"آ جاتا۔ تم سچ بولتے تو آ جاتا۔ اب بھی تو تم مجھ سے بہت سی باتیں چھپا رہے ہو۔ لیکن میں تم پہ اعتبار کر رہی ہوں۔ ایک بار بے اعتباری کر کے گزارا کیا، اب اعتبار کرنا چاہتی ہوں۔"
اس کے اندر کچھ ٹھنڈک اور اطمنان کا احساس ہوا۔ وہ خوش ہوا تھا۔ بے اختیار اس کے ہونٹ مسکراۓ تھے۔ مگر کچھ لمحے۔ اچانک اسے کچھ یاد آیا تھا اور وہ اس کی مسکراہٹ لے گیا۔ اسے ایک دم پریشانی نے گھیرا تھا۔ اگر وہ اس کی حقیقت جان لے تو؟ کیا پھر بھی وہ اس کے ساتھ رہے گی؟ اور اس "تو" سے آگے وہ سوچنا نہی چاہتا تھا۔
مومنہ ان کے پاس آ گٸ۔ اس نے دور سے دونوں کو باتیں کرتے دیکھا تو بے اختیار اسے ساگر بھاٸ اور امل آپی پہ ڈھیروں رشک آیا تھا۔ دونوں ایک ساتھ کتنے پیارے لگتے تھے۔
"ساگر بھاٸ اپنا فون دیں ایک منٹ۔ مجھے ایک چیز کی تصویر لینی ہے۔"
امل نے اسے اپنا فون دینے کی کوشش کی۔
"یہ لو۔ میرا لے لو۔ ہر وقت ساگر کو تنگ مت کیا کرو۔"
"ساگر بھاٸ میں آپ کو تنگ کرتی ہوں؟"
اس نے روٹھے ہوۓ انداز میں پوچھا۔
"بالکل بھی نہی۔"
ساگر نے مسکرا کر اپنا فون اس کے ہاتھ میں تھما دیا۔
"میں آتی ہوں تھوڑی دیر میں آپ لوگ باتیں کریں۔"
وہ کہہ کر کہی چلی گٸ۔
"گم مت کر دینا۔" امل نے اسے آواز لگاٸ تھی۔ "تم بہت زیادہ بگاڑ رہے ہو اسے۔"
اس نے ساگر کو تھوڑی خفگی سے دیکھا۔
"کوٸ بات نہی۔ اور آ جاۓ گا۔"
ساگر نے مسکرا کر تسلی دینے بخش انداز میں کہا۔
"میں موباٸل فون کی بات نہی کر رہی۔ ہر چیز جو تم کرتے ہو۔ اتنے سارے گفٹس۔ اتنی ساری چیزیں جو تم اسے دیتے ہو۔ اس کی عادت بگڑ جاۓ گی۔ پھر جب اسے یہ سب نہی ملے گا تو بہت پریشان ہو گی۔"
"کیوں نہی ملے گا۔ میں جو ہوں۔"
ساگر کی بات پر امل نے حیرت سے اسے دیکھا۔
"اس کی شادی نہی کریں گے ہم؟"
"میں اس کی شادی اپنی طرح کے لڑکے سے کروں گا جو اسے خوش رکھے گا۔"
"اچھا؟ تم نے مجھے کتنا خوش رکھا ہے؟"
"میں نے ہمیشہ آپ کو خوش ہی رکھنے کی کوشش کی ہے۔ وہ تو اب آپ خود ہی مجھ سے دور دور رہتی ہیں تو اس میں میرا کیا قصور؟"
وہ معصوم سی شکل بنا کر بولا تھا۔
"جتنے گفٹس اور چاکلیٹس تم اس کے لیے لاتے ہو۔ آدھے بھی میرے لیے لاتے تو میں مان جاتی۔"
وہ جان کر کہہ رہی تھی ورنہ وہ بھی جانتا تھا کہ وہ یونہی کہہ رہی ہے۔
"جی بالکل۔ ایک تحفہ دیا تھا وہ بھی آپ نے نہی لیا۔"
VOCÊ ESTÁ LENDO
Saagar (Complete)
Romanceوہ ساگر جیسا تھا۔ ساری زندگی اس نے لوگوں کی بھیڑ میں بھی تنہا گزاری تھی۔ اسے کبھی محبت نہی ملی مگر اسے محبت ہو گٸ تھی۔ کیا زندگی میں اس کے لیے محبت تھی ہی نہی؟ کیا وہ اس محبت کا حقدار نہی تھا جو سب کو ملتی تھی؟ کیا وہ محبت دے کر بھی محبت پا نہی سکتا...