قسط-5
"یاااار آتو گئے ہیں شاپنگ پر لیکن کچھ سمجھ ہی نہیں آرہا..."
سائشہ پریشانی سے بولی"ہاااں یار اور ان لوگوں کی تو لینگویج بھی چینج ہے چند لوگ تو تلگو میں ہی بات کرے جارہے ہیں اور چند کی بات ہمیں سمجھ نہیں آرہی بڑا ہی غور کرنا پڑرہا ہے ایک ایک لفظ کو"
مائشہ کی بھی یہی پرابلم تھی جو سائشہ کی تھی"ہر ایک لفظ کو بولنے کا انکا ایک الگ ہی اسٹائیل ہے..ہےنا"
حبانے بول کر انکی تائید چاہی"باجی اسکو حیدرآبادی بات بولتے"
اسکول سے سائیکل پر واپس آرہے چھوٹے بچے انکے پاس سے گزرتے جواب دیکر نکل گئےاب پونے کی لڑکیاں کیا جانے حیدرآبادی زبان...
لیکن انکو اپنے چھ سمسٹر پڑھنے تھے ابھی..تب تک یہ پونے کی کڑیاں بھی سیکھ ہی جائینگی حیدرآبادی سواگ^><^><^><^><^><^><^><^><^><^>
"یار چلو نا کچھ میک اپ کا سامان بھی لے لیتے ہیں"
"نہیں تم دونوں جاؤ..میں زرا ابو کیلئے شال لے لیتی ہوں انکل کیلئے لینی ہے تو بول دو میں لے لو نگی وقت کی بچت بھی ہوجائیگی"
حبا کے بولنے پر ان دونوں نے ابھی اثبات میں سر ہلادیا اور چند قدم کی دوری پر موجود شاپ میں گھس گئیحبا چار جوڑے شال کے پیک کروا کے نکل ہی رہی تھی کہ سامنے والے سے ٹکر ہوگئی جو شاید ادھر ہی آرہا تھا
حبا کے من میں فوری سے کالج میں ٹکرانے والا وجود گھوما اور اسکا کہا جملہ بھی
بے اختیار نظریں ادھر ادھر گئیں لیکن اس کالج والے شخص کی غیر موجودگی دل میں سکون بھر گئی ٹھنڈی سانس لیکر جیسے ہی پلٹی اپنے پیچھے ایک انجان شخص کو دیکھ کے چونک گئی
"ارے آپ نے مجھے پہچانا نہیں..یاد ہے اس دن آپ کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا ہماری ہی گاڑی سے"
حبا کے زہن میں فوری سے وہ سختی لیے ہوئے آنکھیں گھومی جسکی سرد نظریں ایک الگ کپکپی جسم میں پیدا کرگئی تھیں
لیکن آج وہ شخص اتنے اچھے سے کیسے بات کررہا ہے.. اس دن تو بڑا ہی غصے سے گھور رہا تھا..وہ صرف سوچ ہی سکی
"اب کیسی ہے آپ کے پیر کی موچ؟؟"
ارشمان کی بات پر وہ خیالوں کی دنیا سے باہر آئی"جہ جی ٹھ ٹھیک ٹھیک ہے اب.."
اسکی زبان لڑکھڑاگئی وہ کبھی لڑکوں سے بات ہی نہیں کرتی تھی..کبھی ایسی سچویشن آبھی جائے تو سائشہ یا مائشہ میں سے کوئی ساتھ ہوتا تھااچھا ٹھیک ہے لیکن تم شاید کسی وجہہ سے پریشان ہو ابھی دیکھا میں نے جب تم گھبرا کر ادھر ادھر دیکھ رہی تھی جیسے کسی سے ڈررہی ہو"
ارشمان نے بڑی آسانی سے آپ سے تم تک کا سفر کرلیا
YOU ARE READING
جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅
Romanceیہ کہانی ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جو ایک 12 سالہ معصوم لیکن زہین بچہ زمانے کی بے درد ٹھوکریں کھاکر کر منہ کے بل گر پڑا اور جب وہ اٹھا تو اسکی شخصیت ایک مختلف روپ اپنا چکی تھی اس 25 سال کے مرد کو نفرت ہوچکی تھی اس دوغلی دنیا سے. سوائے اسکے دوستوں کے...