# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 17الماس اور حسن ایک دوسرے سے پہلی بار مل رہے تھے۔ سارا نے الماس کی اتنی تعریف کی تھی کہ وہ اسے غاٸبانہ طور پہ ہی پسند کر چکے تھے۔ جب سارا نے سکندر کی شادی کا ارادہ بتایا تو وہ بھی بہت خوش ہوۓ۔ سکندر سارا سے چھے سال چھوٹا تھا اور حسن سے آٹھ سال۔ دونوں اسے اپنی اولاد کی طرح ہی سمجھتے تھے۔ اب وہ تیس کا تھا مگر ان کے لیے اب بھی وہ چھوٹا ہی تھا۔
تین ہفتے کیسے گزرے پتا ہی نہی چلا۔ سکندر کے کام کا لوڈ بھی کچھ زیادہ تھا۔ وہ لیاقت بھٹی کے قریبی سہولت کاروں تک پہنچ چکا تھا۔ اسے اب انتظار تھا اس کے خاص مہرے کے ہاتھ لگنے کا۔ وہ اس وقت موجود نہی تھا مگر کچھ عرصے میں آنے والا تھا اور سکندر کو اس وقت کا انتظار تھا۔
ان دنوں وہ حسن کے آنے کے بعد بھی نہی آیا تھا۔ حسن کو آۓ ہوۓ دو دن گزر چکے تھے۔ پہلے دن تو ملنا ملانا ہی رہا اور حسن نے کچھ آرام کر لیا تھا۔ سارا اور حسن اپنے مشترکہ کمرے میں شفٹ ہو گۓ تھے اور وہ دن بھر اپنے کمرے میں رہ لیتی مگر رات کو بچوں کے پاس سو جاتی تاکہ بچے اکیلا نہ محسوس کریں اور اسے یہ بھی خدشہ تھا کہ سکندر اچانک آ سکتا تھا۔ اس نے بچوں والی کمرے میں ہی رہنا مناسب سمجھا تھا۔
حسن کے آنے کے تیسرے دن اس کی آمد ہوٸ تھی۔ کتنی ہی دیر وہ بھاٸ کے گلے لگا رہا تھا۔ سارا نے الماس کو اشارہ کیا تو اس نے اپنا کرفیو توڑا تھا۔ وہ باہر آ گٸ اور چاۓ بنا کر سب کے لیے لاٶنج میں ہی لے آٸ، مگر چاۓ رکھ کر بیٹھی نہی، واپس سے کمرے میں چلی گٸ۔ دو دن میں اس کی حسن سے بھی کافی اچھی گپ شپ ہو گٸ تھی۔ سکندر بس تین گھنٹے ہی رکا اور پھر واپس چلا گیا۔
حسن کے آنے کے کچھ دن بعد کچھ چیزیں معمول پہ آ گٸ تھیں۔ بچے روزانہ اسکول جاتے تھے اور حسن سارا کو لے کر کہیں نا کہیں نکل جاتا تھا۔ یہ ان کا اب روز کامعمول تھا۔ وہ بچوں کو دن کا کھانا وغیرہ بھی کھلا دیتی اور ان کی دیکھ بھال کرلیتی تھی۔
اتوار والے دن وہ سب کو لے کر باہر گیا تھا۔ یہ اس کا ہر بار کا معمول تھا۔ وہ دو مہینے کی چھٹیاں لے کر آتا تھا اور سارا کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارتا تھا۔ دونوں ایسے ہو جاتے تھے جیسے نٸ نٸ شادی ہوٸ ہو۔
الماس ان کو دیکھ کر دعا دیتی تھی کہ دونوں ہمیشہ خوش رہیں۔ دونوں ایک ساتھ کتنے اچھے لگتے تھے۔ حسن کے نقوش سکندر سے کچھ مختلف تھے مگر تھے وہ بھی اچھے خاصے خوش شکل۔ سارا نے اپنے ساس سسر کی تصویریں اسے دکھاٸ تھیں۔ حسن اپنے والد جیسے تھے اور سکندر اپنی والدہ جیسا۔ ان کی والدہ بلا کی حسین عورت تھیں۔ حسن کی شادی سے کچھ سال پہلے ہی ان کے والدین ایکسڈنٹ میں گزر گٸے تھے۔ اس کے بعد حسن نے سکندر کو سنبھالا تھا۔ وہ ان کی باپ کی طرح عزت کرتا تھا۔ پھر جب سارا اور حسن کی شادی ہو گٸ تو سارا نے بڑی بہن اور ماں کی طرح اس کی دیکھ بھال کی۔ اسی لیے وہ سارا کو بھابھی کم اور ماں زیادہ سمجھتا تھا۔
YOU ARE READING
Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)
Romanceزندگی میں کبھی کبھی اندھیرے آ جاتے ہیں۔ لیکن ان اندھیروں کا مقصد ہمیں وہ چاند دکھانا ہوتا ہے جو ہم دن کی روشنی میں نہیں دیکھ سکتے۔ ۔۔۔ الماس کے منہ بولے والدین نے الماس کی شادی ایک فارن نیشنل لڑکے سے کر کے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ اور وہ لڑکا اسے ریلو...