پرکھنا مت پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتا
کسی بھی آئینے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشۂ فاصلۂ رکھنا
جہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا
تمہارا شہر تو بلکل نئے انداز والا ہے
ہمارے شہر میں بھی کوئی ہم سا نہیں رہتا
محبت ایک خوشبو ہے ہمیشۂ ساتھ چلتی ہے
کوئی انسان تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہتا
_____
وہ آتے ہی ردا کولے کر گآڑی سے اتری اور اندر کی طرف بڑھی حمزہ نے گاڑی کا دروازہ بند کرکے ایک گہرا سانس لیا اور اب وہ تیار تھا نور کی مار دھاڑ سننے کے لیے جو کے اب اس کا حق بھی بنتا تھا۔۔۔۔
لیکن ایک چیز سے اب بھی وہ نا واقف تھا کے یۂ معاملۂ انتہائی سنگین ہونے والا تھا۔۔۔
اس نے اندر آکر ردا کو بیڈ پر لیٹایا کیونکۂ وہ سو رہی تھی اس نے ڈریسنگ سے ایک بیگ نکالا پہلے اپنے اور اب وہ ردا کپڑے رکھ رہی تھی اس نے صرف وہی کپڑے لیے تھے جو اس نے اپنی سیلری سے خریدے تھے شاید وہ اس کی ہر چیز چھوڑ جانا چاہتی تھی مگر وہ بھی تو اس کی ہی تھی تو وہ کیوں جارہی تھی آنسوؤں میں تیزی آئی تھی
وہ جلدی جلدی کام کررہی تھی کے حمزہ اندر آیا اور اس کا یۂ ردعمل دیکھ کر حیران رہ گیا اس نے پہلے اپنی بیوی کو دیکھا جو اس کی محبت تھی اور پھر اپنی بیٹی کو سوتے ہوۓ دیکھا جو اس کی جان تھی۔۔۔۔وہ آگے بڑھا اور ڈریسنگ کے باہر کھڑا ہوگیا جہاں سے نور کپڑے نکال کرلا رہی تھی اس بار نور آگے آئی تو اس نے حمزہ کو دیکھا پھر دوسری طرف سے نکلنے لگی تو حمزہ نے راستۂ روکا پھر ادھر پھر ادھر وہ جس طرف ہوتی تھی وہ اس کا راستۂ روک رہا تھا۔۔۔۔
"حمزہ پلیز۔۔۔"
وہ چلائی۔۔۔
"یار تم۔۔۔"
اس نے آگے بڑھ کر اس کے بازو تھامنے چاہے لیکن نہیں۔۔۔
"No Mr.Hamza...No more chance..."
وہ بولی اور آگے بڑھتی کے حمزہ نے جھٹکے سے اسے پکڑا اور اپنے سامنے کیا۔۔۔
"میری بات سنو پہلے۔۔۔"
اس کا لہجۂ سخت اور گمبھیر تھا۔۔۔۔
ВЫ ЧИТАЕТЕ
زن _ے_ مجبور💖
Детектив / ТриллерA story of strong girls who face every problem with patients and bear painfor her life , relations ,childs, and feelings.💖