# ”محبت کچھ یوں ہے تم سے“
# از تشہ گوہر
# قسط نمبر 36اس نے جیسے ہی گاڑی گھر کے ڈراٸیو وے پہ روکی، الماس فوراً نکل کر اندر بھاگی جیسے اسے سکندر سے کوٸ خطرہ ہو۔ سکندر نے اس کی رپورٹ اٹھاٸ اور اس کے پیچھے اندر آ گیا۔
سارا نے اسے دیکھا تو اس کی آنکھیں فرطِ جذبات سے ایک دم نم ہوٸیں۔ اس نے فوراً اٹھ کر الماس کو گلے لگا لیا۔
”کہاں چلی گٸ تھیں تم؟ میں کتنا پریشان ہو گٸ تھی، بچے بار بار تمھارا پوچھ رہے تھے“
سارا کی بات سن کر الماس کو شرمندگی ہوٸ۔ اسے سکندر پہ غصہ تھا اور اس غصے میں اس نے سارا کا بھی نہی سوچا تھا۔
”سوری باجی۔۔۔میں بس غصے میں تھی۔۔۔پتا نہی چلا کیا کر رہی تھی۔“
اس نےوضاحت دینے کی کوشش کی۔
”ابھی بھی آنے کو تیار نہی تھیں آپ کی بہن۔ زبردستی لایا ہوں“۔
سکندر نے ایک گھوری الماس پہ ڈال کر سارا سے کہا۔
”اچھا کِیا لے آۓ۔ اب دوبارہ تم اس طرح کہیں گٸ تو مجھ سے بات نہ کرنا“
سارا ناراض ہونے لگی۔ الماس کو فکر ہوٸ۔ اس وقت وہی تھی جو سکندر کے غصے میں اس کی ڈھال بن سکتی تھی۔
”معاف کر دیں نا باجی۔۔میں آپ سے تو ناراض نہی ہو سکتی۔ بس غلطی ہو گٸ۔ آپ کو بتا کر جانا چاہیے تھا۔“
الماس شرمندہ سی ہوتے ہوۓ سارا کو منانے لگی۔ سکندر نے اس کا دہرا رویہ بڑے غور سے دیکھا۔ سارا کے ساتھ جتنی میٹھی تھی سکندر کے ساتھ اتنی ہی تیکھی بن رہی تھی۔
سارا نے مسکراتے ہوۓ اسے گلے لگایا۔
”تو مان لی تم نے اپنی غلطی؟“
سکندر نے اسے گھورا۔ اس نے جواباً سکندر کو بڑے ہی عجیب انداز میں دیکھا۔
”آپ تو بات ہی نہ کریں مجھ سے۔ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے۔“
سارا ان دونوں کا جھگڑا دیکھنے لگی۔ اسے تو معلوم بھی نہی تھا کہ الماس گٸ کیوں تھی۔
”اچھا جی۔۔۔۔اب ساری غلطی میری ہو گٸ۔ تم بغیر بتاۓ گھر چھوڑ کر گٸ، یہ بھی میری غلطی ہے؟“
”شروع سے جو کچھ آپ نے میرے ساتھ کیا ہے، اگر آپ ویسا نہ کرتے تو میں کبھی یوں نہ جاتی۔“
اس نے ساری کہانی سکندر کے ذمہ لگا دی۔
”کیا کِیا ہے شروع سے میں نے؟ زرا بتانا پسند کریں گی آپ؟“
سکندر کو اس کی بات پہ غصہ آ رہا تھا لیکن وہ ضبط کر رہا تھا۔
”شروع دن سے جب سے میں اس گھر میں آٸ ہوں، آپ نے میرے ساتھ اچھا سلوک نہی کیا۔ پہلے مجھ پہ چوری کا الزام لگا کر مجھے گھر سے نکالا پھر میرا آٸ ڈی کارڈ کو جواز بنا کر مجھے جھوٹا اور فراڈ کہہ کر گھر سے نکالنے کی کوشش کی۔۔۔۔اور یہ بھی کافی نہی ہوا تو آپ نے میرا بیک گراٶنڈ چیک کروایا۔۔۔۔اتنا سا تو آپ کو اعتبار نہی ہے مجھ پہ۔۔۔۔“ الماس نے اپنی انگلی اور انگوٹھے کو ایک دوسرے کے قریب کر کے ”تھوڑا سا“ کا نشان بنایا۔ ”۔۔۔۔۔۔اگر آپ نے یہ سب نہ کیا ہوتا تو میں آپ پر کبھی شک نہ کرتی۔ اب تو مجھے ایسا لگنے لگا ہے آپ نے مجھ سے شادی بھی کسی خفیہ مقصد کی وجہ سے کی ہو گی۔۔۔آپ کا کیا بھروسہ۔“
YOU ARE READING
Mohabbat Kuch Yoo'n Hai Tum Se (Complete)
Romanceزندگی میں کبھی کبھی اندھیرے آ جاتے ہیں۔ لیکن ان اندھیروں کا مقصد ہمیں وہ چاند دکھانا ہوتا ہے جو ہم دن کی روشنی میں نہیں دیکھ سکتے۔ ۔۔۔ الماس کے منہ بولے والدین نے الماس کی شادی ایک فارن نیشنل لڑکے سے کر کے اس سے قطع تعلق کر لیا۔ اور وہ لڑکا اسے ریلو...