Episode no.17

277 25 35
                                    




پرکھنا مت پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتا

کسی بھی آئینے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا


بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشۂ فاصلۂ رکھنا

جہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا


تمہارا شہر تو بلکل نئے انداز والا ہے

ہمارے شہر میں بھی کوئی ہم سا نہیں رہتا


محبت ایک خوشبو ہے ہمیشۂ ساتھ چلتی ہے

کوئی انسان تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہتا


_____


وہ آتے ہی ردا کولے کر گآڑی سے اتری اور اندر کی طرف بڑھی حمزہ نے گاڑی کا دروازہ بند کرکے ایک گہرا سانس لیا اور اب وہ تیار تھا نور کی مار دھاڑ سننے کے لیے جو کے اب اس کا حق بھی بنتا تھا۔۔۔۔

لیکن ایک چیز سے اب بھی وہ نا واقف تھا کے یۂ معاملۂ انتہائی سنگین ہونے والا تھا۔۔۔


اس نے اندر آکر ردا کو بیڈ پر لیٹایا کیونکۂ وہ سو رہی تھی اس نے ڈریسنگ سے ایک بیگ نکالا پہلے اپنے اور اب وہ ردا کپڑے رکھ رہی تھی اس نے صرف وہی کپڑے لیے تھے جو اس نے اپنی سیلری سے خریدے تھے شاید وہ اس کی ہر چیز چھوڑ جانا چاہتی تھی مگر وہ بھی تو اس کی ہی تھی تو وہ کیوں جارہی تھی آنسوؤں میں تیزی آئی تھی


وہ جلدی جلدی کام کررہی تھی کے حمزہ اندر آیا اور اس کا یۂ ردعمل دیکھ کر حیران رہ گیا اس نے پہلے اپنی بیوی کو دیکھا جو اس کی محبت تھی اور پھر اپنی بیٹی کو سوتے ہوۓ دیکھا جو اس کی جان تھی۔۔۔۔وہ آگے بڑھا اور ڈریسنگ کے باہر کھڑا ہوگیا جہاں سے نور کپڑے نکال کرلا رہی تھی اس بار نور آگے آئی تو اس نے حمزہ کو دیکھا پھر دوسری طرف سے نکلنے لگی تو حمزہ نے راستۂ روکا پھر ادھر پھر ادھر وہ جس طرف ہوتی تھی وہ اس کا راستۂ روک رہا تھا۔۔۔۔


"حمزہ پلیز۔۔۔"

وہ چلائی۔۔۔


"یار تم۔۔۔"

اس نے آگے بڑھ کر اس کے بازو تھامنے چاہے لیکن نہیں۔۔۔


"No Mr.Hamza...No more chance..."

وہ بولی اور آگے بڑھتی کے حمزہ نے جھٹکے سے اسے پکڑا اور اپنے سامنے کیا۔۔۔


"میری بات سنو پہلے۔۔۔"

اس کا لہجۂ سخت اور گمبھیر تھا۔۔۔۔

زن _ے_ مجبور💖Место, где живут истории. Откройте их для себя