Episode no.33

194 22 22
                                    



'اس سب کے بعد علوینۂ اتنی آسانی سے چپ کیسے بیٹھ جاتی وہ چپ رہنے والوں میں سے نہیں تھی وہ چپ کروا ضرور دیتی تھی شاہ حویلی میں شادی کی تیاری زوروشور سے جاری تھیں سب نے بڑھ چڑھ کر حصۂ لیا تھا اب بس اس دن کا انتظار تھا علوینۂ ہر وہ کوشش کررہی تھی جس سے وہ حارث کے قریب ہوجاۓ سچ کہتے ہیں عورت فتنے سے کم نہیں وہ کئی بار ہر وہ کام کرتی ہے جسے وہ اپنے آپ کو تسلی دے سکے اور کئی بار وہ کام کرتی ہے جس سے دوسروں کو تسلی دے سکے جہاں عورت اچھی ہے وہاں بری بھی ہے


"تم جاؤ"

علوینۂ کچن میں گئی اور کام والی کو باہر بھیج دیا کام والی جو کے یہاں بہت دیر سے ملازمت کررہی تھی اسے علوینۂ کی حرکتیں مشکوک لگتی تھیں وہ باہر چلی گئی تھی پر نظر اس کی علوینۂ کی ہر چیز پر تھی


کچھ دیر بعد علوینۂ کچن سے باہر آئی تو اس کے ہاتھ میں ایک دودھ کا گلاس تھا وہ دودھ کا گلاس لیے سیڑھیوں کی جانب بڑھی اور آنیۂ اور ماہ کے کمرے کے دروازے پر دستک دی کچھ دیر بعد دروازہ کھلا تو وہ مسکراتی ہوئی اندر داخل ہوئی

آنیۂ نے اسے گھور کر دیکھا اور پھر دودھ کے گلاس کو علوینۂ ماہ کے پاس گئی جو بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی وہ شاپنگ دیکھ رہی تھی جو ابھی ابھی حویلی کی عورتیں کر کے آئی تھیں


"ہائی کیسی ہو ماہ"

علوینۂ سے ماہ کی یۂ دوسری ملاقات تھی پہلی بس سرسری تھی جب وہ حویلی آئی تھی


"میں الحمدللہ ٹھیک آپ کیسی ہیں"

ماہ نے کہا


"میں ٹھیک ہوں اور یۂ دودھ لائی ہوں تمہارے لیے بہت بیمار تھی نا تم تو اب یۂ دودھ پی لو ویکنیس کم ہوجاۓ گی"

علوینۂ نے کہا ماہ کو اس وقت اس کا لہجا بہت عجیب لگ رہا تھا


"جی کیوں نہیں "

ماہ نے گلاس اس کے ہاتھوں سے لیا تو علوینۂ کی مسکراہٹ گہری ہوئی اس سے پہلے کے وہ پی تی آنیۂ بولی


"بھابھی"

ان دونوں نے اسے دیکھا


"میرا مطلب ہے ابھی پہلے کھانا کھالیں پھر پی لیجیۓ گا"

آنیۂ نے اس سے گلاس لے کر ٹیبل پر رکھا


"ہاں یۂ بھی ہے"

ماہ نے کہا


"اوہ کوئی بات نہیں پر پی لینا ہاں"

زن _ے_ مجبور💖Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin