Episode 24.

558 28 1
                                    

# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“

# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 24

وہ منہ پھلاۓ اندر آٸ تو سارا لاٶنج میں بیٹھی سکرین پر کوٸ ڈرامہ دیکھ رہی تھی۔  الماس کی طرف چہرہ کر کے مسکراٸ۔ وہ یقیناً باہر آوازوں کے شور سے سمجھ گٸ تھی کہ سکندر آ گیا ہے۔

”تمھیں کیا ہوا ہے؟“

سارا نے اس کے پھولے چہرے کو دیکھ کر پوچھا تھا۔ اس کے بولنے سے پہلے ہی سکندر اندر آ گیا اور اس کی جگہ جواب بھی اسی نے دیا۔

”یہ مجھ سے ڈر کر اندر بھاگ آٸ ہیں۔“

وہ مسکراتے ہوۓ الماس کو دیکھ رہا تھا۔ الماس نے بس ایک ناراض نظر اس پر ڈالی تھی۔ ابھی تھوڑی دیر پہلے جو حرکت اس نے کی تھی، الماس اس سے کوسوں دور بھاگنے کی کوشش کر رہی تھی۔ وہ بغیر کوٸ جواب دیے بچوں کے کمرے میں گھس گٸ۔

”کیا ہوا ہے؟“

سارا نے مصنوعی مشکوک انداز میں پوچھا۔ سکندر نے  صرف کندھے اچکاۓ جیسے کہہ رہا ہو کہ مجھے کیا پتا۔

سارا نے نوٹ کیا کہ وہ خوش لگ رہا تھا۔ اس کے چہرے پہ ہلکی سی مسکراہٹ کےآثار تھے۔

”ویسے آج تم بڑے خوش لگ رہے ہو۔۔۔۔کچھ ہوا ہے کیا؟“

”میں نے اس ۔۔۔۔۔۔آدمی کو پکڑ لیا ہے۔ اب بس اس کے باس کے آنے کا انتظار ہے۔ انشااللہ وہ بھی بہت جلد میرے قبضے میں ہوگا۔“

سکندر نے بہت جوش سے کہا مگر بچوں کے کمرے ک جانب دیکھا تو ہونٹوں کی مسکراہٹ معدوم ہوٸ۔ سارا نے اس کی طرف دیکھا اور بھنویں اچکاٸیں جیسے آنکھوں کے اشارے سے پوچھ رہی ہو کہ کیا بات ہے۔ سکندر نے اپنے ہونٹوں پہ زبان پھیری اور ایک ہاتھ سے بالوں میں انگلیاں چلاٸیں۔ پھر سارا کے پاس بیٹھ گیا۔

”آپ نے الماس سے کوٸ بات کی؟“

انداز متجسس تھا۔

”ہاں کی تھی۔ سمجھایا بھی ہے۔ لیکن وہ بھی تمھاری طرح ضدی ہی ہے۔ ایک بات کے پیچھے پڑ جاۓ تو کسی کی نہی سنتی۔“

سکندر نے آنکھیں چھوٹی کر کے بچوں کے کمرے کی طرف دیکھا۔ کچھ سوچ کر وہ اٹھا اور بچوں کے کمرے کی طرف گیا۔ بچے باہر ہی تھے۔ الماس اندر اکیلی تھی۔ اپنے تٸیں وہ مزے سے آمنہ کے بستر میں گھسی ہوٸ تھی۔ سکندر ایک دم سامنے آیا تو وہ سٹپٹا گٸ۔

”ابھی ابھی میں آیا ہوں اور تم یہاں چھپ کر بیٹھ گٸ ہو۔ پانی کا بھی نہی پوچھا۔۔خیریت تک نہی پوچھی میری۔ اس بات کا کیا مطلب سمجھوں میں؟“

Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)Where stories live. Discover now