# "محبت کچھ یوں ہے تم سے"
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 7اس وقت وہ اپنے ذہن کو تراوٹ بخشنے کے لیے لان میں جھولے پر بیٹھی تھی اور نٸے کِھلے پھولوں کو دیکھ رہی تھی۔ ساتھ ساتھ چاۓ سے بھی لطف اندوز ہو رہی تھی۔
اسی لمحے اس کی نظر سامنے لکڑی والے گیٹ پر پڑی اور اسے لگا جو چاۓ کا گھونٹ وہ لے رہی ہے وہ زہر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ وہ بھی کڑوا زہر۔
سامنے سے سکندر صاحب ایک عدد براٶن رنگ کے چھوٹے سے دستی بیگ کے ساتھ اندر داخل ہو رہے تھے۔ اسے جھولے پہ بیٹھے دیکھا تو وہیں سے ہانک لگاتا اندر چلا گیا۔
"ایک کپ میرے لیے بھی بھجوا دو۔"
وہ یوں کہہ رہا تھا جیسے وہ اس گھر کی ملازمہ ہو یا وہ اس دن والے واقعے کو بھول چکا ہو۔ الماس کو اس پہ بہت غصہ آیا مگر ضبط کرتی چپ چاپ اندر چلی گٸ۔ اسے پتا نہی تھا کہ وہ آج ہی آ دھمکے گا۔ وہ اپنا اور اس کا فرق جانتی تھی۔ الماس اس گھر میں صرف سارا کی وجہ سے تھی اور ایک پناہ گزین تھی جبکہ وہ اس گھر کا مالک تھا۔ اس سے پہلے کہ وہ اسے پھر سے اس کی اوقات یاد دلاتا، الماس نے چپ چاپ اندر چلے جانا ہی مناسب سمجھا۔
چاۓ سب پی چکے تھے۔ الماس نے چولہے پر مزید چاۓ بنانے کے لیے پانی چڑھایا۔ وہ اب اس کے لیے چاۓ بنا رہی تھی۔ سارا گھر پہ نہی تھی۔
وہ بیگ ڈراٸنگ روم میں رکھ کر منہ ہاتھ دھو کر باہر نکلا اور ڈاٸننگ ٹیبل کی کرسی پہ بیٹھ گیا۔ ادھر ادھر نظریں گھما کر دیکھا۔
"بھابھی کیاں ہیں؟"
"وہ پڑوس میں گٸ ہیں۔"
الماس نے اس کی جانب دیکھے بغیر جواب دیا۔
"اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے؟"
سکندر نے جیسے تھک کر کہا تھا۔ ساتھ ہی اپنی گردن داٸیں باٸیں گھماٸ اور بازو تھوڑے اسٹریچ کیے۔ پھر اپنا سیل فون نکال کر اس پر کچھ دیکھنے لگا۔
الماس نے جواب نہی دیا اور ایک کپ میں چاۓ انڈیل کر کپ تقریباً اس کے سامنے پٹخا تھا مگر وہاں جیسے کوٸ پرواہ نہی تھی۔ وہ فون ہاتھ میں لیے پتا نہی کیا اتنے غور سے دیکھ رہا تھا کہ الماس کے انداز پر بھی کوٸ ردِعمل ظاہر نہی کیا۔
الماس چاۓ رکھ کر وہاں سے جانے لگی تو پھر سے اس کی آواز آٸ۔
"کچھ کھانے کو ہے ساتھ میں تو دے دو۔"
اب بھی نظریں اٹھاۓ بغیر کہا تھا۔ اس نے واقعی اس کو ملازمہ ہی سمجھ لیا تھا۔ اور کب وہ "آپ" سے "تم" پر آگیا تھا۔ الماس اس سے زیادہ سامنا نہی کرنا چاہ رہی تھی نہ بات کرنا چاہتی تھی۔ اس نے چپ چاپ ایک کیبنٹ سے کچھ کوکیز اور کیک نکال کر اس کے آگے رکھے۔ سکندر بے نیاز ہی بنا رہا اور کوکیز کی پلیٹ کو مکمل اگنور کیا۔ الماس کو لگا کہ وہ جان بوجھ کر اسے زِچ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
YOU ARE READING
Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)
Romanceزندگی میں کبھی کبھی اندھیرے آ جاتے ہیں۔ لیکن ان اندھیروں کا مقصد ہمیں وہ چاند دکھانا ہوتا ہے جو ہم دن کی روشنی میں نہیں دیکھ سکتے۔ ۔۔۔ الماس کے منہ بولے والدین نے الماس کی شادی ایک فارن نیشنل لڑکے سے کر کے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ اور وہ لڑکا اسے ریلو...