Please vote kerna mat bhooliye ga! I hope you will like the story. Enjoy!
.
بِسمِ اللہِ الرَّحمنِ الرَّحِیمْشامِ اندھیر کو جو چراغاں کرے
قسط نمبر:1
"بودریا: الشیطان البحر"
(The Devil of Sea)
بہت حاصل نہ مگر مسکراہٹوں کی تابانی
نوکیلی شاخوں سے لپٹی اشکوں کی بیانی
گھپ تاریکی میں اِک تاباں جگنو کی زبانی
بس ایسی ہی ہے نور اور حبیب کی کہانی
٭٭٭
"کہہ دو کہ اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے پروردگار سے ڈرو۔ جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ان کے لئے بھلائی ہے۔ اور خدا کی زمین کشادہ ہے۔ جو صبر کرنے والے ہیں ان کو بےشمار ثواب ملے گا۔"
(سورۃ زمر: 10)
٭٭٭
دولۃ القطر کے دارالحکومت الدوحۃ کا زکر ہے۔ سن 1989ء چل رہا تھا۔ جون کے مہینے کی گرم راتیں تھیں، اور گرم ہوا زمین سے ریت اڑا رہی تھی۔ یوں لگتا تھا کہ کچھ ہی دیر میں ریت کا طوفان آنے والا ہے۔یہ رات کا آخری پہر تھا۔ ابھی صبح صادق کی پہلی کرن نے تاریکی کی سیاہ چادر کو نہیں چیرا تھا اور رات اب بھی قائم تھی۔
قطر کے قدیم محلّہ الغانم میں سنسانی اپنے عروج پر تھی کہ قدموں کی خاموش چاپ نے سنسانی ختم کی۔ تیز تیز چلتے قدم محلّے کے آخری خستہ حال مکان کی جانب بڑھ رہے تھے۔ مکان کے ٹوٹے دروازے پر پہنچ کر قدم رُک گئے۔ بنا آواز کےجیب سے کچھ نکال کر دروازہ کھولا گیا۔ چہرے کو کپڑے سے ڈھانپے، بغیر چاپ کے ایک ہیولا سا اندر داخل ہوا۔ سر پر ٹوپی پہنے ، بال ٹوپی کےاندر چھپے تھے۔
گھر کے اندر گھس کر اطراف کا جائزہ لیا۔ اندر کا منظر ویسا ہی تھا، جیسا اس زمانے میں وہاں کے تمام گھروں میں نظر آتا تھا۔داہنی دیوار کے نیچے آگ جلانے کی لکڑیاں، چند ہانڈیاں اور مٹی کے پیالے پڑے تھے۔بائیں دیوار سیاہ تھی، یوں جیسے مسلسل آگ کے دھنویں کے پڑنے کے باعث دیوار پر کالخ جم گئی ہو اور نیچے لکڑیوں کی راکھ پڑی تھی۔ سیدھ میں دیکھو تو دو چھوٹے کمرے نظر آتے تھے جن کی چوکھاٹ میں کوئی دروازہ نہ تھا۔ البتہ سفید پردے لگ نظر آتے تھے۔ ایک کمرہ مکمل اندھیر تھا جبکہ دوسرےکے اندر سے ہلکی سنہری روشنی باہر آ رہی تھی، جیسے اندر لالٹین جلا پڑا ہو۔
آدمی کے قدم اْسی کمرے کی جانب بڑھے۔ کمرے کے اندر دو پلنگ پڑے تھے اور پاس میں ہی ایک میز پر لالٹین جل رہا تھا۔ ایک پلنگ پر ایک آدمی سویا پڑا تھا۔ جبکہ دوسرے پلنگ پر ایک عورت اور ساتھ ایک نومولود بچہ سویا پڑا تھا۔
CZYTASZ
*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرے
Fantasyمحبّت کا ایک رنگ ہوتا ہے۔ اور ہر محبت کرنے والا اسی رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ وہ رنگ نور کا ہوتا ہےٗ روشنی کا۔ محبت انسان کی شامِ اندھیر کو چراغاں کر دیتی ہے۔ محبت وہی ہے جو انسان کی شبِ تاریک میں اجالا کر دیتی ہے۔ محبت عجیب رنگ ہے! آۓ حبیب اور نورالعرش...