"زارا اپنا موبائل لے کر وہاں سے بھاگ گئی"
"تیز ہوتی بارش کا خوف نہیں تھا اور نہ ہی سنسان رستے کا بس خیال تھا تو اپنی عزت بچانے کا نہیں جانتی تھی کہ وہ گھر پہنچ بھی سکے گی یا نہیں سر چکرا رہا تھا پر وہ ہمت نہیں ہارنا چاہتی تھی....."
"وہ سامنے سے آتی تیز گاڑی سے ٹکرانے ہی والی تھی اگر گاڑی میں بیٹھا شخص وقت پر بریک نہ لگاتا خوف سے زارا نیچے گر گئی اور جلدی سے منہ پر ہاتھ رکھ دیا کیونکہ گاڑی کی لائٹ اس کی آنکھوں میں تیزی سے پر رہی تھی"
او نو گاڑی سے نکلنے والا شخص نے اسے ہوچھا آپ کو لگی تو نہیں میں جلدی میں تھا....'
"زارا نے آواز سن کر اوپر دیکھا سامنے کھڑے شخص کو دیکھ کر اسے اپنے جسم سے روح نکتی محسوس ہوئی ایک پل میں سو سوال اس کے دماغ میں تھے....!
وہ بغیر دوپٹے کے خود جو شیث کی نظروں میں نہیں دیکھنا چاہتی تھی"
"شیث سکندر کا جسم سن ہو گیا وہ زارا کو اس حال میں دیکھ کر حرکت کرنا بھول گیا...."
"زارا ہمت کر کے کھڑی ہوئی اسے کچھ بولنے ہی والی تھی شیث نے بازو سے پکڑ کر اسے گاڑی میں بیٹھایا اور اپنی شال بولے بنا ہی اسے تھما دی...." اور
"خود گاڑی میں بیٹھ کر فل سپیڈ میں گاڑی واپس موڑ دی...."
"مہک اور رخسار فام ہاؤس پہنچے اور التمش کو اکیلا دیکھ کر سکون کا سانس لیا...."
"وہ اس کابہتا خون دیکھ کر سمجھ گئی زارا اپنی عزت کو بچا کر بھاگ گئی ہے...."
"رخسار نے ملک کے منہ پر تھپڑ رسید کیا اور کہا میں نے تمھاری پرورش اتنی گندی نہیں کی تھی اور نہ کبھی بدلہ لینے کا کہا میں نے اپنی مرضی سے شادی نہیں کی تم دونوں کی اچھی پرورش چاہتی تھی....!
مہک کے دماغ میں پہلے ہی بہت سے سوال تھے اور اب رخسار کو روتا دیکھ کر اس نے پوچھا پھپھو کیسا بدلہ...."
"رخسار نے اسے اپنی اور ہاشم کی محبت کی کہانی سنائی"
"مہک روتے ہوۓ التمش مجھے شرم محسوس ہو رہی ہے میں تمھاری بہن ہوں"
"تم بدلے کی اگ میں اس قدر اندھے ہو چکے تھے تم یہ بھی بھول گئے تم بھی ایک بہن کے بھائی ہو"
"تم نہیں جانتے زارا کتنی معصوم اور نیک دل ہے"
"میں تمھیں کبھی معاف نہیں کروں گی" "التمش کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے لیلہ کا بھی سب مہک کو بتا دیا" اور "رخسار سے معافی مانگ لی پلیز مجھے معاف کر دے میں بدلے کی اگ میں اندھا ہو گیا تھا رخسار اور مہک نے اسے کوئی جواب نہ دیا اور وہاں سے چلی گئی"
"شیث گھر پہنچ کر لیلہ کو فوراً پیکنگ کرنے کا کہا"
"لیلہ انجان بن کر کیوں بھائی"
"میں کوئی سوال نہیں سننا چاہتا" اور
"گھر والوں کو میں خود وجہ بتا دوں گا اور تمھیں کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہے"
بول کر وہ اپنا سامان پیک کرنے کمرے میں چلا گیا...."
"لیلہ نے زارا کو اس حال میں دیکھ کر کہا تم کہا منہ کالا کر کے آئی ہو زارا نے اسے کوئی جواب نہ دیا اور اپنے کمرے میں پیکنگ کرنے چلی گئی"
"زارا کی حالت ایسی تھی نہ وہ رو سکتی تھی اور نہ بول سکتی تھی...."
"آنکھوں سے آنسو جاری تھے"
"آدھے گھنٹے بعد شیث ان دونوں کو لے کر وآپس مظفرگڑھ کے لیے روانہ ہو گیا"
"زارا کا رو رو کر بُرا حال تھا...."
"وہ کس کس کو اپنی ذات کی صفائی دے گی..."
"سب کی نظروں سے گر جاۓ گی...."
"لیلہ بہت ریلیکس موڈ میں تھی جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو"
"تقریباً دو گھنٹے بعد شیث ان سے مخاطب ہوا اگر تم دونوں میں سے کسی نے بھی حویلی میں کچھ کہا تو مجھ سے بُرا کوئی نہیں ہو گا.....!
"جو بھی کہنا ہو گا میں خود کہہ دوں گا سن رہی ہو نہ...."
"لیلہ نے جی بھائی کہا جبکہ زارا خاموش رہی...."اور
"مسلسل رو رہی تھی زارا اب تو کبھی شیث مجھ سے بات نہیں کرے گا"
"شاید اب تو میں نفرت کے لائق بھی نہیں ہوں"
"گھر میں سب ماما بابا آپی کو کیا جواب دوں گی کیسے سب کو بتاؤں گی میرے ساتھ کچھ غلط نہیں ہوا کون مانے گا میری بات....." "شیث اور لیلہ تو سب کو جا کر بتا دے گئے میں میں اب زندہ رہ کر کیا کروں گی....! "ایسی ذلالت بھری زندگی کا کیا کروں گی اللہ تعالیٰ پلیز مجھے معاف کر دیں میں زندہ رہ کر اب کیا کروں گی اسے اچھا ہے خود کو ختم کر دوں گی"
"زارا انہی خیالوں میں گم بیٹھی تھی"
"جب لیلہ نے اسے کہا زارا گھر آگیا ہے"
" سنتے ہی زارا کو کپکپی طاری ہو گئی سانسیں تیز ہو گئی ماما بابا دادا جی سب کو کیا منہ دکھاؤں گی"
"کیسے نظریں ملاؤں گی سب سے"
"گھر میں سب حیران تھے ان کے اس قدد اچانک آنے سب کے دلوں میں سو سوال تھے...."
"پر شیث نے سب کے سوالوں کا جواب ایک ہی بار دے کر سب کو خاموش کرا دیا....""شیث آپ سب سوچ رہے ہوں گے یہ سب کیا ہے میں اور زارا شادی کرنا چاہتے ہیں"
"وہ آگے پڑھنا نہیں چاہتی تھی میرا کام ختم ہو گیا تھا میں واپس آرہا تھا تو میرے ساتھ وآپس آگی"اور
"زارا تو ڈر رہی تھی کہ گھر میں سب شادی کا سن کر کیا کہے گئے تو اس لیے میں اسے اپنے ساتھ لے آیا اور سمجھایا اس میں ڈرنے والی کیا بات ہے"
"سکندر آفندی تو ان کے فیصلے پر بہت خوش تھا"
"زارا کو پیار کیا اور کہا بیٹی کوئی کچھ نہیں کہے گا تم واپس نہیں جانا چاہتی تو ٹھیک ہے"
ہمارے لئے اسے زیادہ خوشی کی اور کیا بات ہو سکتی ہے"
"اگلے ہفتے سے ہی شادی کی تیاریاں شروع کردیں میں بابا کو بتا کر آتا ہوں"
"سکندر آفندی نے چھوٹے بھائی کو گلے لگا کر اس رشتے کی مبارکباد دی"اور
"شایان اور سیف دونوں کو لے کر سلطان آفندی کے پاس چلا گیا"
"بابا فجر کی نماز کے لیے جاگ رہے ہوں گے اور نماز کے وقت خوشخبری سنائی جائے تو زیادہ اچھی بات ہوتی ہے" اور
"سلطان آفندی ان کی بات سن کر بہت ہی خوش ہوا بچوں نے میری آخری خواہش پوری کر دی اور ہاشم کو بھی کہہ دو حارث اور لیلہ کی شادی کی تیاریاں شروع کردیں"
"تینوں بھائی جی بابا کہہ کر وہاں سے چلے گئے"
"آفندی حویلی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی"
"خوشخبری سن کر سب اپنے اپنے کمرے میں سونے چلے گئے"
"لیلہ تو بہت خوش تھی اور کمرے میں جاتے ہی سو گئی"
"زارا اور شیث دونوں ہی اپنی اپنی جگہ بے چین تھے"
'لیلہ نے شیث کے دل میں زارا کے لیے جو بدگمانیاں پیدا کی تھی وہ تو شاید کبھی ختم نہ ہونے والی تھی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Do vote follow n comment thanks. ❤️

YOU ARE READING
کیا مجھے پیار ہے
Romanceیہ کہانی ہے آفندی خاندان کی روایات کی۔۔۔ زاراشایان کے جنون اور ضدکی۔۔۔ شیث سکندر آفندی کے عشق کی۔۔۔ ۔لیلہ سیف کے حسد کی۔۔۔ قاسم آفندی کی یکطرفہ محبت کی ۔۔۔۔ یہ کہانی ہے التمش فاروق ملک کے بدلے اور نفرت کی۔۔۔ تو دیکھتے ہیں کون اپنے جذبات میں کیا ک...