پانچ سال بعد۔۔۔
"ماما"
تین سالۂ حماد دوڑتا ہوا آکر اس کی ٹانگوں سے چمٹا
"جی بیٹا"
ماہ نے اسے کہا
"ماما جانی بابا"
وہ کہہ رہا تھا کے بابا بلا رہے ہیں
"اچھا ایک منٹ بیٹے ماما کام کررہی ہیں نا ابھی جاتی ہیں"
اس نے کہا اور ہاتھ دھو کر خشک کر کے اسے گود میں اٹھاتی ہوئی باہر کی جانب بڑھی
"میر۔۔۔"
وہ حارث کے پاس جا کر کھڑی ہوئی جو کے لاؤنج کے صوفے پر بیٹھا لیپ ٹاپ کو گود میں رکھے کوئی کام کرنے میں مصروف تھا
"ہمم"
حارث نے اسے دیکھا اور پھر اپنے بیٹے کو جو کے اسے ہی دیکھ رہا تھا
"آپ نے بلا یا ہے"
ماہ نے اس سے پوچھا
"ہاں وہ ایک چاکلیٹ دے دو مجھے چاہیے"
اس نے ماہ سے کہا تو ماہ نے حماد کی طرف دیکھا جو اسے ہی دیکھ رہا تھا
"میں نے تو کچھ نی کہا"
وہ معصومیت سے بولا تو ماہ کو بے حد پیار آیا
"آپ نے جھوٹ بولا"
حماد نے نظریں جھکا لیں
"سوری"
اور پھر کان پکڑ کر بولا
"آئندہ نہیں کریں گے۔۔۔آپ اگر اس طرح نا کرتے اور ماما کو کہہ دیتے تو کیا میں نا دیتی"
اس نے نہیں میں سر ہلایا اور پھر ہاں میں اس کی معصومیت پر وہ دونوں مسکراۓ
"ماما میں نے بھی چاکلیٹ کھانی ہے"
ہمدان بھی حارث کے پاس آکر بولا وہ ہو بہو حماد کی کاپی تھا اللہ نے ماہ اور حارث کو دو جڑواں بیٹوں سے نوازا تھا
"اوکے"
ماہ نے مسکرا کر کہا اور حماد کو گود سے نیچے اتارا اور پھر دونوں بچوں کے گالوں کو باری باری چوما پھر حارث نے بھی یۂ عمل دہرایا
وہ خوش تھے پر زندگی ہمیشۂ ہی ایک سی نہیں رہتی اچھا برا وقت ہر کسی پر آتا ہے اور پھر ہمیں اس کے لیے تیار بھی رہنا پڑتا ہے

YOU ARE READING
زن _ے_ مجبور💖
Mystery / ThrillerA story of strong girls who face every problem with patients and bear painfor her life , relations ,childs, and feelings.💖