"ماضی"
یار رمشا مجھے بالکل سمجھ نہیں آرہی سر عارف کی تو مجھے ویسے ہی کم سمجھ آتی ہے ( مھر نںٔے ملے ہوۓ اساںٔنمنٹ کو دیکھ کر منہ بنا کے بولی)
اس وقت تینوں ( رمشا٫ مھر ٫ رانیہ) کینٹن میں بیٹھی نیا ملا ہوا اساںٔنمنٹ ڈسکس کر رہی تھیں۔۔
یار بھاڑ میں ڈالو یہ سب یہ برگر ٹراۓ کرو کتنا مزے کا ہے ( رانیہ برگر سے بھرپور انصاف کرتی ہوںٔی بولی)
چپ کر جا پیٹو۔۔۔ اور بھی غم ہیں زمانے میں ٹھونسنے کے سوا جیسے کہ یہ موا اساںٔنمنٹ ( رمشا نے شاعرانہ انداز میں بولتے ہوۓاخر میں اساںٔنمنٹ کو دیکھ کے سر پکڑ کے بولی)
مرو پڑھو پھر لیکن ہاں جب مکمل ھوجاۓنا تو پلیز مجھے بھی دے دینا ( رانیہ انگلیوں پہ لگا کیچپ چاٹتے ہوۓ بولی)
اسکی اس بات اور حرکت پر مھر نے اسکو اپنی بڑی بڑی انکھوں سے گھورا۔۔۔۔۔
خدارا مھر ایسے نہ دیکھا کر میں نے ورنہ تیری جان لیوا محبت میں گرفتار ہوجانا ہے۔۔۔۔۔( رانیہ اسکی بڑی نشیلی آنکھوں پر چوٹ کرتی ہوئی بولی)
رانیہ کی بات پر مھر نے ایک دھپ اسکی کمر پر رسید کی ....
آ آ آ آ آ۔۔۔۔۔ظالم لڑکی ( اپنی کمر سہلاتے ہوۓرانیہ مصنوعی چیخ کر بولی)
چپ کرو ذلیلوں ایک کام کرتے ھیں کیوں نا تم دونوں آج شام مل کر میرے گھر آ ؤپھر مل کر کرلیں گے ورنہ اکیلے میں تو کچھ اور ہی کھچڑی پکے گی ( رمشا سوچنے کے بعد بولی)
ہمممممم۔۔۔۔ آںٔیڈیا برا نہیں ہے لیکن آ گر کچھ اچھا سا کھلاؤ گی تب آ ںٔیں گے( رانیہ ڈھٹائی سے اپنا بھکڑ پن دیکھاتی ہوںٔی بولی)
ہاں پیٹو عورت کھالینا ( رمشا گھور کے بولی)
اور اس طرح تینوں کا پلین ڈیساںٔیڈ ہوگیا۔۔۔♥️♥️♥️♥️
اوکے بابا اب آپ جاںٔیں واپسی میں ۔میں رانیہ کے ساتھ آ جاؤنگی اور گھر پہنچ کر اپکو کال بھی کرلونگی اپنے پریشان بلکل نہیں ہو نا۔۔۔( مھر رمشا کے گھر کے باہر باںٔک سے اتر کے بولی )
اوکے میرا بیٹا یاد سے (واجد صاحب یہ بول کر چلے گںٔے)
مھر اپنے بابا کو بھیج کر جیسے ہی مڑی اسکی نظر ایک انتہائی خوبصورت بنگلے پر پڑی جسے دیکھتے ہی اسکی انکھوں میں ستاںٔش ابھری ۔وہ چھوٹے چھوٹے قدم اٹھا کر اگے بڑھ گئی جیسے ہی گیٹ سے اندر قدم رکھا اسے اپنے پیچھے سے کتوں کے بھونکنے کو آوازیں آںٔیں مھر تو بچپن سے ہی کتوں سے ڈرتی تھی بس پھر کیا تھا مھر نے نا آؤ دیکھا نہ تاؤ آگے کی طرف اندھا دھن دوڑ لگادی ۔۔۔
بھاگتے ہوئے جیسے ہی اسنے پیچھے مڑ کر دیکھا توسامنے کسی مظبوط چیز سے ٹکرا گئی۔۔۔۔
مھر کو ایسا لگا کہ اسے دن میں تارے نظر آگئےلیکن جیسے ہی احساس ہوا کہ وہ مضبوط چیز کچھ اور نہیں بلکہ کسی کے بازو ہیں تو ایک خوف کی سرد لہر اسکے پورے وجود میں سرائیت کر گئی۔۔۔
اسکے برعکس مقابل کی حالت بلکل مختلف تھی پہلے تو وہ اس اچانک افتاد پر کچھ سمجھ نہیں سکا لیکن جیسے ہی سمجھ میں آ یا تو اس پری پیکر کو اپنے بازوؤں میں پایا ۔۔۔
اسنے ایک گہرا سانس لے کر اسکے بازوؤں سے پکڑ کے اپنے سامنے کیا تو نھر نے بھی ڈرتے ڈرتے اپنی آنسوؤں سے بھری آنکھیں اٹھا کر اسے دیکھا پہلی نظر میں دیوانہ ہونا کسے کہتے ہیں یہ فارس کو آج پتا چلا تھا وہ آنکھیں جن میں نشہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا اور ایک سمندر تھا جس میں فارس نے خود کو ڈوبتا ہوا محسوس کیا تھا۔۔۔
کتے کے بھونکنے کی آوازیں بند ہوچکی تھی مھر کو جب اپنی پوزیشن کا احساس ہوا تو ایکدم ہی موٹے موٹے آنسو آنکھوں میں آگئے اور جھٹکے سے فارس کے مضبوط حسار سے نکلی تھی اسکے ایسا کرنے سے فارس بھی ہوش کی دنیا میں واپس آیا تھا ۔۔
مھر اپنی چادر کو زور سے پکڑے اپنی پھولی ہوئی سانسیں درست کر رہی تھی۔۔
Are you alright? (کیا آپ ٹھیک ہیں؟)
مھر کی غیر ہوتی حالت دیکھ کر فارس نے پوچھا ۔
فارس کی بات پر مھر نے کوئی جواب نہ دیا اسی وقت پیچھے سے رمشا کی آواز آئی ۔۔
مھر یار ہم کب سے تیرا ویٹ کر ریے ہیں تو کہاں رہ گئی تھی چل اب اندر ( رمشا نے نون سٹاپ بولتے ہوۓ جیسے ہی مھر کا ہاتھ پکڑا تو اسکے حد سے زیادہ ٹھنڈے ہاتھ محسوس کر کے ایکدم ہی پریشان ہوگئی۔۔۔)
مھر تیرے ہاتھ کیوں اتنے ٹھنڈے ہورہے ہیں؟
رمشا کی بات پر جب مھر کچھ نہ بولی تو فارس جو رمشا کو دیکھ کے فاصلے پر ہوگیا تھا بول پڑا
تمھاری دوست میرے کتوں سے ڈرگںٔیں تھیں جو بندھے ہوئے ہیں ...
مھر کو نظروں کے حسار میں رکھتے ہوئے فارس نے رمشا کی بات کا جواب دیا۔۔۔
رمشا یہ سن کر زور سے ہنسی ۔۔۔
رںٔیلی مھر۔۔۔۔۔ارے جان وہ کچھ نہیں کہتے بس اجنبی کو دیکھ کر شور کرتے ہیں۔۔۔۔
نہیں میں تو بس۔۔۔۔۔( مھر کی بات رمشا درمیان میں ہی کاٹ کر بولی )
چل چھوڑ یہ سب بہت کام ہے ویسے بھی اور وہ پیٹو عورت پڑھ کم رھی ھے کھا زیادہ رہی ہے ۔۔( بولتے ساتھ ہی رمشا مھر کو اپنے ساتھ لے گںٔی اور پیچھے فارس کی نظروں نے اسکا دور تک پیچھا کیا جب تک وہ آنکھوں سے اوجھل نہیں ہوگںٔی) .......
DU LIEST GERADE
TUMHARY BAGHER HUM ADHURE...(Complete) ✅
Fantasyek maghror shehzade ki kahani jo masoom si ladrki ki aankho ka dewana hojata ha... Lkn apni anaa k hatho majbor ho kr dono bichar jate hn۔۔۔۔۔