Please vote kerna mat bhooliye ga. InshaAllah you'll love the episode. Happy Reading!
نور نے کمرے کا دروازہ کھولا۔اور ساتھ والے کمرے کا رخ کیا جو کہ عبدالرزاق کا کمرہ تھا۔اس نے دروازہ کھولا اور اندر گھسی۔
عبدالرزاق سامنے پڑی میز پر اپنے سامنے ایک کتاب رکھے انہماک سے مطالعہ کر رہا تھا کہ پیچھے سے دروازہ کھلا اور نور اندر داخل ہوئی۔عبدالرزاق مڑا اور اسے دیکھ کر اس کے سپاٹ چہرے پر خوبصورت سی مسکراہٹ در آئی۔
"زہےنصیب،زہے نصیب!آج تو نورالعرش خود چل کر ہمارے کمرے میں آئی ہیں۔"وہ مسکرا کر اٹھا۔
"بکواس بند رکھو اپنی!"نور نے نفرت بھرے لہجے میں کہا۔وہ نہ چاہتے ہوئے بھی ایسا لہجہ استعمال کر رہی تھی۔اس نے کبھی کسی کے ساتھ اتنی بدتمیزی سے بات نہیں کی تھی مگر اسے یہاں سے نکلنے کے لئے ہر حربہ استعمال کرنا تھا۔
"جیسا آپ کہیں!"وہ مسکرا کر خاموش ہوگیا۔نور کو اسکی مسکراہٹ کانٹے کی طرح چبھنے لگی۔
"میری بات کان کھول کر سن لو!مجھے یہاں سے نکلنا ہے۔تم جو بھی کہو،میں یہاں نہیں رہوں گی۔"وہ اسے دھمکانے کے انداز میں بولی۔
"اوہ،تو آپ کہیں اور رہنا چاہتی ہیں۔ٹھیک ہے!ویسے تو آپ کو قطر میں جگہوں کا زیادہ علم نہیں ہوگا لیکن نتاشہ کے ساتھ رہنے کے باعث آپکو اچھا خاصا اندازہ ہوگیا ہوگا۔سو آپ جہاں کہیں گی،وہیں آپکو لے جائیں گے۔"وہ راستہ نکال کر بولا۔
اس سے پہلے کہ وہ اسے ایک اور نفرت بھرا جواب دیتی وہ ساتھ ہی اگلی بات کی کڑی ملاتے پوچھا۔
"ویسے آپ نتاشہ سے ملی کہاں؟"
نور اسے نفرت بھری نگاہوں سے دیکھ رہی تھی۔
"شرم کرو عبدالرزاق!تمہیں تمہاری بیٹی بھی چھوڑ کر چلی گئی۔ وہ بیٹی جس کو تم نے پال پوس کر بڑا کیا۔تمہیں تمہارے باقی ساتھی چھوڑ کر چلے گئے۔لیکن پھر بھی تمہیں کوئی عقل کوئی حیا نہ آئی۔تم سوچو تم کس قدر بدقسمت ہو!"وہ اسے شرم دلا رہی تھی۔مگر وہ آنکھوں میں عجب افسوس لے آیا۔پھر مسکرایا۔
"کوئی بات نہیں!نتاشہ زبان کی بہت تیز اور بری ہے۔مگر وہ دل کی بہت اچھی ہے۔میں جانتا ہوں،اس نے میرے بارے میں آپکو بہت بری بری باتیں بتائی ہونگی۔مگر میں یہ بھی جانتا ہوں کہ وہ اس دنیا میں سب سے زیادہ مجھ سے ہی محبت کرتی ہے۔اور۔۔"نور نے اسکی بات کاٹی۔
"تمہارا وہم ہے،عبدالرزاق!وہ تم سے شدید نفرت کرتی ہے۔"نور تضحیک آمیز لہجے میں بولی۔
"جن سے نفرت کی جاتی ہے،ان پر وار کیا جاتا ہے۔اگر وہ مجھ سے نفرت کرتی ہوتی،تو اس دن مجھے دیکھ کر اس کی آنکھوں میں آنسو نہ آجاتے۔ نہ ہی وہ شل سی کھڑی ہوجاتی۔وہ مجھ پر وار کرتی۔میرا گلا کاٹ ڈالتی۔مگر وہ مجھ سے محبت کرتی ہے۔ویسے میں یہ بھی جانتا ہوں، کہ آپ بھی مجھ سے نفرت نہیں کرتیں۔کیونکہ اگر آپ مجھ سے نفرت کرتیں تو اس دن ضرور مجھ پر خنجر چلاتیں۔مگر خنجر آپ کے ہاتھ سے چھوٹ گیا تھا۔ آپ کو میں اچھا نہیں لگتا۔مگر یہ صرف وقتی ناپسندیدگی ہے۔ایک دن آئگا جب آپ مجھ سے بہت محبت کریں گی۔"وہ کہہ رہا تھا اور نور شل سی کھڑی سن رہی تھی۔وہ خاموش ہوا اور نور اسکی خاموشی بھی سن رہی تھی۔
YOU ARE READING
*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرے
Fantasyمحبّت کا ایک رنگ ہوتا ہے۔ اور ہر محبت کرنے والا اسی رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ وہ رنگ نور کا ہوتا ہےٗ روشنی کا۔ محبت انسان کی شامِ اندھیر کو چراغاں کر دیتی ہے۔ محبت وہی ہے جو انسان کی شبِ تاریک میں اجالا کر دیتی ہے۔ محبت عجیب رنگ ہے! آۓ حبیب اور نورالعرش...