Episode 6(b)-رُخ

132 13 32
                                    

Please vote kerna mat bhooliye ga. I hope you'll like the episode. Enjoy.

.

آج بدھ کا دن تھا۔پاکستان پرگرم دوپہر اتری تھا۔

اسلام آباد کے تھانے میں ایک عجیب ہنگامہ برپا تھا۔کیس ا ُمیدکےمطابق تیزی سے کام کر رہا تھا۔

اکبر کیانی میز کے پیچھےکرسی پر بیٹھے تھے،اور اُن کےسامنےارتضیٰ بیٹھا تھا۔اکبر کیانی کا چہرہ بےحد پُراطمینان تھا جبکہ ارتضیٰ کا چہرہ شرم اور پکڑے جانے کے ڈر اور ایمبیریس منٹ سےسرخ ہوا تھا۔انہوں نے اپنے ساتھ موبائل رکھا ہوا تھا،جو کہ یقیناًانہوں نے ریکارڈنگ پر لگایا ہوا تھا۔

"سر،مجھےوضاحت کا موقع نہیں دیا گیا۔میرا اس سب میں کوئی قصور نہیں ہے۔میں تو وہاں خود نور کے بلانے پر گیا تھا۔ہم دونوں بہت اچھے دوست ہیں اوراسی نے مجھے عائزہ کے گھر۔۔"

وہ اب تیزی سے بولا۔اسے غصّہ آرہا تھا۔

"میں قسم کھا کر کہتا ہوں ایسا کچھ نہیں ہوا۔میں بس اپنا بدلہ۔۔"زبان پر چپ لگی اور پھر فوراً تصحیح کی۔"میرا مطلب ہےاس سے ملنے عائزہ کے گھر ۔۔"

اکبر کیانی طنزیہ ہنسے۔

"جہاں تک ہمیں معلوم ہے،نہ ہی تم نور کے دوست ہو نہ ہی عائزہ کے۔بلکہ تم ان دونوں کے شروع ہی سے خلاف تھے۔اور یہ بات ہمیں تمہارے'سوکالڈ'یونی کے دوستوں سے ہی معلوم ہوئی ہے۔"

"ایسا ہو ہی نہیں سکتا۔کسی کونہیں معلوم کہ میں وہاں گیا تھا۔"وہ تیزی سے چلاّ کر بولا۔

"مگر نیوائیرنائٹ کو کیا ہوا تھا،یہ سب کو معلوم ہے!"ارتضیٰ کو چپ ہی لگ گئی۔"اور ۔۔اور 'بدلہ لینے'کی بات تو تم خود ہی کر چکے ہو۔ نہیں؟"

اکبر کیانی اب کہ کھل کر مسکرائے۔اور ارتضیٰ کے ہاتھوں میں اگر ہتھکڑی نہ ہوتی تو وہ ان کے یوں مسکرانے پران پر ایک وار ضرور کرتا۔

"اچھا ،چلو چھوڑو اس بات کو!یہ بتاؤ تم نے یہ موبائل ابھی کچھ دن پہلے ہی دوبئی سے لیا ہے۔تو وہ پچھلا موبائل کہاں گیا؟اب ہم یہ تصوّر نہیں کریں گے، کہ تم نے کڈنیپنگ کی ساری پلیننگ اُس موبائل سےکرکے اسے پھینگ دیا،یا گمُا دیا،یا توڑ دیا،تو اس میں ہمارا نہیں بلکہ تمہارے کرتوتوں کا قصور ہے۔"

"وہ موبائل مجھ سے گُم گیا تھا کہیں۔شاید کہیں راستے میں گر گیا تھا،پچھلے مہینے۔"

موٹےارتضیٰ نے اپنا سر گرا دیا۔اسکو یاد آیا اسکا موبائل تو اسی دن سے غائب ہے جس دن اس نےمراد کو گھر بلایا تھا۔اب وہ اکبر کیانی کو یہ بھی نہیں بتاسکتا تھا کہ اس نےمراد کو گھر کیوں بلایا تھا۔

"دیکھو،سچ بتا دو،اور یہاں سے جاؤ!ہمیں تمہے یہاں رکھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ویسے بھی دن بدن پاکستانی جیلوں پر مجرم تنگ ہو رہے ہیں۔نہ اپنے آپکو مشکل میں ڈالو نہ ہی اپنے ماموں کوجو خیر اب سلامت نہیں بچ سکتا لیکن کوئی نہیں۔۔"ارتضیٰ نے تیزی سے سر اٹھا کر دیکھا۔وہ جانتا تھا وہ اسے اپنی باتوں میں پھنسا کر اس سے سچ بھی اگلوانا چاہتا ہے اور اسکے گھر والوں کو بھی پھنساناچاہتا ہے۔مگر اسکا اسکے ماموں سے کیا تعلق؟

*COMPLETE NOVEL*شامِ اندھیر کو جو چراغاں کرےOù les histoires vivent. Découvrez maintenant