Episode no.1

569 29 22
                                    


جون کا مہینۂ تھا سخت گرمی پڑرہی تھی۔ سورج سوا نیزے پر تھا مگر یہاں گرمی کی فکر کسے تھی فکر تھی تو روزگار کی اپنے بچوں کی ان کےکھانے کی ۔۔۔۔۔۔۔

صحن میں بیٹھی وہ اس وقت سبزی بنا رہی تھی کے اچانک دروازہ بجنے کی آواز آئی وہ فورا سے سبز ی کی ٹرے ایک طرف رکھتی دروازے کی طرف بڑھی جیسے معلوم ہو کے کون ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس نے دروازہ کھولا سامنےہاتھ میں کچھ سامان جو شاپروں میں تھا لیے کھڑے اپنے باپ کو دیکھا ان کے ہاتھ سے سامان لے کران سے سر پر پیار لیتی مخاطب ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

" آپ آگئے۔۔۔۔۔۔ مجھے لگا تھوڑی دیر ہو جاۓ گی آپ منھ ہاتھ دھو لیں میں آپ کے لیے پانی لاتی ہو "

اس نے ان کو اندر لاکر صحن میں بچھی اس چار پائی پر بیٹھایا جہاں کچھ دیر پہلے وہ بیٹھ کر سبزی کاٹ رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ اس کی بات سن کر مسکراۓ اور اٹھ کر اسے اپنے ساتھ لگایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"مجھے پتا ہی نہیں چلا میری بیٹی اتنی بڑی ہوگئی ۔۔۔۔۔۔۔"

انھوں نے کہا۔۔۔۔۔آنکھیں نم تھیں۔۔۔۔۔۔۔

"جی ہاں اور آپ کیوں اداس ہورہے ہیں ۔۔۔۔میرا بڑا ہونا اتنا برا لگا آپ کو بابا جان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"

اس نے معصومیت سے شکوہ کرتے ہوے پوچھا۔۔۔۔۔۔۔۔وہ مسکراے اور کہا۔۔۔۔۔۔

"نہیں میرا بچا ۔۔۔۔۔مجھے تو فخر ہے اپنے بیٹے پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"

انھوں نے کہا ۔۔۔۔۔۔۔وہ دونوں ایک ساتھ مسکراۓ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ کچن کی طرف بڑھ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

_______________________________________

وہ دیکھنے میں کوئی عام حویلی نہیں تھی وہ خانپور کے مشہور اور عزت دار زمیندار "میرعالم شاہ" کی حویلی تھی ۔عالم شاہ کی اپنے علاقے میں بہت عزت تھی ،وہ جاہ و جلال کے ملک اور رعب ودبدبا رکھنے والی شخصیت کے حامل تھے۔۔۔۔۔۔ان کی خانپور میں بہت سی زمینیں تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی بیوی (شہنار بیگم) جو بہت نیک سیرت اور بہت اچھے اخلاق کی مالک تھیں سب سے بڑی بات عالم شاہ کی پسند تھیں۔

ان کے چار بیٹے تھے سب سے بڑے بیٹے "کمال شاہ" تھے۔ ان کی شادی شاہ صاحب کی پسند سے ہوئی تھی لیکن وہ خود بھی اس رشتے سے بہت خوش تھے ۔ نائلا بیگم بہت خوش اخلاق خاتون تھیں ان کو اللہ نے دو بیٹوں سے نوازہ تھا۔ بڑا بیٹا میر حارث شاہ اور چھوٹا بیٹا ذیشان شاہ۔ اس کے بعد "جمال شاہ " ان کی شادی ان کی اپنی پسند سے ہی ہوئی تھی ان کی بیوی نازيۂ بیگم ایک سمجھدار ،حساس اور ،اعلی اخلاق کی مالک تھیں ۔ان کو اللہ نے ایک بیٹی سے نوازہ تھا اس کا نام آئمۂ تھا ۔ ان کے بعد آتے ہیں "رحمن شاہ"ان کی شادی بھی ان کی رضامندی سے ہوئی تھی ان کی بیوی عالیۂ بیگم تھیں ۔ ان کی بیوی ایک چالاک ،ہوشیار اور مطلب پرست عورت تھیں۔۔۔۔۔۔ان کی دو بیٹیاں عافیۂ جو بلکل اپنی ماں پر تھی ہر عادت اور ہر اعتبار سے اور چھوٹی بیٹی قدرے مختلف تھی سلجھی ہوئی اور خوش اخلاق اس کا نام آ نیۂ تھا۔۔۔۔۔۔اس کے بعد آتے ہیں "کریم شاہ" انھوں نے اب تک شادی نہیں کی بہت کوششوں کے بعد اب سب نے کہنا بھی چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔۔۔

زن _ے_ مجبور💖Where stories live. Discover now