"نہیں۔۔۔"
وہ اٹھ کھڑا ہواتھا۔۔۔۔اس کی آواز پوری بیٹھک میں گونجی تھی۔۔۔
"حارث یۂ کیا حرکت ہے۔۔؟"
دا جان اٹھ کھڑے ہوۓ تھے
"یۂ نکاح نہیں ہو سکتا دا جان۔۔؟"
وہ بولا شاید دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر چیخا ہی تھا
"میر تم ہوش میں ہو۔۔۔؟"
بی جان بولیں۔۔
"شہناز لڑکی کو لے کر اندر جاؤ۔۔"
دا جان کے کہنے پر بی جان جاتیں کے حارث کے بولنے سے پہلے ہی وسیم جو ڈرائیور کا باپ تھا بولا۔۔
"یۂ کیا ہو رہا ہے دا جان ہم نکاح کروا کر بچی کو رخصت کروا لے جانا چاہتے ہیں۔۔؟"
"اپنی اوقات میں رہو تم لے کر جاؤ گے۔۔۔دفعۂ ہو جاؤ تم یہاں سے اور کوئی نکاح نہیں ہو رہا تمہارا آئی سمجھ آج نکاح ہو گا تو صرف میر حارث شاہ کا آئی سمجھ اب دفعۂ ہو جاؤ۔۔۔"
اس نے افضل کو گریبان سے پکڑ کر کہا اور غرا کر نکاح کا کہا
"حارث۔۔۔"
دا جان نے اپنی روعب دار آواز میں بولے۔۔۔
"حارث بیٹا یۂ تم کیا کہہ رہے ہو۔۔۔"
رحمن چچا بولے تھے کمال صاحب کو اس کی کیفیت معلوم تھی مگر اب بھی وہ پوری
طرح واقف نہیں تھے
سب ملازم جو نکاح کے لیے آۓ تھے سب باہر چلے گئے تھے اب تو حویلی کی تمام خواتین بھی آچکی تھیں۔۔۔ حویلی کے تمام افراد موجود تھے اس وقت اور وہ آج میر حارث شاہ کا بلکل نیا اور الگ روپ دیکھ رہے تھے جس سے وہ خود بھی ناواقف تھا آج ناجانے اسے کیا ہو گیا تھا وہ کیوں بھڑک اٹھا کیا وہ اتنی محبت کرتا تھا اس سے اس کے دل کا سوال تھا اور آج جواب مل چکا تھا "ہاں" دل زور سے دھڑک رہا تھا۔۔۔
"میں بلکل ٹھیک کہہ رہا ہوں۔۔۔اور خبر دار جو اس لڑکی کا نکاح کسی عیرے غیرے سے کرنے کی کوشش کی کسی نے۔۔۔"
وہ غرایا۔۔۔۔
"تو تمہارے کہنے کا کیا مطلب ہے حارث۔۔۔اگر کسی سے نہیں کروانا تھا تو پھر تم نے اس دن انکار کیوں کیا تھا بولو اس دن کیوں خیال نہیں آیا تمہیں۔۔۔"
داجان اب اس کے مقابل آکر اس سے پوچھ رہے تھے اس نے آنکھیں اٹھا کر انھیں شدید ملال سے دیکھا جیسے کہہ رہا ہو کے وہ تو سب سے بڑی غلطی تھی اس کی زندگی کی۔۔۔
YOU ARE READING
زن _ے_ مجبور💖
Mystery / ThrillerA story of strong girls who face every problem with patients and bear painfor her life , relations ,childs, and feelings.💖