# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 25”میں الماس کی دوست ہوں سُندس۔ ایک ہی سکول میں پڑھے ہیں ہم دونوں۔ بہت ہی اچھی اور صاف دل کی لڑکی ہے وہ۔۔۔۔“
پتا نہی اس کا اچھا دل سکندر کو دیکھ کر کہاں چلا جاتا تھا۔ سکندر نے اس جملے کے سُنتے ہی سوچا۔
”دراصل اس کی کچھ مہینے پہلے شادی ہو گٸ ہے۔ اب تو امریکہ میں رہتی ہے وہ۔ اس کا شوہر امیریکن پاکستانی تھا۔۔۔۔۔“
سکندر کے ذہن میں وقاص عرف کاشی کا چہرہ ابھرا۔
”وہ اپنے ایڈاپٹڈ پیرینٹس کے ساتھ رہتی تھی یہاں ہمارے پڑوس میں۔ اس کی شادی والے دن ہی ساری فیملی ایران شفٹ ہو گٸ۔ بظاہر تو اچھے لوگ تھے لیکن الماس کو کہیں آنے جانے نہی دیتے تھے۔ میرے گھر بھی نہی آتی تھی۔ ہم تو ان کو اچھے لوگ ہی سمجھتے رہے۔ مجھے تو کچھ پتا ہی نہی چلتا اگر اس کی بڑی بہن عمارہ کی مہندی والے دن عمارہ کا دولہا الماس سے شادی کی ضد نہ لگا لیتا۔“
”کیا مطلب؟“ وامق کی آواز ابھری جیسے وہ ایک دم الرٹ ہوا ہو۔
”تمھاری بہن بہت خوبصورت ہے۔ اس کے پہلے بھی بہت رشتے آۓ تھے لیکن مسز ہمایوں، اس کی امی نہی مانتی تھی۔ اس کی بہنوں کے آۓ رشتے بھی الماس کو پسند کر جاتے تھے اس لیے وہ اسے کسی کے سامنے نہی کرتی تھیں۔ وہ تو عمارہ کی شادی پر بھی اسے نہی لے کر جاتیں اگر محلے کی عورتیں نہ پوچھتیں۔ لیکن وہاں جا کر الماس کو عمارہ کے دولہے نے دیکھا تو الماس پہ فدا ہو گیا۔ اس نے سب کے سامنے کہہ دیا کہ الماس سے شادی کرے گا۔ اگر الماس کے والدین مان جاتے تو شادی ہو سکتی تھی۔ دولہے کی ماں نے بھی بہت کوشش کی لیکن الماس کے گھر والے نہی مانے۔ بس پھر وہیں رشتہ ٹوٹ گیا۔ لیکن گھر جا کر عمارہ نےالماس کو بہت باتیں سناٸیں، اس کی بہت بےعزتی کی۔ وہ بے چاری تو اس سارے معاملے سے انجان ہی تھی لیکن عمارہ نے اسے چور اور دھوکےباز کہا۔ مجھے شروع سے لگتا تھا کہ وہ الماس سے جلتی ہے۔ اس دن تو اس نے الماس کو تھپڑ بھی مارے۔ مجھے اتنا غصہ آیا اس کے ماں باپ پر۔ وہ دیکھ رہے تھے لیکن الماس کو بچایا نہی۔ جاہل لڑکی نے بےچاری الماس کے ساتھ شروع سے ہی برا سلوک رکھا تھا۔ دھکے دے دے کر گھر سے بھی نکال دیا۔ پھر الماس روتے ہوۓ میرے گھر آٸ تھی اور اس نے مجھے ساری بات بتاٸ۔ شور کی آوازیں تو ہمارے گھر تک بھی آرہی تھیں۔ مہندی میں جو تماشا ہوا تھا وہ بھی سب نے دیکھا تھا۔ پھر بھی الزام الماس پہ ہی آیا۔ بس اس کے ایک ہفتے کے اندر اندر اس کے گھر والوں نے شادی کر دی اس کی۔ اللہ جانے ٹھیک بھی ہو گی یا نہی۔ میں روز دعا کرتی ہوں اس کے لیے کہ اللہ کرے خیریت سے ہو اور اپنے شوہر کے ساتھ خوش رہے۔ اللہ کرے وہ اسے خوش رکھنے والا ہو۔ الماس بہت معصوم ہے۔ کتنی بار اس چڑیل عمارہ نے اس کے ساتھ ضد لگاٸ تھی۔ اب اگر اس لڑکے کو تم سے اتنی محبت تھی تو الماس کو دیکھ کر اس کی نیت کیوں بدلی؟ غلطی کرے کوٸ اور اور الزام الماس پہ ڈال دو۔۔۔ان کے گھر مں ایسا ہی ہوتا رہا تھا۔ میں نے کتنی مرتبہ نوٹ کیا ان کی ماں الماس کے ساتھ زیادتی کرتی تھی پر بھی الماس کچھ نہی کہتی تھی۔ احسان کا بدلہ کہہ کر خاموش ہو جاتی تھی۔۔۔۔ویسے آپ کہاں رہتے ہیں؟ گر اس نے مجھ سے رابطہ کیا تو میں اسے بتا دوں گی آپ اسے ڈھونڈ رہے ہیں۔ بہت خوش ہو گی وہ۔۔۔۔۔“
YOU ARE READING
Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)
Romanceزندگی میں کبھی کبھی اندھیرے آ جاتے ہیں۔ لیکن ان اندھیروں کا مقصد ہمیں وہ چاند دکھانا ہوتا ہے جو ہم دن کی روشنی میں نہیں دیکھ سکتے۔ ۔۔۔ الماس کے منہ بولے والدین نے الماس کی شادی ایک فارن نیشنل لڑکے سے کر کے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ اور وہ لڑکا اسے ریلو...