Please vote kerna mat bhooliye ga, thanks!
.حصّہ:بی
.
اس دنیا میں مختلف جادوؤئی دروازے ہیں۔ان سب دروازوں نے اپنے پیچھے مختلف طاقتوں کو چھپائے رکھا ہے۔اوراس دنیا کو ان طاقتوں سے محفوظ کر رکھا ہے۔ہر دروازہ ایک دوسرے سے جدا،کسی دوسری جگہ پر،کس دوسری طاقت کو چھپائے کہیں چھپا پڑا ہے۔قدرتی طور پر اکثر وہ دروازے کھل پڑتے ہیں اور ان دروازوں میں چھپی طاقتیں باہر کو آجاتی ہیں اور اس دنیا کے عجیب ترین نظام میں گھس کر اس دنیا کو متاثر کرتی ہیں۔
سن 1815ء چل رہا تھا۔آج کےانڈونیشیا اور پہلے کے مشرقی انڈیز (ایسٹ انڈیز) کےایک جزیرے 'سُمبوا' کےاندر ایک آتش فشاں پہاڑ تھا جس کو 'تمبوراکی پہاڑی'کہا جاتا تھا۔اپریل کے ماہ میں آتش فشاں کے پھٹنے کے باعث اسی جزیرے پر موجود ایک چھپا دروازہ قدرتی طور کر کھل گیا تھا۔زمین اتنے زور سے ہلی تھی کہ دروازہ ٹوٹ گیا تھا۔دروازے کے اندر چھپی تمام طاقتیں باہر کو پھوٹ آئی تھیں،بلکل اسی لاوے کی طرح جو پہاڑی سے نکل آ رہا تھا۔ طاقتیں شعاوؤں کی صورت دنیا بھر میں پھیل گئیں۔چونکہ وقت آدھی رات کا تھا تو کم ہی لوگ اس وقت گھر سے باہر تھے۔جو جو اس رات گھروں کے باہر تھا،ان سب میں ان شعاوؤں کا کچھ نہ کچھ حصّہ جذب ہو گیا۔جن جن میں وہ حصّہ تھوڑا تھا،وہ وقت کے ساتھ ختم ہو گیا مگر جس جس میں ان شعاوؤں کا زیادہ حصّہ پڑا، ان کی نسل میں سے کسی نہ کسی میں کوئی نہ کوئی طاقت پائی جاتی ہے۔
صدیوں سے'زافری' خاندان کا دنیا بھر کے جادو پر اختیار ہے۔دنیا بھر میں کہاں کیا جادو کیا جا رہا ہے،سب اس خاندان کی نظر میں ہے۔ اس خاندان کو قدرت کی طرف سےیہ طاقت یا زمہ داری بخشی گئی ہےکہ ان کی نظروں میں ہر جادو کی جھلک اور ان کے دماغ میں اس جادو کی اچھائی یا برائی قدرتی طور پر ڈال دی گئی تھی۔ان کے پاس ہر جادو کا توڑموجود ہے۔حتی ٰ کہ وہ آنے والی بلائیں اور جادو کچھ حد تک دیکھ بھی سکتے ہیں۔ بس ایک چیز ان کے پاس موجود نہیں ہے اور وہ بیتا پل یا آنے والا پل بدلنا ہے۔ اور جو چیز انسان کے پاس نہیں ہوتی،وہی سب سے قیمتی ہوتی ہے۔اور آنے والے پل لکھ دئے گئے تھے،اور وہ بدل نہیں سکتے تھے۔
2019ء کے زافری خاندان کے موجودہ بڑے جادوگر 'عبدالعزیز لطفی زافر' کے پردادا 'عبدالسلام لطفی زافر' 1815ء میں بڑے جادوگر تھے،اور اس زمانے میں جادو پر انہی کی نظر تھی۔کہاں کیا ہو رہا ہے،وہ سب جانتے تھے۔اپریل کے مہینے میں 'تمبوراکی پہاڑی' سے پھوٹنے والے لاوا کے باعث طاقتوں کا دروازہ کھل گیا تھا۔ انہوں نے کئی سال تک دروازہ بند کرنے کی اور اسے اٹکائے رکھنے کی پوری کوشش کی مگر زمین کے اتنے تیزی سے ہلنے کے باعث دروازہ ٹوٹ چکا تھا۔اور ان میں اتنی طاقت نہیں تھی کہ وہ اس دروازے کو مزید تھامے رکھیں۔سو شعائیں باہر آہی گئیں۔انہوں نے شعاوؤں کے اثر کو بھی روکنے کی پوری کوشش کی مگر یہ بھی ان کی طاقت سے باہر تھا۔
YOU ARE READING
*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرے
Fantasyمحبّت کا ایک رنگ ہوتا ہے۔ اور ہر محبت کرنے والا اسی رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ وہ رنگ نور کا ہوتا ہےٗ روشنی کا۔ محبت انسان کی شامِ اندھیر کو چراغاں کر دیتی ہے۔ محبت وہی ہے جو انسان کی شبِ تاریک میں اجالا کر دیتی ہے۔ محبت عجیب رنگ ہے! آۓ حبیب اور نورالعرش...