"لیلہ کے دماغ میں آئیڈیا آیا" کیوں نہ
"قاسم سے ڈیل کر لو"
"لیلہ اگر قاسم مجھ سے پیار کرنے لگے تو میں زارا کو کچھ نہیں کہوں گی"
"لیلہ قاسم سے ڈیل کرنے کے لیے جانے لگی" "قاسم کی آواز زارا کے کمرے سے آرہی تھی......!
"لیلہ چھپ کر سننے لگی"
"قاسم زارا سے میں تمھیں بہت پسند کرتا ہوں......" اور
"زارا میں تم سے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں زارا کیا تمھیں کوئی اعتراض تو نہیں۔۔۔۔۔؟
"زارا قاسم میں نے کبھی آپ کے بارے میں ایسا نہیں سوچا تھا....."
"زارا ابھی تو میں پڑھنا چاہتی ہوں ہاں اگر میری سٹیڈی کے بعد امی اوربابا نے آپ کا رشتہ قبول کر لیا تو قاسم مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا..........!
"قاسم زارا کا پوزیٹو جواب سن کر بہت خوش ہوا....."
"باہر کھڑی لیلہ کا حال کاٹوں تو خون نہ نکلے والا تھا......!
"زارا نے میری محبت بھی مجھ سے چھین لی.....!
"زاراشایان اب تمھاری برباد شروع قاسم لیلہ کا نہیں تو کسی کا بھی نہیں ہوگا.....!
"لیلہ اپنے کمرے میں چلی جاتی ہے"
"قاسم کی خوشی کی کوئی انتہا نہیں تھی زارا نے اس کا پرپوزل امی بابا پر چھوڑ دیا تھا......!
"زارا قاسم سے پلیز آپ دادا جی کو مناۓ مجھے میڈیکل کرنا ہے"
"کیا فائدہ قاسم میری اتنی محنت کا میں بہت ٹینش میں ہوں.....!
"قاسم زارا تم ٹینشن نہ لو کل بھی نانا جی سے بات کی تھی تمھارے آڈمیشن کی پر ابھی وہ نہیں مان رہے ہیں....."
"آج بھی ان سے بات کرتا ہوں زارا شکریہ قاسم" اور
پلیز تھوڑا جلدی کرو آڈمیشن کی ڈیٹ گزر جائیں گی۔۔۔۔۔"
"قاسم "اوکے زارا" میں ابھی جا رہا ہوں دعا کرنا نانا جی مان جائیں۔۔۔۔۔! کہہ کر
"قاسم سلطان آفندی کے کمرے میں جاتا ہے......"
"سلام نانا جی سلطان آفندی جیتے رہو بیٹا نانا جی آج پھر میں آپ سے کچھ مانگنے آیا ہوں.....؟
"اس اُمید سے کہ آپ مجھے منع نہیں کرے گے۔۔۔۔۔۔!
"سلطان آفندی قاسم اگر زارا کی وکالت کرنے آۓ ہو تو جا سکتے ہو پلیز نانا جی میری آخری خواہش سمجھ لیں......"
"قاسم سلطان آفندی کو اموشنل کرتے ہوۓ نانا جی انسان کی زندگی کا کیا بھروسہ کل میں نہ رہو اور آپ کو بُرا لگے گا۔۔۔۔۔" کہ
"قاسم کی آخری خواہش پوری نہیں کی....." "سلطان آفندی اس کے اموشنل بلیک میل کرنے پر مسکرا دیا۔۔۔۔۔" اور
"بولا قاسم تم ابھی بچے ہو میں تمھاری رگ رگ سے واقف ہوں....."
"قاسم پلیز نانا جن زارا کے نمبرز تو دیکھے کتنے شاندرا ہیں....."
"آج تک ہمارے خاندان میں کسی کے نہیں آۓ......!
"قاسم بس زارا اگے پڑھنا چاہتی ہے"
"سلطان آفندی قاسم کی اس قدر منتو پر مان گیا....!
"جاؤ ڈرامے باز لڑکے کرا آؤ زارا کا آڈمینش....."
"قاسم کو پہلے تو سلطان آفندی کی بات پر یقین نہ آیا پھر خوشی سے نانا جی کو گلے لگا لیا.......!
"سلطان آفندی نے بھی اس کے لاڈ پیار کو دیکھ کر قاسم کو بوسا دیا۔۔۔۔۔"
"قاسم نانا جی اجازت دیں میں ابھی زارا کا آدمیشن دینے جا رہا ہوں۔۔۔۔۔"
سلطان آفندی دعا دیتے ہوئے اللہ کی حفاظت میں رہو۔۔۔۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"قاسم بہت خوش تھا'
"اسے اس کا پیار ملنے والا تھا....! پر
"قاسم بے خبر تھا قدرت کے فیصلے سے......!
"قاسم زارا کی آڈمیشن آپلیکیشنز جمع کرانے جا رہا تھا۔۔۔۔۔۔"
"سوچا واپسی پر زارا کو سرپرائز دے گا....." "قاسم کو کیا خبر تھی اس کی خوشیاں ادھوری رہ جائیں گی....." یا یوں کہے کہ
"قاسم کو لیلہ کی بددعا لگی تھی"
"اگر تم میرے نہیں تو کسی کے نہیں ہو گے.......!
"قاسم زاراشایان کے خیالوں میں جا رہا تھا......" کہ
"سامنے سے آتے ایک تیز رفتار ٹرک سے ٹکرا گیا....." اور
"اس کی گاڑی کا بہت بُری طرح سے ایکسڈنٹ ہوا تھا۔۔۔۔۔۔"
"لوگ جمع ہونا شروع ہوگئےتھے"
"کسی نے 1122 کو کال کی وہ قاسم کو رسیکو کرکے ہسپتال لے گئے تھے....."
"ٹرک والا ڈرائیو موقع دیکھتے ہی بھاگ نکلا.....!
"قاسم کی حالت بہت نازک تھی"
"قاسم کو بہت چوٹیں آئیں...!
"ڈاکڑرز نے فوراً ہی اس کا علاج شروع کر دیا تھا۔۔۔۔"
"ڈاکٹر ابراہیم پہلے تو قاسم کو اس حالت میں دیکھ کر سکتے میں تھا"
"پھر ہمت کر کے اس کی سرجری کرنے لگا....!
"ایک ڈاکٹر کے لیے بہت مشکل ہوتا"
" کسی اپنے کا آپریشن کرنا"
"یہ اس وقت ڈاکٹر ابراہیم سے زیادہ کوئی نہیں جان سکتا تھا....!
"قاسم کے فون سے کسی نے ہاشم آفندی کو کال کرکے قاسم کے آیکسڈنٹ کا بتایا دیا تھا۔۔۔۔۔"
"ہاشم اور سکندر تیزی سے ہسپتال کی طرف نکل گئے...."
"گھر میں سب عورتوں نے رونا شروع کر دیا....."اور
قاسم کی زندگی کی دعائیں مانگنا شروع کر دی۔۔۔۔۔"
"حارث اور شیث بھی ہسپتال پہنچ گئے تھے......!
"سلطان آفندی سکتے میں تھا"
"ابھی تو قاسم اس سے باتیں کر رہا تھا.....۔! اور
"اچانک ایکسڈنٹ کی خبر آگئی ہے"
"لیلہ کو جتنی دعائیں یاد آرہی تھی"
"وہ قاسم کی لمبی عمر کے لیے پڑھ رہی تھی....."
"زارا کا تو بُرا حال تھا"
"ابھی قاسم سے اس کی بات ہوئی تھی اور یہ سب کیسا ہو گیا...!!!!
"وہ تو اس بات سے بھی انجان تھی قاسم نے سلطان آفندی سے اس کی میڈیکل کی اجازت لے لی تھی.....!
"قاسم زارا کی خوشی کے لیے کچھ بھی کر سکتا تھا...."
"ڈاکٹر ICU سے باہر آیا" اور بتایا
"قاسم کی حالت بہت نازک ہے اللہ پر امید رکھے"
"ہم جتںا کر سکتے ہیں کر رہے ہیں....."
"زندگی موت تو اللہ کی ذاتِ کے ہاتھ میں ہے......!
"ہاشم اور حارث ڈاکٹر کی بات سن کر سکتے میں آگئے تھے۔۔۔۔۔"
"ہاشم اللہ پاک سے رو رو کر جوان بیٹے کی زندگی کی بھیک مانگنے لگا"
"ڈاکٹرز نے سکندر کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا....." ہم
"آپ کے مریض کی جان نہیں بچا سکے"
"قاسم دو دن تک موت سے لڑتا رہا اور دم توڑ گیا.....!
"ڈاکٹر کے الفاظ ہاشم اور انکے کانوں پر ہتھوڑے کی طرح لگ رہے تھے"
"جوان بیٹے کی لاش اٹھانا کوئی آسان نہیں ہوتا"
"آفندی حویلی میں ماتم سا سہما تھا"
"زویا اور تیمور کو ایکسڈنٹ کی خبر دے دی تھی.....!
"تیمور اور زویا کشمیر سے مظفرگڑھ کے لیے اُسی دن ہی روانہ ہو گئے تھے۔۔۔۔۔"
"سلطان آفندی جوان نواسے کی لاش دیکھ کر نڈھال سا ہو گیا....."
"نازیہ اور سارا کا رو رو کر بُرا حال تھا"
"لیلہ کی تو دماغی حالت ٹھیک نہیں لگ رہی تھی"
"اسے تو رونا بھی نہیں آ رہا تھا۔۔۔۔"
"زارا کے بہتے آنسو قاسم کی موت کے صدمے کا ثبوت تھے"
"حارث اور شیث دوست جیسے بھائی کی موت پر تڑپ رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"قاسم کو گزرے ہوۓ"
"آج بیس دن ہو گئے تھے....! پر
"آفندی حویلی کے مکین ابھی بھی صدمے میں تھے...."
" تیمور کی چھٹی ختم ہو گی تھی....!
"دو دن بعد زویا اور تیمور نے وآپس کشمیر جانا تھا۔۔۔۔۔"
"زویا سارا کے پاس بیٹھی تھی"
"سارا کا جوان بھائی کی موت کا صدمہ گہرا تھا......!
"زویا اسے سمجھانے لگی"
"سارا تمھارے کھانا نہ کھانے اور مسلسل رونے سے قاسم واپس نہیں آجاۓ گا......!
"سارا زویا میں کیا کرو"
"مجھے بھائی کا پیار اور اس کی باتیں رونے پر مجبور کرتی ہیں.....!
"زویا سارا تم ہمت رکھو گی" تو
"پھپو حارث اور چاچا میں صبر اور ہمت آۓ گی...."
"جوان بیٹے کی موت نے ایک دم ہی پھپو اور چاچا کو بوڑھا اور کمزور کر دیا ہے"
"سارا زویا تم چلی جاؤ گی"
"میں تمھیں بہت مِس کروں گی...."
"زویا سارا میرا بھی جانے کا دل نہیں ہے۔۔۔۔۔!
"تم سب کو ایسے چھوڑ کے جاؤ مجبوری ہے....."
"تیمور کی چھٹیاں ختم ہو گئیں ہیں"
"زویا سارا تم اپنا اور زارا کا بہت خیال رکھنا.....!
"سارا زویا تم فکر نہ کروں اور جا کر اپنی پیکنگ کر لو۔۔۔۔۔۔۔۔"
زویا جانے والے تو چلے جاتے ہیں"
"گھر والوں کے لیے عمر بھر کا درد اور تکلیف چھوڑ جاتے ہیں۔۔۔۔۔"
سارا غلط کہتے ہیں لوگ وقت مرہم ہے وقت کے ساتھ بچھڑنے والے زیادہ تکلیف دیتے ہیں۔۔۔۔۔!
زویا اچھا سارا میں پیکنگ کر لو پھر مل کر چاۓ پیتے ہیں۔۔۔۔۔۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Zeada kuch nhi kaho gi bss
follow comments vote kr dyn shukria ❤️💕😇

KAMU SEDANG MEMBACA
کیا مجھے پیار ہے
Romansaیہ کہانی ہے آفندی خاندان کی روایات کی۔۔۔ زاراشایان کے جنون اور ضدکی۔۔۔ شیث سکندر آفندی کے عشق کی۔۔۔ ۔لیلہ سیف کے حسد کی۔۔۔ قاسم آفندی کی یکطرفہ محبت کی ۔۔۔۔ یہ کہانی ہے التمش فاروق ملک کے بدلے اور نفرت کی۔۔۔ تو دیکھتے ہیں کون اپنے جذبات میں کیا ک...