Episode 29.

601 27 1
                                    


# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 29

الماس اس کے جانے کے بعد اپنے اور سکندر کے کمرے میں آ گٸ۔ پتا نہی کیوں دل بے چین سا ہونے لگا تھا۔ اس نے اپنی الماری کھولی اور اس میں سے وہ گفٹ پیک اور نوٹ نکالا جو سکندر اس کی سالگرہ والے دن اسے دے کر گیا تھا۔

الماس نے بار بار وہ نوٹ پڑھا۔ اس کی آنکھیں خود ہی گیلی ہونے لگیں تھیں۔ ایک آنسو ٹوٹ کر اس کی آنکھ سے نوٹ پر لکھی تحریر کے اوپر گرا۔ کاغذ پہ اس کے آنسو کا نشان ثبت ہو گیا۔

اس نے ڈبہ کھولا ا اور اس میں سے وہ بہت ہی خوبصورت، نازک سی چین والا نیکلیس تھا۔ الماس نے بے اختیار اسے اپنی انگلیوں سے چھوا۔ جانے کیوں وہ اچانک سے اس کے دل کو بے چین کرنے لگا تھا۔ الماس کو گہری اداسیوں نے گھیر لیا۔

رات کے اس وقت وہ نکلا تھا اور جس طرح وہ الماس سے ناراض ہو کر گیا تھا، الماس کو الگ طرح کی فکر ہو رہی تھی۔ وہ اسے خدا حافظ بھی نہی کہہ سکی تھی۔

۔۔۔

کتنے ہی دن گزر گۓ وہ نہی آیا اور نہ اس کا فون آیا۔ پہلے کبھی وہ سارا سے بات کر کے اس کی خیریت پوچھ لیتا تھا لیکن اس بار تو اس نے سارا کو بھی فون نہی کیا تھا۔

سکندر کا بہت دل چاہا تھا کہ الماس سے بات کرے مگر انا بیچ میں آگٸ۔ وہ کتنا خود کو مجبور کرتا؟ وہ کتنا خود پہ جبر کرتا؟ الماس کو بھی تو اسکے جذبات سمجھنے چاہیے تھے۔ ہر بار جب بھی وہ اس کے قریب ہونے کی کوشش کرتا تھا، الماس اس سے دور بھاگ جاتی تھی۔ کچھ کام کی مصروفیت بھی تھی اور کچھ وہ اس سے ناراض ہو کر آیا تھا، فون ہی نہی کیا۔ اندر کہیں ایک امید سی تھی کہ شاید الماس ہی اسے فون کر لے، مگر اس نے بھی نہی کیا۔

۔۔۔

الماس اور سارا لان میں بیٹھی تھیں۔ رات کا وقت تھا۔ سب کھانا کھا چکے تھے۔ بچے اندر کھیل رہے تھے اور وہ دونوں باہر آگٸ تھیں۔ ہوا میں ٹھنڈک تھی لیکن اچھا لگ رہا تھا۔

وہ غاٸب دماغی سے سارا کی باتیں سن رہی تھی۔ سارا نے نوٹ کیا وہ کٸ بار اس کی بات سنتے سنتے کھو سی جاتی تھی۔

”کیا ہوا الماس؟ سب خیریت ہے نا؟“

سارا نے اس کے اداس چہرے کو دیکھ کر پوچھا تو وہ ایک دم ہوش میں آٸ۔

”جی باجی۔“

اس نے مختصراً کہا۔ سارا نے محسوس کیا تھا کہ آج کل وہ زیادہ تر جواب بھی بہت کم الفاظ میں دینے لگی تھی۔

”میں کچھ دنوں سے نوٹ کر رہی ہوں تم کافی اداس لگ رہی ہو۔ کیا بات ہے بتاٶ مجھے؟“

سارا نے اس کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھا تو وہ اداس آنکھوں سے سارا کو دیکھنے لگی۔ پھر اس نے سر جھکا لیا۔

”کچھ نہی باجی۔۔۔ بس ۔۔۔۔۔۔ وہ یاد آرہے ہیں۔“

”تو بات کر لو اس سے۔“

Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora