قسط نمبر ۲۰

173 23 0
                                    

#میدان_حشر
قسط نمبر ۲۰
"مجذوب"

"ماریہ.... آج سے انگلش کے نئے سر آئے گے پڑھانے سر ابتسام ایک مہینے کی چھٹی پر گئے ہے"
نائلہ نے چپس کھاتی ماریہ کو بتایا.....
"ہمم...پتہ ہے"
ماریہ بے نیازی سے بولی...
"جب پتہ ہے تو چلو بس ۱۰ منٹ رہ گئے ہے کلاس شروع ہونے میں"
نائلہ بولی...
"چلیں گے پہلے یہ تو ختم کر لوں"
ماریہ چپس کا پیکٹ دکھا کر بولی...
"دن بھر نز ٹھوستی رہنا تُم غلط نہیں کہتا احد تمہیں"
نائلہ اُسے چڑانے کی خاطر بولی...
اور وُہ چڑ بھی گئی...
"افوں ایک تو تُم دونوں نے زندگی کو عذاب کردیا ہے بندہ چین سے کُچھ کھا بھی نہیں سکتا نظر لگا کر بیٹھے ہوتے ہو"
ماریہ بینچ سے اُتر کر جوتی میں پاؤں ڈالتے ہوئے بولی...
"اب چلو"
ماریہ خفگی سے بولی...

وُہ دونوں کلاس میں آکر سب سے آگے بیٹھ گئی...
احد اُس سے کُچھ پیچھے اپنے کسی دوست کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا....

"اسلام و علیکم"
آواز کُچھ مانوس سے تھی ماریہ جو ڈیسک کے نیچے جیومیٹری بکس رکھ رہی تھی آواز پر اوپر دیکھا تو سامنے کھڑے شخص کو دیکھ کر اُسکا منہ حیرت کی زیادتی سے کھلا رہ گیا...

جبکہ نائلہ اُسے کہنی مار کر بولی...
"یہ تو وہی چشمش ہے"
نائلہ ابوبکر کی طرف اشارہ کرکے بولی...
"یہ ٹیچر بھی ہے"
ماریہ سر نیچے کرے ہی بڑ بڑائی....

"میں اب سے ایک مہینے تک آپ لوگوں کا نیا انگلش ٹیچر ہوں جب تک سر ابتسام واپس نہیں آجاتے اُمید ہے آپ لوگ میرے ساتھ تعاون کرے گے"
وُہ اپنے مخصوص نرم انداز میں بولا...

"یہ اللہ یہ پڑھائے گا"
ماریہ نے بے بسی سے سوچا...

ابوبکر نے بہت جگہ اپلائی کیا تھا جاب کے لیے تو اس کے کسی جاننے والے نے اُسے بتایا تھا یونیورسٹی میں بھی اپلائی کردے لیکچرار کے لیے اسے سر ابتسام کی چھٹی نے ایک موقع دلا دیا...

ابوبکر نے طائرانہ نگاہ پوری کلاس میں دوڑائی اور آگے بیٹھی ماریہ پے آکر رُک گئی...
کُچھ حیرت بھی ہوئی اُسے دیکھ کر مگر وُہ چھپا گیا...

ماریہ کا وہاں بیٹھنا مُشکِل ہونے لگا...
جب کلاس ختم ہوئی تو ماریہ اِس طرح بھاگی جیسے جیل سے آزاد ہوئی ہو...

"ماریہ....کیا ہوگیا ہے یار طبیعت تو ٹھیک ہے تمہاری کلاس میں بھی تمہارا دیہان نہیں تھا"
نائلہ فکرمندی سے بولی...

"پتا نہیں یار مگر جب جب یہ شخص میرے سامنے آتا ہے پتا نہیں مُجھے کیا ہوجاتا ہے میں بِلکُل ڈسٹرب ہوجاتی ہوں "
ماریہ مضطرب ہوکر بولی...

"ماریہ تُم کہی اِس سے پیار تو"
"بکواس بند کرو اپنی تمہاری تو ہر بات وہی جا کر رکتی ہے"
ماریہ درشتگی سے اُسکی بات کاٹ کر بولی...

"میں گھر جا رہی ہوں باقی کلاسز نہیں لو گی کُچھ دیر آرام کرنا چاہتی ہو میں"
ماریہ تیزی سے کہتی اُسکے جواب کا انتظار کرے بغیر آگے نکل گئی...
اُسکے کانوں میں نائلہ کے الفاظ گونجنے لگے...
"پیار"
"نہیں ایسا نہیں ہے"
ماریہ نے خود کو ڈپٹا قدموں کی رفتار مزید تیز کردی..

میدان حشرWhere stories live. Discover now