# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 23اس شام کے بعد سکندر دو ہفتوں سے گھر نہی آیا تھا۔ سارا اس وقت رات کا کھانا کھا کر الماس کے ساتھ لان میں بیٹھی تھی۔ بچے کارٹون مووی دیکھ رہے تھے۔ لان کابلب جل رہا تھا اور وہ دونوں جھولے پہ بیٹھی تھیں۔ بہت ساری ادھر ادھر کی باتیں کرتے کرتے سارا نے الماس سے عام سے انداز میں پوچھا۔
”الماس۔ سکندر کارویہ تمھارے ساتھ کیسا ہے؟“
”ٹھیک ہے۔“
الماس نے مختصر کہا۔ سارا نے بہت غور سے اس کے چہرے کو دیکھا تھا۔ وہ اپنی گود میں رکھے اپنے ہاتھوں کو دیکھ رہی تھی۔ سکندر کے ذکر پہ وہ ایک دم اپنے خول میں سمٹ جاتی تھی۔ سارا کو سمجھ نہی آ رہا تھا کہ سکندر کی پریشانی کیسے دور کرے۔ اس نے گہرا سانس لے کر الماس کے ہاتھ پہ اپنا ہاتھ رکھا۔ الماس نے گردن موڑ کر اسے دیکھا۔
”تو پھر تم اس سے ڈھنگ سے بات کیوں نہی کرتی؟ میں سمجھ رہی تھی شاید کسی اور کے سامنے اس سے بات کرتے ہوۓ شرماتی ہو۔ ہر ایک کا اپنا مزاج ہوتا ہے۔ جب میری اور حسن کی شادی ہوٸ تھی تو ہم تو اتنی باتیں کرتے تھے ایک دوسرے سے۔ ایک دوسرے کو ہی دیکھتے رہتے تھے۔ اب بھی تم نے نوٹ کیا ہو گا ہم ایسے ہی ہیں۔ جب سے وہ اٹلی گۓ ہیں تب سے تھوڑا کم کم بات ہوتی ہے ورنہ تو لوگوں نے ہمیں love birds کہنا شروع کر دیا تھا۔“
سارا کی بات کو الماس نے خاموشی سے سنا اور کوٸ جواب نہی دیا۔ سارا نے اسے خاموش دیکھا تو پھر سے پوچھنے لگی۔
”تمھارا اور سکندر کا معاملہ ابھی تک کیوں لٹکا ہوا ہے؟ تمھاری شادی کو پانچ مہینے سے اوپر ہو گۓ ہیں۔ اگر سکندر اب بھی نہ بتاتا تو مجھے یہی لگتا سب ٹھیک ہے۔ ایسا کیوں ہے الماس؟ کوٸ پریشانی ہے تو شٸیر کرو مجھ سے۔“
الماس اب بھی چپ رہی جیسے کچھ سوچ رہی ہو۔ سارا خاموشی سے اس کے جواب کا انتظار کرتی رہی۔ الماس چپ ہی رہی۔ کٸ لمحوں کا وقفہ آگیا۔ پھر وہ آہستہ سے کہنے لگی۔
”باجی آپ کی اور حسن بھاٸ کی پسند کی شادی تھی۔ میرا اور ان کا مجبوری کا رشتہ ہے۔“
سارا نے فوراً اس کی بات کاٹی۔
”بالکل غلط۔ تمھیں کیوں لگتا ہے کہ اس نے مجبوری میں تم سے شادی کی؟ کیا یہ نہی ہو سکتا کہ اسے تم پسند آ گٸ ہو اس لیے اس نے تم سے شادی کر لی؟“
سارا کی بات پر الماس کے چہرے پہ گہرے ساۓ لہرانے لگے۔ کوٸ اور ہوتا تو وہ اس وقت خوشی سے جھوم اٹھتی۔ لیکن وہ سکندر تھا جس کے بارے میں سارا بات کر رہی تھی۔ وہی سکندر جس کے بےعزتی بھرے الفاظ وہ بھول نہی پاتی تھی۔
”اگر ایسا ہوتا تو وہ یوں مجھ سے لا تعلق نہ رہتے۔ مجھے بتاتے۔“
الماس جیسے ماننے کو تیار ہی نہی تھی کہ وہ اسے پسند کر سکتا ہے۔
YOU ARE READING
Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)
Romanceزندگی میں کبھی کبھی اندھیرے آ جاتے ہیں۔ لیکن ان اندھیروں کا مقصد ہمیں وہ چاند دکھانا ہوتا ہے جو ہم دن کی روشنی میں نہیں دیکھ سکتے۔ ۔۔۔ الماس کے منہ بولے والدین نے الماس کی شادی ایک فارن نیشنل لڑکے سے کر کے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ اور وہ لڑکا اسے ریلو...