شام کے پانچ بج رہے تھے ساری تیاریاں مکمل تھیں سب لوگ اس وقت شاہ حویلی کے لاؤنج میں موجود تھے ایک تین سیٹر صوفۂ جس پر اس وقت حارث درمیان میں بیٹھا تھا اور اس کے ساتھ ہی مولوی صاحب بیٹھے تھے نکاح شروع ہونے والا تھا عافیۂ اس وقت فون سن کر نیچے آئی تو آنیۂ نے اسے دیکھا اسے عافیۂ کی حرکتیں بہت مشکوک لگ رہی تھیں سب موجود تھے سب خوش بھی تھے سواۓ اس کے مگر اس نے اپنے دل کو سمجھا لیا تھا اب وہ بہتر تھی مگر اصل دکھ تو اس کا تھا جو بغیر کسی مقصد کے رل رہی تھی بغیر کسی قصور کے اس کا کیا قصور تھا بھلا اس سے کسی نے پوچھا کے وہ کیا چاہتی ہے پر نہیں۔۔۔کوئی نہیں کسی کو اپنی خوشی اور غمی میں وہ تو بھول ہی گئی کے وہ بھی انسان ہے۔۔۔اس کی بھی مرضی ہے۔۔۔۔
پر صحیح کہتے ہیں عورت میں بہت صبر ہوتا ہے اس کا قصور نۂ بھی ہو تب بھی وہ بہت کچھ سہہ لیتی ہے عورت کبھی کبھی بہت مجبور ہوجاتی ہے اپنے رشتوں کے ہاتھوں اپنے دل کے ہاتھوں اور کبھی کبھی اپنی قسمت کے ہاتھوں۔۔۔۔۔
"دنیا ایک خواب ہے جس خواب میں عورت ایک اہم کردار ہے جو اس خواب کو سہانا بھی کر دیتی ہے اور اس خواب کو عزاب بھی بنا دیتی ہے اب چاہے وہ عورت ماں ہے بیٹی ہے بیوی ہے بہن ہے یا وہ محبوبۂ ہے۔۔۔۔"
"عورت کئی دفعۂ بہت کچھ برداشت بھی کرلیتی ہے اور بہت کچھ برباد بھی کردیتی ہے۔۔"
کجھ ہی دیر بعد اسے تیار کرکے لایا گیا تھا اب بھی وہ لال رنگ بھاری کامدار لہنگے میں ملبوس تھی بس فرق یۂ تھا کے اس بار وہ میر حارث شاہ کے نام کا جوڑا پہن کر آئی تھی چہرہ پر ہنوز اسی طرح گھونگھٹ تھا کیا کوئی مرد کسی عورت کی محبت میں اتنا بھی دیوانۂ ہوسکتا ہے کے اسے دیکھے بغیر ہی نکاح میں لے لے۔۔۔؟ اور اس کا جواب اسے آج مل گیا تھا ہاں ہوسکتا ہے پر ہاں محبت اتنی آسان بھی نہیں۔۔۔
"محبت کرنا گناہ نہیں ہے پر اس محبت میں کوئی غلط کام کرنا اور یۂ سمجھ لینا کے محبت آسان ہے تو یہی محبت سانپ کی طرح ڈس لیتی ہے۔۔۔۔۔"
قرآن میں فرمایا گیا ہے کۂ:
"بے شک عورت ایک فتنۂ ہے"
"میر حارث شاہ ولد کمال شاہ آپ کا نکاح ماہ زماں ولد ضمان خان بعوز پچاس لاکھ روپے حق مہر کیا جاتا ہے کیا آپ کو یۂ نکاح قبول ہے؟"
نکاح شروع ہوچکا تھا مولوی صاحب حارث سے مخاطب تھے۔۔۔۔
"قبول ہے۔۔۔"
اس نے کہا اس کا دل اس قدر تیزی سے دھڑک رہا تھا اسے لگ رہا تھا جیسے کوئي خواب ہو کیا محبت اس طرح مل بھی جاتی ہے آحر ملتی بھی کیوں نا وہ میر حارث شاہ تھا اس کے لیے کوئی بھی کام مشکل تھوڑی ہے۔۔۔مکر محبت تو مشکل ہی تھی نا۔۔۔دل کے جواب نے دماغ کو شکست دے دی تھی۔۔۔۔
"میر حارث شاہ ولد کمال شاہ آپ کا نکاح ماہ زماں ولد ضمان خان بعوز پچاس لاکھ روپے حق مہر کیا جاتا ہے کیا آپ کو یۂ نکاح قبول ہے؟"
YOU ARE READING
زن _ے_ مجبور💖
Mystery / ThrillerA story of strong girls who face every problem with patients and bear painfor her life , relations ,childs, and feelings.💖