Episode 27.

631 24 1
                                    


# "محبت کچھ یوں ہے تم سے"
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 27

رات کا کوٸ پہر تھا جب الماس کی آنکھ کھلی۔ وہ پانی پینے کے لیے اٹھنے لگی تو اپنے ساتھ بیڈ پہ کسی کو لیٹے ہوۓ پایا۔ اس کے دو بازو الماس کے گرد یوں حماٸل تھے جیسے اسے اپنی تحویل میں لے رکھا ہو۔ الماس ایک دم اس سے الگ ہوٸ۔ اس کی بھی آنکھ کھل گٸ۔

"کک۔۔کون۔۔ہوتم۔۔؟؟" الماس نے تقریباً چیخنے والی آواز میں ڈرتے ہوۓ پوچھا۔

"میں ہوں۔ اور کون اتنی جرأت کر سکتا ہے۔"

وہ بھی اس کے ایک دم ہلنے سے جاگ چکا تھا اور خمار آلود آواز میں کہتے ہوۓ زرا سی آنکھیں کھول کر اسے دیکھا۔ کمرے میں رات کے اس پہر بھی مکمل اندھیرا نہی تھا۔ لان میں جلتے بلب کی ہلکی سی روشنی کھڑکی سے کمرے میں بھی آ رہی تھی۔ سکندر کے اس قدر بے باک اعتراف پر الماس شرم سے لال ہونے لگی۔ شُکر تھا کہ مدھم روشنی کے باعث اس کے چہرے کی لالی نظر نہی آرہی تھی۔

سکندر نے دوبارہ آنکھیں بند کر لیں اور اس کا ہاتھ کھینچ کر اسے پھر سے اپنے ساتھ لگانے کی کوشش کی۔ وہ اس کے لیے تیار نہی تھی، سیدھا اس کے سینے سے جا لگی۔ اس نے دوبارہ اپنے بازو الماس کے گرد کَس دیے تو وہ کسمسانے لگی۔ اس کے مسلسل ہلنے پر سکندر نیند سے بوجھل آواز میں بول پڑا۔

"کیا مسٸلہ ہے؟ سو کیوں نہی جاتیں ٹِک کر؟"

اس کی بھاری مردانہ آواز نیند کے خمار میں ڈوبی الماس کو مزید شرمانے پر مجبور کر رہی تھی۔ وہ اس کے فرار کی ہر کوشش ناکام بنا رہا تھا۔ بازو مزید زور سے کَس لیے اور گھیرا مزید تنگ ہو گیا۔ اس کی اس قدر نزدیکی پر الماس بوکھلا رہی تھی۔ ایک تو یوں بھی وہ نروس ہو جاتی تھی اور اب اس قدر نزدیکی۔ سکندر کی آنکھیں بند تھیں اور وہ نیند میں تھا پھر بھی الماس کے دل کی دھڑکن تیز اور اونچی ہو گٸ۔

"پپ۔۔پانی۔۔پانی پینا ہے۔" الفاظ اس کے گلے میں اٹکنے لگے تھے۔

"اچھا۔۔۔میرے لیے بھی لے آنا۔"

اس نے گرفت ڈھیلی کی تو وہ ایکدم اٹھ کر کمرے سے باہر بھاگی تھی۔

وہ کیوں اس سے دور دور رہتی تھی وہ جانتا تھا لیکن اب وہ مزید انتظار نہی کرنا چاہتا تھا۔ اس نے اس کے سنبھلنے کا انتظار کیے بغیر ہی اپنی طرف کا فاصلہ پاٹنے کی کوشش کی تھی۔ پچھلی ملاقات میں اس نے جو تحفے دیۓ تھے، اسے امید تھی کہ اب الماس کے دل میں موجود بدگمانیاں دور ہو گٸ ہوں گی۔

الماس نے اپنی اتھل پتھل سانسوں کو نارمل کیا اور ایک کی بجاۓ وہ دو گلاس پی گٸ۔ اب گلاس میں پانی تو بھر لیا تھا مگر کمرے میں جانے کی ہمت نہی ہو رہی تھی۔ وہ اسی کشمکش میں گلاس لیے کھڑی رہی کہ اب اندر کیسے جاۓ۔

Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)Where stories live. Discover now