Last Episode(b)-ہدایت کی مشعل

78 13 1
                                    

Please vote for the last episode and keep supporting!

دسمبر کا مہینہ شروع ہو چکا تھا۔دوحۃ کی گرمی میں کافی حد تک کمی آچکی تھی۔اب دن میں زرا گرمی ہوتی مگر راتیں بہت ٹھنڈی ہوتی تھیں۔ آج قطریوں کے لئے ایک معجزہ یہ ہوا تھا کہ آسمان پر کالے بادل چھائے ہوئے تھے۔ دوحۃ میں بہت کم بارش ہوا کرتی تھی مگر جب بھی ہوتی تھی تو خوب چھاج وچھاج برستی اور آج شام کچھ ایسا ہی موسم تھا۔ ٹھنڈی ہوائیں، کالے بادل اور مینہ برسنے کے امکانات واضح تھے۔ایسے موسم میں قطری بازاروں اور ریستوران کا دورہ کیا کرتے تھے اور ساحلِ سمندر پر رش کم ہو جایا کرتی تھی۔

وہ دوپہر سے اسی گلاس وال کے آگے بیٹھی باہر بارش کا دلکش نظارہ دیکھ رہی تھی۔یہطاس سال کی سردیوں کی پہلی بارش، جس نے آنے آنے میں قدرے دیر کردی تھی عموماً نومبر میں ہو جایا کرتی مگر اس سال دسمبر میں سردی کی پہلی بارش ہوئی تھی،خیر دیر آید، درست آید۔بارش کو دیکھنا قطریوں کے لئے ایک نہایت نایاب اور خوبصورت منظر تھا اور نتاشہ بنتِ مراد جتنی بارش سے محبّت شاید ہی کسی کو ہو سکتی تھی۔وہ گھٹنوں کو سینے سے لگائے، گردار بازوؤں کا حالہ بنائے بارش کی خوشبو کو اندر اتارتی خاموشی سے بیٹھی تھی۔ وہ گھنٹوں وہاں بیٹھے بارش کو یوں ہی پلک جھپکے بغیر دیکھ سکتی تھی۔ ڈارک کافی کی خوشبو اسکے نتھنوں سے بار بار ٹکڑاتی تھی مگر وہ کافی کی چاہت کو اس وقت پسِ پشت ڈال کر صرف بارش انجوائے کرنا چاہتی تھی تاہم وہ یہ بھی جانتی تھی کہ کافی بنانے والا بس ابھی آتا ہی ہوگا۔دفعتاً مراد کچن سے نکل کرہاتھ میں کافی کے دو مگز پکڑے پیچھے سے آیا۔نتاشہ کو یوں بیٹھے دیکھے اسکے سپاٹ چہرے پر حسبِ معمول مسکراہٹ نمودار ہوئی، وہ بارش کے لئے اپنی بیوی کی محبّت کو جانتا تھا۔وہ بنا چاپ کے اس کے قریب آیا اور ہولے سے اُسکا دایاں گال چوم کر وہیں اسکے ساتھ بیٹھ گیا تھا۔ایک مگ نتاشہ کو پکڑایا اور دوسرے سے خود سِپ لینے لگا۔نتاشہ مسکرائی تھی۔زندگی میں اگر بارش، کافی اور کوئی چاہنے والا اکٹھے مل جائیں تو مسکرا لینا چاہیے۔

"وہ دھیرے سے بولا تھا۔You best not disturb a pluviophile when it's raining"

نتاشہ کی مسکراہٹ مزید گہری ہوئی تھی۔

"یو مَسٹ ناٹ!"وہ بولی تو مراد زرا ہنسا۔"تمہارے لئے تو یہ یقیناً کوئی خاص منظر نہیں ہوگا نہ، پاکستان میں تو اکثر ایسی بارش ہوتی ہے۔"

وہ بولی۔مراد کی مسکراہٹ ہنوز قائم تھی۔

"ہاں،بارش تو اکثر ہوتی ہے مگر بیوی کے ساتھ ایسے کافی پینے کا شرف کبھی کبھی حاصل ہوتا ہے۔"نتاشہ اسے پیار سے دیکھی تھی۔

"تمہیں موقع مل گیا اپنی باتوں کا!"وہ طنز نہیں تھا،مزاق تھا اور مراد بےساختہ ہنسا تھا۔وہ واقعی ہمیشہ ایسی باتوں کے لئے موقع کی تلاش میں ہوتا تھا۔

"تو اور کس کے ساتھ کروں ایسی باتیں؟اب ایک ہی تو ہے میری زندگی میں۔"وہ مصنوعی انداز میں اکتاہٹ دکھاتے بولا تھا۔

*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرےHikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin