Episode 6.

584 31 3
                                    


# "محبت کچھ یوں ہے تم سے"
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 6

"مجھے آپ کی معافی نہی چاہیے۔ میں آپ کو کبھی معاف نہی کروں گی۔"

الماس کہنا چاہتی تھی مگر چپ رہی۔ سکندر کچھ دیر اس کے بولنے کا انتظار کرتا رہا کہ شاید وہ کچھ بولے یا کوٸ ری ایکشن دے مگر وہ نہ تو اس کی جانب دیکھ رہی تھی اور نہ کچھ بولی تھی۔ وہ ایسے ظاہر کر رہی تھی جیسے سکندر وہاں موجود ہی نہی، صرف وہ اور سارا ہیں۔

سارا نے سکندر کو آنکھوں سے جانےکا اشارہ کیا تو وہ چپ چاپ ایک آخری نظر روتی ہوٸ بھیگی آنکھوں، سرخ ناک اور تیز گلابی ہونٹوں والی الماس پہ ڈال کر چلا گیا۔

سارا نے الماس کو اٹھا کر اپنے بیڈ پر بٹھایا تو وہ کونے پر ٹک گٸ جیسے ابھی اٹھ کر بھاگ جاۓ گی۔

"تمھاری چاۓ بھی ٹھنڈی ہو گٸ۔ تم بیٹھو میں اور بنا کر لاتی ہوں۔"

سارا نے اس کا موڈ نارمل کرنے کی کوشش کی اور اٹھنے لگی تو الماس نے اس کا ہاتھ پکڑ کر روکا۔

"مجھے اب چاۓ نہی پینی۔ آپ یہیں بیٹھ جاٸیں میرے پاس۔"

الماس سوں سوں کر رہی تھی اور اس کی ناک رونے کے باعث نوک سے سرخ ہو رہی تھی۔ سارا اٹھتے اٹھتے بیٹھ گٸ اور الماس کو اپنے ساتھ لگایا۔

"الماس، اس کی بات کو دل پہ مت لو۔ اس کے تو میں کان کھینچوں گی کہ میری پیاری سی بہن کو خواہ مخواہ پریشان کیا اس نے۔۔۔۔ اور دیکھو اس بار تو اس نے خود معافی مانگی ہے۔۔۔چلو شاباش، اب رونا نہی۔۔۔۔"

الماس مزید کچھ نہی بولی اور اپنے آپ کو نارمل کرنے کی کوشش کرنے لگی۔ کچھ دیر سارا اس کے پاس بیٹھی رہی اور ادھر ادھر کی باتیں کر کے الماس کا دھیان بٹانے کی کوشش کی۔ الماس کافی حد تک نارمل ہو گٸ تھی۔

سکندر دوبارہ اس کے سامنے نہی آیا۔ سارا نے رات کے کھانے کی تیاری کی اور بچوں کو کھلا کر اس کے لیے کمرے میں لے آٸ۔ الماس نے سکندر والے کمرے میں جانے سے انکار کر دیا تھا۔ سارا نے اصرار نہی کیا۔ ظاہر ہے وہ سکندر کی باتوں کی وجہ سے دل برداشتہ تھی۔

سارا نے اسے اپنے سامنے کھانا کھلوایا ورنہ وہ ٹال رہی تھی۔ سکندر کی باتیں اس کے دل و دماغ میں جیسے نقش ہو گٸ تھیں۔ سارا نے اسے بچوں والے کمرے میں بھیج دیا۔ اکیلی بیٹھتی تو نجانے کیا کیا سوچتی رہتی۔

بچوں کے کمرے میں وہ بہل گٸ تھی۔ بچوں کی شرارتیں اور ان کی نوک جھوک میں الماس کچھ دیر کے لیے شام والے واقعے کو بھول گٸ۔ آمنہ نے اسے اپنے بیڈ پہ سونے کی آفر کی۔

"آپی، آپ کی نوز کیوں ریڈ ہو رہی ہے؟ چاچو نے ڈانٹا ہے آپ کو؟"

آمنہ نے اپنے چھوٹے سے دماغ سے نتیجہ اخذ کیا۔ الماس نے حیرت سے اسے دیکھا۔ وہ چھوٹی سی بچی تھی مگر کمال کی آبزرویشن تھی اس کی۔

Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)Where stories live. Discover now