قسط نمبر ۴۶

138 21 0
                                    

#میدان_حشر
قسط نمبر ۴۶
باب نمبر ۱۲
"دوسری صور"
(نجات)

"ایسے کیسے آپ لوگوں سے غلطی ہوگئی وُہ میرا بیٹا ہے کوئی بے جان چیز نہیں جس کے کھو جانے پر میں افسوس کرلوں بس مُجھے میرا بیٹا واپس چاہئے ورنہ آپ میں سے کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا.."
آفتاب پرنسپل کے آفس میں کھڑا تھا ابوبکر کی گمشدگی کی خبر نے اُسے بری طرح ہلایا تھا اور اب وُہ اُن لوگوں پر برس رہا تھا...

" دیکھئے مسٹر آفتاب ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں پولیس ہر جگہ ڈھونڈھ..."
"کوشش.... دکھ رہی ہے آپکی کوشش پچھلے ۲ دن سے میرے بچے کا کوئی اتا پتا نہیں اور آپ کہتے ہے آپ کوشش کر رہے ہیں"
آفتاب نے زور سے ہاتھ ٹیبل پر مارا...

"behave Mr aftaab"
پرنسپل کُچھ سختی سے بولے....

"میرا بچہ گم ہوگیا ہے اور آپ کہتے ہیں میں خاموش رہو یاد رکھیے اگر مُجھے میرا بچہ نہیں ملا تو آپکا یہ سوچ لیں میں کیا کیا کرسکتا ہوں"
آفتاب دھمکی دیتا ہوا باہر نکل گیا.....

"کہاں ہو تم "capri"؟؟"
ابوبکر اُسکی اولاد نہیں تھی وُہ اُسکی بیوی کی بیوفائی کی نشانی تھی مگر وقتی غصے کے بعد آفتاب پھر ابوبکر کو ویسے ہی چاہتا ایک عجیب محبت تو اسے ابوبکر سے اپنی سگی اولادوں سے بھی زیادہ وُہ آج بھی ابوبکر کی تکلیف برداشت نہیں کرسکتا تھا اور اِس وقت وُہ کس حال میں ہوگا یہ سوچ اُسے متفکر کیے ہوئے تھی....

"پاپا "capri" مل گیا؟؟؟..."
اقراء نے دوبارہ وہی سوال کیا کو جو وُہ مسلسل دو دن جب بھی گھر سے باہر جاکر واپس لوٹتا تب پوچھتی تھی...
"نہیں"
وُہ بھی وہی جواب جو دو دن سے اُسے دے رہا تھا دے کر اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا....

     ⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐

"یہ بچہ تو بے ہوش ہے.."
وُہ دو دیہاتی لوگ تھے جو اُدھر سے گزر رہے تھے ابوبکر کو بے سدھ لیٹا دیکھ کر رُک گئے....

"اسے حکیم صاحب کے پاس لے چلتے ہیں وُہ ہی بتائیں گے کہ اسے کیا ہوا..."
اُن میں سےایک ابوبکر کو گود میں اُٹھا کر بولا...

"حکیم صاحب... حکیم صاحب"
وُہ دونوں ایک خستہ حال عمارت میں داخل ہوئے جس کے باہر ٹوٹی پھوٹی سے ایک تختی پر حکیم "محمد ریاض عزیز" لکھا ہوا تھا....

آواز پر ایک آدمی جو دیکھنے میں ۳۵ ۶۰ برس کا لگتا تھا اندر آیا...

"ہاں بول بشیر یہ بچہ کون ہے"
انہوں نے ابوبکر کو اُسکی گود سے لے کر زمین پر ایک طرف رکھے بستر پر لیٹا دیا....

"حکیم صاحب ہمیں پاس ہی جنگل کے قریب بے ہوش ملا ہم آپکے پاس لے آئے.."
" ٹھیک ہے میں دیکھتا ہوں تم دونوں جاؤ"
حکیم صاحب نے ابوبکر کی نبض چیک کرتے ہوئے کہا....

"ٹھیک ہے حکیم صاحب"
وُہ دونوں سر ہلاتے ہوئے چلے گئے....

" یہ بچے کون ہے حکیم صاحب..."
فرحت بیگم نے ابوبکر کو دیکھ کر پوچھا...

میدان حشرWhere stories live. Discover now