آخری حصہ

1.3K 81 96
                                    

31.جب دل ہی نا ہو تو

آخری قسط

"آئیے ہم آپکو لے چلتے ہیں حسنہ اکرام کے گھر..اور بتاتے ہیں کہ انکا بلا وجہ کا غصہ کس طرح انکی زندگی ختم کرنے کی وجہ بن گیا..."
کان کے زریعے گال پہ لگے چھوٹے سے مائیک کو ٹھیک کرتی چیخ چیخ کر وہ عورت کیمرے کو اپنی طرف گھمارہی تھی

"حسنہ اکرام..یہ نام کہیں تو سنا ہوا لگتا ہے.."
حبا اپنے دماغ پہ زور ڈالتی ہوئی سوچنے والے انداز میں صوفے پہ دا ڈی سے کچھ فاصلے پہ بیٹھی

دا ڈی نے ٹی وی سے نظریں ہٹاکر اسے دیکھا
"زیادہ اپنے چھوٹے دماغ پہ زور نا ڈالو..ابھی وہ لوگ تصویر دکھائیں گے تب دیکھ لینا"
دا ڈی نے سنجیدگی سے اسکے ہاتھ پہ ہاتھ رکھتے ہوئے کہا..اس وقت اسکی آنکھوں کے سامنے وہ پونے کی صبح کے مناظر گھوم رہے تھے...جب حبا نے اس عورت کو اپنی بیٹی کو لے کے غیر ذمہ داری کا احساس دلانا چاہا تھا اور حسنہ نے غصے سے حبا پہ ہاتھ اٹھایا تھا

"حسنہ اکرام کسی وجہ سے شدید غصے میں تھیں ایسے میں وہ سامنے سے آتے اپنے آفس کے کسی ورکر کو نا دیکھ سکیں اور ٹکراگئیں..مگر غلطی انہوں نے بلاوجہ اس آدمی کو تھپڑ مارکر کی..نتیجہ اب سب کے سامنے ہے..آدمی اپنی بے عزتی برداشت نا کر پایا اور دوسرے ہی دن حسنہ اکرام کو گلا گھونٹ کے بے دردی سے مار ڈالا...کیمرہ مین کشور کے ساتھ رادھکا..آج تک"
نیوز ختم ہوچکی تھی اور اب ٹی وی پہ دوسری خبر نشر ہورہی تھی

"ارش..ارش یہ تو وہی ہے نا..اس دن صبح..پونے میں.."
حبا نے دماغ پہ زور ڈالتے ہوئے کہا...

جبکہ ارشمان کسی دوسری دنیا میں پہنچا ہوا تھا..
اسکی امی گزرنے کے بعد اسکی زندگی بھی کیسی ہوگئی تھی..ویران دکھوں سے بھری...یہ تو اچھا ہوا کہ اسے حماد فواد ملے..اس معصوم کو کون ملے گا؟ اوپر سے ایک لڑکی کو کیا کیا سہنا نہیں پڑتا..یہ معصوم کیسے سب کچھ سہہ پائے گی...

ارشمان ایک دم ایک فیصلہ کرتا ہوا اٹھا

وہ اس بچی کو اس ظالم دنیا میں اپنی طرح یوں رولنے نہیں دے گا
____________________________________________

"اففف..ضامن لڑکیاں بھی اتنا وقت نہیں لیتی تیار ہونے میں اور ایک آپ ہیں جو آئنے کے سامنے سے ہٹنے کا نام نہیں لے رہے"
حیات ضامن کی امی اور زانو سے گلے ملتے ہوئے اپنے روم کی طرف دیکھتے ہوئے تقریباً چیخی

"ارے..اتنا ٹائم تو لینا ہی پڑتا ہے..پہلے ہی وہ میرے بڑے سالے صاحب ایسے اسٹرکٹ سسر بنے مجھے گھورتے رہتے ہیں"
ضامن نے روم سے نکلتے ہوئے کہا...اور اپنے کرتے کے آستین تھوڑا اوپر کیے
حیات نے دل ہی دل میں اسکی نظر اتاری جبکہ امی تو ضامن پہ واری صدقے ہوگئی..وہ لگ ہی اتنا پیارا رہا تھا.. اسکن رنگ کا کرتہ اسکے سفید رنگ پہ خوب نکھر کے آرہا تھا

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Jun 16, 2021 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅Where stories live. Discover now