ اس نے ڈھیلے سے کالے ٹراؤزر کے اوپر سفید بغیر آستین والی بنیان پہن رکھی تھی۔ امل کا اسے دیکھنا دو بھر ہو گیا۔ اس کا دل عجیب سے انداز میں زو زور سے دھڑکنے لگا۔

"بس سونے ہی لگی ہوں۔"

وہ اسی کے بستر میں لیٹ گئی اور ہلکا سا کمبل اوڑھ لیا۔

"آپ یہاں سوئیں گی؟"

وہ اس کے لیٹنے پر مذید حیرت سے اسے دیکھنے لگا۔

"کیوں؟ میرا یہاں سونا منع ہے؟"

اس نے الٹا اسی سے سوال کیا۔ وہ اس کے انداز پر جز بز ہو رہا تھا۔ وہ اس سے پہلے یوں کبھی اس کے کمرے میں نہیں آئی تھی سونے کی نیت سے۔ ساگر کو یہی لگا تھا۔

"نہیں! میرا مطلب تھا وہاں مومنہ اکیلی ہو گی۔ اسے ڈر لگ رہا ہوگا اکیلے سونے میں۔"

ساگر نے بہانہ ہی بنایا تھا اور امل کو معلوم تھا وہ کیوں کہہ رہا ہے۔

"وہ اب بڑی ہو گئی ہے اور اسے ڈر نہیں لگتا اب۔"

امل نے رکھائی سے جواب دیا۔ وہ اس کے ساتھ سونے سے کترا رہا تھا۔ امل کو ایسا ہی محسوس ہوا۔

"آپ سو جائیں گی یہاں؟ آرام سے؟ مومنہ کے بغیر؟"

پتا نہیں اس نے کیوں پوچھ لیا۔ امل اٹھ کر بیٹھ گئی۔

"میری شادی مومنہ سے نہیں تم سے ہوئی ہے۔ لیکن اگر تم نہیں چاہتے کہ میں یہاں سوؤں تو بول دو۔ میں چلی جاتی ہوں۔"

امل کو غصہ آ رہا تھا۔

"نہیں! میرا وہ مطلب نہیں تھا۔ اتنے عرصے آپ اسی کے ساتھ سوتی تھیں۔ آپ کو اس کی عادت ہو گی۔"

اس نے تولیہ واپس اسٹینڈ پر ڈال دیا اور دوسری جانب سے آ کر بیڈ پر بیٹھ گیا۔ اس کی طرف اس کی پشت تھی۔ اس کے ہر انداز سے ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ اس سے کترا رہا تھا۔

"لائٹ آف کر دو۔ مجھے نیند آ رہی ہے۔"

مطلب وہ یہیں سوئے گی۔ امل کی آواز پر وہ اٹھا اور لائٹ آف کر دی۔ پھر واپس آ کر اس کے برابر ہی لیٹ گیا۔ تھوڑے فاصلے سے۔ بیڈ زیادہ چوڑا نہیں تھا مگر چھوٹا بھی نہیں تھا۔ دو لوگ آرام سے سو سکتے تھے۔

Saagar (Complete)Where stories live. Discover now