16.جب دل ہی نا ہو تو

1.1K 85 48
                                    

قسط-16

نیچے زمین پر بیڈ کو ٹیک لگائے بیٹھی وہ بتیس سالہ عورت مسلسل ہچکیوں سے روئے جارہی تھی..
کتنا درد تھا اسکی آواز میں..کیسی تڑپ تھی کوئی نہیں جانتا تھا
ایسے میں دروازے سے بھاگتے ہوئے دو لڑکے آئے

بارہ سالہ ارشی پریشانی سے اپنی ماں کا چہرا ایک ٹک تک رہا تھا جبکہ پانچ سالہ راحی جلدی سے آکر ماں کی گود میں بیٹھ گیا...وہ ایسا ہی تھا...انکی ماں اور ماما جتنا چڑچڑا پن ظاہر کرتے وہ اتنا ہی لاڈ دکھاتا

"کیا ہوا ہے مما؟ آپ رو کیوں رہی ہیں؟ "
راحی نے شرارت سے آنکھ مار کر اسے بولنے کا اشارہ کیا جس پر ارشی نے ڈرتے ڈرتے پوچھا...
وقت کے ساتھ ساتھ اسکی شخصیت نڈر سے ڈرپوک کے سانچے میں ڈھل گئی تھی جبکہ بڑا ہونے کے ساتھ ساتھ راحی شوخ مزاج بنتا جارہا تھا

جیسے ہی ارشی نے سوال کیا وہ اسی پر چلا اٹھیں
" یہ کیا تم لوگ ہر وقت مما مما کہتے پیچھے پیچھے گھومتے ہو....یہ میری لائف ہے سمجھے..کبھی تو پیچھا چھوڑ دیا کرو میرا..."
اور بول کر راحی کو اپنی گود سے اٹھا کر نیچے بٹھادیا اور خود اٹھ کے بیڈ پر بیٹھ گئی
ارشی ڈر کر چار قدم پیچھے ہٹا..وہ ہمیشہ سوچتا کی پتا نہیں مما کو کیا ہوتا جارہا ہے جو ہمارا خیال نہیں رکھتیں..ہر وقت ڈانٹتی رہتی ہیں.. وہ پہلے تو ایسی نہیں تھی مگر اب کیوں؟

راحی نے ایک نظر اپنے ڈرے بھائی کو اور ایک نظر آنسو پونچ کر سخت پتھر بنی ماں کو دیکھا
پھر خود اٹھ کر ماں کے سامنے آیا
"مما پتا ہے..ارشی میرا پاپا اور مما دونوں جیسا خیال رکھتا ہے اور میں اسکا تو ہمیں کسی کی ضرورت نہیں..سکندر ماما کی تو پہلے بھی نہیں تھی..."وہ ایک لمحے کے لئیے رکا
"اب آپکی بھی نہیں "

اسکی بات پر دوسری طرف دیکھتی انکی ماں رخسار پلٹ کر اسے دیکھنے لگی... جو پیچھے کی طرف پلٹ کے اپنے حیران بھائی کا ہاتھ پکڑتا دروازے کی طرف بڑھ رہا تھا...
آج جیسے انہوں نے اپنا دوسرا بیٹا بھی کھودیا تھا
____________________________________

" راحی آج صبح تو نے ایسے کیوں بات کی مما سے؟ مما کہتی ہیں بڑوں کی عزت کرنی چاہئیے..انہیں منہ پہ جواب نہیں دینا چاہئیے... "
ارشی نے راحی کو سمجھایا..راحی تھا تو پانچ سال کا مگر کبھی کبھی حرکتیں بالکل بڑوں جیسی کرجاتا تھا کہ خود ارشی اسکو دیکھ کر دنگ رہ جاتا

وہ دونوں اس وقت لنچ بریک میں باہر گراؤنڈ میں بنی بینچ پر بیٹھے تھے

" کیونکہ وہ ہمیشہ ڈانٹتی ہی رہتی ہیں..میں کتنا پیار کرتا ہوں اور وہ اور سکندر ماما ہمیں دھتکاردیتے ہیں.. "
آخر میں اس نے کاندھے اچکائے

" پہلے یہ بتا کہ تو نے یہ 'دھتکاردیتے' لفظ کدھر سے سنا؟اتنا چھوٹا ہے اور باتیں دیکھو"
ارشی نے منہ کھول کے پوچھا

"ٹی وی اور ٹی وی پہ آتی فلمیں زندہ باد ہاہاہاہا..مگر تو بھی پہلے یہ بتا کہ مما نے کب ایسی اچھی باتیں بولیں؟ وہ تو بات ہی ہمیں غصہ کرنے کے لئیے کرتی ہیں"
بول کے اس نے پھر قہقہہ لگایا

جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅Where stories live. Discover now