Episode no.19

261 24 19
                                    



شام کے پانچ بج رہے تھے ساری تیاریاں مکمل تھیں سب لوگ اس وقت شاہ حویلی کے لاؤنج میں موجود تھے ایک تین سیٹر صوفۂ جس پر اس وقت حارث درمیان میں بیٹھا تھا اور اس کے ساتھ ہی مولوی صاحب بیٹھے تھے نکاح شروع ہونے والا تھا عافیۂ اس وقت فون سن کر نیچے آئی تو آنیۂ نے اسے دیکھا اسے عافیۂ کی حرکتیں بہت مشکوک لگ رہی تھیں سب موجود تھے سب خوش بھی تھے سواۓ اس کے مگر اس نے اپنے دل کو سمجھا لیا تھا اب وہ بہتر تھی مگر اصل دکھ تو اس کا تھا جو بغیر کسی مقصد کے رل رہی تھی بغیر کسی قصور کے اس کا کیا قصور تھا بھلا اس سے کسی نے پوچھا کے وہ کیا چاہتی ہے پر نہیں۔۔۔کوئی نہیں کسی کو اپنی خوشی اور غمی میں وہ تو بھول ہی گئی کے وہ بھی انسان ہے۔۔۔اس کی بھی مرضی ہے۔۔۔۔

پر صحیح کہتے ہیں عورت میں بہت صبر ہوتا ہے اس کا قصور نۂ بھی ہو تب بھی وہ بہت کچھ سہہ لیتی ہے عورت کبھی کبھی بہت مجبور ہوجاتی ہے اپنے رشتوں کے ہاتھوں اپنے دل کے ہاتھوں اور کبھی کبھی اپنی قسمت کے ہاتھوں۔۔۔۔۔

"دنیا ایک خواب ہے جس خواب میں عورت ایک اہم کردار ہے جو اس خواب کو سہانا بھی کر دیتی ہے اور اس خواب کو عزاب بھی بنا دیتی ہے اب چاہے وہ عورت ماں ہے بیٹی ہے بیوی ہے بہن ہے یا وہ محبوبۂ ہے۔۔۔۔"

"عورت کئی دفعۂ بہت کچھ برداشت بھی کرلیتی ہے اور بہت کچھ برباد بھی کردیتی ہے۔۔"

کجھ ہی دیر بعد اسے تیار کرکے لایا گیا تھا اب بھی وہ لال رنگ بھاری کامدار لہنگے میں ملبوس تھی بس فرق یۂ تھا کے اس بار وہ میر حارث شاہ کے نام کا جوڑا پہن کر آئی تھی چہرہ پر ہنوز اسی طرح گھونگھٹ تھا کیا کوئی مرد کسی عورت کی محبت میں اتنا بھی دیوانۂ ہوسکتا ہے کے اسے دیکھے بغیر ہی نکاح میں لے لے۔۔۔؟ اور اس کا جواب اسے آج مل گیا تھا ہاں ہوسکتا ہے پر ہاں محبت اتنی آسان بھی نہیں۔۔۔

"محبت کرنا گناہ نہیں ہے پر اس محبت میں کوئی غلط کام کرنا اور یۂ سمجھ لینا کے محبت آسان ہے تو یہی محبت سانپ کی طرح ڈس لیتی ہے۔۔۔۔۔"

قرآن میں فرمایا گیا ہے کۂ:

"بے شک عورت ایک فتنۂ ہے"

"میر حارث شاہ ولد کمال شاہ آپ کا نکاح ماہ زماں ولد ضمان خان بعوز پچاس لاکھ روپے حق مہر کیا جاتا ہے کیا آپ کو یۂ نکاح قبول ہے؟"

نکاح شروع ہوچکا تھا مولوی صاحب حارث سے مخاطب تھے۔۔۔۔

"قبول ہے۔۔۔"

اس نے کہا اس کا دل اس قدر تیزی سے دھڑک رہا تھا اسے لگ رہا تھا جیسے کوئي خواب ہو کیا محبت اس طرح مل بھی جاتی ہے آحر ملتی بھی کیوں نا وہ میر حارث شاہ تھا اس کے لیے کوئی بھی کام مشکل تھوڑی ہے۔۔۔مکر محبت تو مشکل ہی تھی نا۔۔۔دل کے جواب نے دماغ کو شکست دے دی تھی۔۔۔۔

"میر حارث شاہ ولد کمال شاہ آپ کا نکاح ماہ زماں ولد ضمان خان بعوز پچاس لاکھ روپے حق مہر کیا جاتا ہے کیا آپ کو یۂ نکاح قبول ہے؟"

زن _ے_ مجبور💖Where stories live. Discover now