10.جب دل ہی نا ہو تو

1.2K 91 76
                                    

قسط-10


"بچوں توجہ ادھر رکھو اپنی!!!.."
ان تینوں کو مسلسل کھسر پھسر کرتا دیکھ اقبال سر نے انہیں ٹوکا جس پر وہ کھسیا کے سیدھی ہوکر بیٹھ گئیں

"تو آج کا لیکچر کس سیکھ کو اجاگر کرتا ہے؟؟؟"
لیکچر کے آخر میں انہوں نے سب اسٹوڈنٹس سے سوال کیا

دلوں کو جوڑنے کا زریعہ بنیں...نا کے انہیں توڑنے کی وجہہ
سب اسٹوڈنٹس نے ایک آواز میں بولا

"گڈ..لیکن بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے آپ بچوں کو ابھی..."
اپنے سر کو دائیں بائیں گھماتے ہوئے وہ بولے
جس پہ سب نا سمجھی سے انہیں دیکھنے لگے

"کیونکہ بچوں...ہمیں ان سب سے پہلے ایک اچھا انسان بننا ضروری ہوتا ہے...اور یہ بات تو آپ میں سے کسی نے کہی ہی نہیں.... دیکھیں..میں نے پورا لکچر لفظ دل کا استعمال کرتے ہوئے دیا کہ دل توڑنا نہیں چاہیے انہیں جوڑے رکھنا چاہیے ...اب میرے پوچھنے پر آپ لوگوں نے بھی وہی بتایا جو میں جب سے بول رہا تھا.....یہ تو کوئی چھوٹا سا بچا بھی کر سکتا ہے اصل بات تو تب ہوتی جب آپ اہم بات ڈھونڈ کر نکالتے اور وہ بولتے....خیر اگلی بار سے آپکی طرف سے اچھے رسپانس کی امید کرونگا لیکچر کے دوران..."
سر انکے اتنے کم رسپانس پر دکھی تھے...
سارے اسٹوڈنٹس نے شرمندگی سے سر جھکالیا
کتاب ایک طرف رکھتے انہوں نے ایک نظر سب پر ڈالی

"اب آپ لوگ مجھے پھر ڈس اپائنٹ کررہے ہو....بچوں!!! جب کوئی تمہیں تمہاری غلطی دکھائے تو نا شرمندہ ہو... نا ہی یہ سمجھو کی تم ہار گئے ہو...بلکہ ایک عزم ایک نئے جزبہ کے ساتھ اس غلطی پہ کام کرو...اسے سدھارنے کی کوشش کرو...کیونکہ ہم تب ہی پرفیکٹ بنتے ہیں جب غلطیاں کرتے ہیں...اور انہی غلطیوں کو کسی کے اصلاح کرنے پر صحیح کرتے ہیں....سمجھ گئے.."
بولتے ہوئے انہوں نے ایک ہاتھ حبا کے سر پہ پھیرا کیونکہ وہ سب سے زیادہ شرمندہ نظر آرہی تھی...انکے ہاتھ پھیرنے پر اس نے نم پلکیں اٹھا کے انہیں دیکھا وہیں ہونٹوں پہ مسکراہٹ تھی

"اور جب کوئی ہماری غلطی بتائے تو چند لوگ اسے اپنی انا کا مسئلہ بنالیتے ہیں...یہ بالکل غلط بات ہے کیونکہ ہر کوئی بات پرفیکٹ نہیں ہوتی نا ہی کوئی انسان پرفیکٹ ہوتا ہے...زہین سے زہین انسان کو کسی دوسرے انسان کے صلاح کی ضرورت ہوتی ہی ہے"

"جی سر سمجھ گئے...."
اس بار بھی سب ایک آواز میں بولے

"مضبوطی کسے کہتے ہیں؟؟؟ کون کہے گا؟.... ایک کام کرو حبا بیٹے آپ بولو....."

ابھی 15 منٹ تھے انکا لیکچر ختم ہونے میں تو انہوں نے کچھ سوچتے ہوئے حبا سے سوال کیا...کیونکہ وہ مضبوطی کے معنی اسے بتانا چاہتے تھے کی اگر ہم مضبوط رہیں گے تو ہمیں کسی سے ڈرنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہوگی
اور حبا کی فطرت بھی کچھ ویسی تھی کہ ہر کوئی اسے آسانی سے ڈرادیتا...آگے کی زندگی میں سائشہ مائشہ اسکے ساتھ ہر جگہ ہونگی یہ ضروری تو نہیں نا...قسمت کی بات ہے.....اسی لیے انہوں نے حبا سے پوچھا

جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅Where stories live. Discover now