Episode no.23

247 21 16
                                    


اس نے دروازے کے قریب جا کر دستک دی۔۔۔۔

آجائيں۔۔۔"

اجازت دی گئی۔۔۔


"بھائی آپ کی چاۓ۔۔۔"

آنیۂ اندر آئی تو اچانک حارث کو ماہ پر غصۂ آیا کیوں کے وہ اسے چاۓ کا کہہ کر آیا تھا کے اوپر لے کر آۓ اور وہ چاۓ آنیۂ کو دے کر چلی گئی۔۔۔


"يۂ واپس لے جاؤ۔۔۔"

حارث نے کہا اس کا موڈ خراب ہو چکا تھا۔۔۔


"جی بھائی۔۔"

وہ چاۓ لے کر نیچے کچن کی طرف بڑھ گئی۔۔۔


وہ کچن میں چاۓ لے کر واپس آئی تو ماہ نے کہا۔۔


"کیا ہوا۔۔۔۔؟"

"وہ بھائی نے کہا کے واپس لے جاؤ۔۔۔"


"اچھا ٹھیک ہے۔۔۔"

ماہ نے کہا۔۔۔ناراض ہو گئے ہیں۔۔۔اس نے دل میں سوچا۔۔


_______________________________



سنو چندا ! اسے کہنا

بہت بے تاب رہتا ہوں


بہت بارش بھی ہو جاۓ

پھر بے آب رہتا ہوں


__


سحچ میں وہ بہت ٹوٹ گیا تھا اسے تو بس اب وہی چاہیے تھی جو اس کا سکون تھی اس کی اولاد اس کی بیوی اب اس نے فیصلۂ کرلیا تھا کے وہ اسے اپنے ساتھ لے کر آۓ گا۔۔۔


_____________________________


ایک لڑکی کی مثال ایک پھول کی مانند ہے جو اگر تو اپنے باغ میں اپنے پودے کے ساتھ جڑا رہتا ہے تو بہت قیمت ہوتی ہے اس کی مگر جیسے ہی وہ پھول ٹوٹ جاۓ یا پھر اگر وہ پودے سے الگ ہوجاۓ تو اس کی قیمت کچھ بھی نہیں رہتی وہ پیروں کے نیچے آکر روند دیا جاتا ہے نا تو اس پر کوئی پھل لگ سکتا ہے اور نا ہی وہ بہارکی رونق بننے کے قابل رہتا ہے اسی طرح اگر اس باغ کا مالک اسے کسی خریدار کو دیتا ہے تو اس خریدار کو اس پھول کی قدروقیمت کا اندازہ ہوتا ہے مگر جو پھول اسی طرح بغیر خریدے لے جاۓ تو وہ اس کی کیا قدر کرے گا۔۔۔


یہی ایک لڑکی کی زندگی ہے جب ماں باپ رخصت کرتے ہیں تو کچھ سوچ سمجھ کر رخصت کرتے ہیں مگر جب لڑکیاں خود نکل جاتی ہیں تو وہ اپنا کیا سوچے گی پھر سوچنے کو کیا بچتا ہے جب اسے اپنے ماں باپ کی عزت کی پرواہ نا ہوئی کیا کوئی ماں باپ سے بڑھ کر بھی چاہتا ہے۔۔۔۔کوئی نہیں۔۔۔

زن _ے_ مجبور💖حيث تعيش القصص. اكتشف الآن