Episode no. 20

265 25 13
                                    


وہ جو اپنے آپ کو آئینے میں دیکھ رہی تھی اور اندازہ لگا رہی تھی کے سچ میں وہ اتنی خوبصورت ہے۔۔۔۔وہ اندر آیا تو وہ اس نے دروازہ کھلنے کی آواز پر اپنا رخ موڑا ہی تھا کے اسے دیکھ کر ساکت رہ گئی۔۔۔۔حارث کو لگ رہا تھا کے ہر چیز تھم گئی ہو۔۔۔وہ آگے بڑھا تو اب وہ نظریں جھکاۓ کھڑی تھی وہ تو اس کی سوچ سے بھی زیادہ خوبصورت تھی۔۔۔وہ ہلکے سے میک اپ میں بھی قیامت ڈھا رہی تھی۔۔۔۔وہ آگے بڑھا۔۔۔اب وہ اس کے سامنے کھڑا تھا حارث نے ہاتھ بڑھا کر اس کا چہرہ تھوڑی سے پکڑ کر اوپر کیا۔۔۔۔

"ماہ۔۔۔"

وہ بولا۔۔۔ماہ کا دل اتنی زور سے دھڑک رہا تھا جیسے ابھی باہر آجاۓ گا۔۔۔

"جی۔۔۔"

اس نے کہا تو حارث کو اس پر اتنا پیار آیا کے اس کا دل کررہا تھا کے پوری دنیا اس کے قدموں ڈھیر کر دے۔۔۔

"تمہیں پتا ہے ماہ میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں۔۔۔ بس مجھے تم سے وفاداری کے علاوہ کچھ بھی نہیں چاہیے۔۔۔میری محبت کافی ہے ہم دونوں کے لیے۔۔۔میں تم سے وعدہ کرتا ہوں ماہ ہمیشۂ تمہارے ساتھ وفادار رہوں گا کبھی تمہیں کوئی تکلیف نہیں دوں گا۔۔۔ایک بات پوچھوں۔۔۔"

حارث نے اس کے دونوں ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر کہا۔۔۔ اس کے پوچھنے پر ماہ نے سر ہلایا۔۔۔

"تم خوش ہو۔۔۔"

اس نے کہا تو ماہ کو لگا جیسے اس کا دل دھڑک کر باہر آجائیگا۔۔۔

"جی۔۔۔"

ماہ نے مختصر جواب دیا حارث نے آگے بڑھ کر اس کی پیشانی چومی۔۔۔

"ہمیشۂ میں تمہیں خوش رکھوں گا یۂ میرا وعدہ ہے تم سے۔۔"

حارث نے کہا۔۔۔

"ناجانے کیا تھا ایسا تم کے مجھے تم سے محبت ہوگئی۔۔۔جانتی ہو یۂ آنکھیں۔۔۔"

ماہ نے نظریں اٹھائیں۔۔۔تو حارث نے باری باری اس کی آنکھوں پر اپنے لب رکھے۔۔۔

"ان آنکھوں نے بہت بے چین کیا ہے مجھے۔۔۔۔"

وہ بولا ہی تھا کے فون رنگ ہوا۔۔۔

"ہاں۔۔۔"

حارث بولا۔۔۔

"یار حارث کون سا رومینٹک سین ختم نہیں ہوررہا۔۔۔"

زیشان غصے سے بولا۔۔

"کیوں۔۔۔؟"

حارث بولا۔۔۔ ماہ نے اس کی طرف دیکھا۔۔

"بیٹا دروازہ لوک تھا یا نہیں۔۔۔"

وہ بولا تو جارث نے دروازے کو دیکھا جیسے کوئی اسے کھولنے کی کوشش کررہا ہو۔۔۔

"دروازے پر کون ہے۔۔نکمے ایک کام۔۔۔"

وہ کچھ بولتا کے باہر سے آواز آئی۔۔۔

زن _ے_ مجبور💖Onde histórias criam vida. Descubra agora