بہت ہی کوئی ڈھیٹ آدمی ہو تم اپنے آفس کے ایک معمولی سے چوکیدار کو اسکا حق دلانے کیلئے اپنی اور اپنی بیٹی کی جان خطرے میں ڈال رہے ہو زمین پر لنے والا آدمی اکرم صاحب سامنے آیا
بکواس بند کرو اپنی تمہیں تو میں سبق سکھاؤں گا اکرم صاحب نے اسے کہا
اکرم آفندی بیٹی کی شادی کر کے تمہیں لگتا ہے اسے بچا لو گے تو یہ بھول ہے تمہاری داماد تمہارا تو ویسے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ہمارے لئے اس شخص نے کہا تو اکرم صاحب پریشان ہوئے تھے کہ کہیں رات کو آنے والی وہ فون کال سچ ثابت نہ ہو جائے لیکن انھوں نے اس خیال کو جھٹکا اور بولے ارحان آفندی ایسا کبھی نہیں کرے گا جیسا تم چاہتے ہو وہ میرا بھتیجا ہے
اکرم آفندی بہت بھولے ہو تم ہمارے ایک اشارے پر وہ تمہاری بیٹی کو چھوڑ دیگا اور بھتیجا کونسا رشتہ ہے آجکل تو بیٹا باپ کی نہیں تو چچا سے وفاداری کون کرے گا اس شخص نے کمینگی سے کہا
بکواس بند کر تم اپنی اکرم صاحب اپنا ضبط کھو رہے تھے
ارے ارے زیادہ غصہ نہ کریں کہیں ہارٹ اٹیک ہو گیا تو آپکی بیٹی کو سہارا کون دیگا کون بچے گا اس کیلئے کیونکہ ارحان آفندی تو ہماری مٹھی میں ہے وہ شخص یہ کہہ کر چلا گیا
جبکہ پیچھے اکرم صاحب پریشان تھے
انھیں ارحان پر یقین تھا مگر
ان کا دل لرز رہا تھا کہ کہیں ارحان واقعی حائمہ کو نہ چھوڑ دے
اس شخص کی باتوں نے انکے ذہن کو ہیجان میں مبتلا کر دیا تھا
سوچوں کے بھنور سے وہ تب نکلے جب وکیل صاحب نے آ کر انکا شانہ ہلایا

ČTEŠ
عیدِ زندگی (مکمل)
Humorحائمہ ارحان عون یہ میرا دوسرا ناول ہے جو میں واٹ پیڈ پر دے رہی ہوں دوسری بات یہ کہ یہ ناول مجھے جلد ختم کرنا ہے تو جلدی میں ٹائپنگ کرتے ہوئے غلطیاں ہو جاتی ہیں پروف ریڈنگ کا موقع نہیں ملتا اگر غلطیاں نظر آئیں تو معزرت چاہوں گی کہانی ایک خاندان کی...