قسط نمبر ۴۳

128 19 1
                                    

#میدان_حشر
قسط نمبر ۴۳
باب نمبر ۱۱
"پہلی صور"

راحیل رات کو تقریباً  3 بجے لوٹا تھا...
وُہ ان دو دنوں میں اُسے ہر جگہ ڈھونڈھ چُکا تھا...مگر وُہ نا ملی....
کمرے میں داخل ہوا تو سب صاف تھا...
"طیات......"
اُسے خوش فہمی ہوئی...
راحیل چیختا ہوا کمرے میں کمرے میں نظریں دوڑانے لگا کہ وُہ کسی کونے سے نکل آئے....
وُہ وہاں ہوتی تو آتی....
اکیلے پن کے احساس نے اُسے آ لیا....
اُسے عادت ہوگئی تھی گھر آکر طیات کو دیکھنے کی اُسے سننے کی...
جو خاموشی طیات کے آنے سے پہلے سکون کا باعث تھی اب اُسکے جانے کے بعد عذاب تھی....

وُہ صوفے پر ہی بیٹھ گیا اور آنکھیں بند کرلی....
بند غلاف چشم پر پہلی ملاقات کا منظر آ رکا...
وُہ کسی لڑکی کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اُس آئس کریم پارلر میں آیا تھا وُہ لڑکی اُس رات کی ساتھی تھی....
وُہ سیٹ کی طرف بڑھ ہی رہا تھا اپنے سب سے بڑے دُشمن کو دیکھ کر رُک گیا...
اور وہی سے شروعات ہوئی تھی راحیل آفتاب کی اصل کہانی...
اُس کے نظریں بلا ارادہ بات کرتے کرتے اُس پر جا رکی تھی...
وُہ نازک سی لڑکی جس کی سیاہ بڑی بڑی آنکھیں جھیل جیسی گہرائی رکھتی تھی....
گھنی پلکوں کی جھالر...
تیکھی ناک...عنابی ہونٹ...سیاہ گھنے لمبے ریشمی بال جنہیں سر پر دوپٹہ لے کر چھپایا گیا تھا مگر ایک گستاخ لٹ نے ریاضتوں پر پانی پھیر دیا تھا....
گوری رنگت جِس میں ہلکی ہلکی سی لالی اسے اور جاذب نظر بناتی تھی....
طیات کو دیکھ کر اُسے عجیب احساس ہوا تھا یہ اُن احساسوں سے بلکل مختلف تھا جو اُسے کسی بھی لڑکی کو دیکھ کر ہوتا تھا...
ویسے یہ بیوٹیفل لڑکی کون ہے؟؟"
راحیل کے کانوں میں طیات کے لیے کہے گئے پہلے جُملے کی بازگشت سنائی دی...
"وُہ جان دُشمن بچے کے ساتھ باتیں کر رہی تھی۔"

"گھٹیا انسان اپنی گندی نظر میری بہن پے ڈالنا بھی مت تیری آنکھیں نوچ لونگا امان کے ہاتھ راحیل کے گریبان پے تھے.."
راحیل کو امان کے الفاظ یاد آئے...
اُس نے امان کے ہاتھ اطمینان سے اپنے گریبان سے ہٹائے اور ایک نظر طیات کو اوپر سے نیچے دیکھتے ہوئے کہا...
"ٹیک اٹ ایزی مین..."
"خوبصورت چیزوں کا اور خوبصورت چہروں کا راحیل آفتاب بہت بڑا قدردان ہے میں کوئی بھی خوبصورت چہرے کو سراہے بنا نہیں رہ سکتا.."
"میں اُسے محض خوبصورت چہرہ سمجھ رہا تھا.."
بند آنکھوں کے ساتھ ہی بولا.....
وُہ نیند کی وادیوں میں اُترتا چلا گیا....

     ⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐⭐
نماز تہجد اللہ کے نزدیک بہت مقبول ہے نفل نمازوں میں سب سے زیادہ اسی نماز کا ثواب ہے۔
اللہ کے حضور  اپنے گناہوں سے مغفرت طلب کرنے کا بہترین وقت تہجد کا ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جب رات کا تہائی حصہ باقی رہ جاتا ہے، تو ہمارا رب و برتر آسمان دنیا پر اترتا اور فرماتا ہے کہ کوئی میرے حضور دعا کرنے والا ہے، کہ میں اس کی دعا قبول کروں؟
ہے کوئی سوال کرنے والا کہ میں اس کا سوال پورا کروں؟
ہے کوئی بخشش چاہنے والا کہ میں اسے بخش دوں۔‘‘
قرآن پاک میں تہجد کی فضیلت میں ارشادِ باری تعالٰی ہے :
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍO
آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَلِكَ مُحْسِنِينَO
كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَO وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَO (الذاريات : 15تا 18)

میدان حشرTempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang