Episode 10.

572 26 3
                                    


# "محبت کچھ یوں ہے تم سے"
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 10

وہ انھیں ڈراپ کر کے واپس چلا گیا۔ پانچ منٹ کی تو ڈراٸیو تھی۔

الماس سارا کے ساتھ ہی ایک کونے والی جگہ پر بیٹھ گٸ جیسے سب سے چھپنا چاہتی ہو۔ وہ سارا کی ضد اور اصرار ہر آ تو گٸ تھی مگر اب اسے بے چینی سی ہونے لگی تھی۔ وہ زیادہ اور انجان لوگوں سے گھبراتی تھی۔ مگر ایک بات اچھی تھی یہاں، کوٸ ایک دوسرے کو نہی دیکھ رہا تھا۔ سب اپنا اپنا انجواۓ کر رہےتھے۔

اس کا واقعی میں کچھ دل بہل گیا تھا اس فنکشن میں۔ وہ اپنی زندگی میں دوسری مرتبہ مہندی کا فنکشن دیکھ رہی تھی یوں تقریب میں آ کر۔ اس نے فلموں اور ڈراموں میں بہت دیکھ رکھی تھیں شادیاں اور کتابوں، کہانیوں میں پڑھی اور دوستوں سیہلیوں سے سن رکھا تھا مگر خود کبھی اٹینڈ نہی کیا۔ اس کی امی اسے کسی تقریب میں نہی لے کر جاتی تھیں۔ اس کے گھر کوٸ ملنے آتا تھا تو بھی اسے زیادہ سامنے نہی کیا جاتا تھا۔

وہ جوں جوں جوان ہو رہی تھی، اسے لوگوں سے اتنا ہی چھپایا جا رہا تھا۔ صرف سکول اور کالج سے گھر اور بس۔ وہ کبھی کسی سہیلی کے گھر بھی نہی گٸ تھی۔

اس کے کٸ رشتے آۓ تھے مگر اس کے امی ابو منع کر دیتے تھے۔ انھیں لگتا تھا اس کی شادی ہو گٸ تو ان کے گھر کے کام کون کرے گا۔

بظاہر تو ان کا سلوک اس کے ساتھ بیٹیوں والا اور ٹھیک ہی تھا مگر وہ اکثر اس کے ساتھ نا انصافی کرتے تھے۔ جب وہ بڑی ہوتی گٸ تو اور خوبصورت ہوتی گٸ۔ اس کی خوبصورتی آہستہ آہستہ اس کے لیے آزماٸش بنتی گٸ۔ اس کی بہن امارہ اس سے جلنے لگی۔ الماس نے کبھی اپنی خوبصورتی کا اشتہار نہی لگایا۔ وہ سکول یا کالج کے فنکشنز میں بھی نہی جاتی تھی اور ٹرپ پر تو سوال ہی پیدا نہی ہوتا تھا۔ البتہ امارہ اور مہوش کو کوٸ روک ٹوک نہی تھی۔ وہ دونوں الماس سے تین سال بڑی تھیں اور جڑواں تھیں۔

ہر بار الماس کو یہی کہہ کر سمجھایا جاتا تھا کہ تم ابھی چھوٹی ہو اس لیے منع کر رہے ہیں تمھیں۔ وہ دونوں بڑی ہیں اس لیے اجازت مل رہی ہے۔ جب تم ان جتنی ہو جاٶ گی تو تم چلی جانا۔

پھر الماس کی وجہ سے اُن کی بیٹیوں کے رشتوں میں رکاوٹ آنے لگی۔ گھر آنے والے مہمانوں کو کسی طرح الماس پسند آ جاتی تھی اور پھر لڑکا ضد لگا لیتا کہ اسے الماس ہی پسند ہے امارہ نہی۔ کبھی مہوش کے ساتھ یہی ہوتا۔ مہوش الماس کو الزام نہی دیتی تھی البتہ امارہ بہت چڑ گٸ تھ الماس سے۔ وہ بچپن سے اس سے حسد کرتی تھی۔ پہلے تو یہ حسد ڈھکا چھپا تھا مگر آہستہ آہستہ امارہ اپنےاندر کی جلن باہر نکالنے لگی۔

ہمایوں کی دونوں سگی بیٹیاں شکل و صورت کی بھی اچھی تھیں۔ مگر الماس کے سامنے کسی کا بھی حُسن پھیکا پڑ جاتا۔ آہستہ آہستہ اس کی امی مسز ہمایوں نے اسے مہمانوں کے سامنے آنے سے بالکل منع کر دیا۔ اکثر اوقات مہمانوں کو اس کےوجود کا سرے سے بتایا ہی نہی جاتا تھا یا یہ کہہ دیا جاتا تھا کہ وہ بیرونِ ملک پڑھنے گٸ ہے۔

Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)Where stories live. Discover now