قسط-7
جہاں سامنے ہی سائشہ مائشہ نہایت ہی غصہ سے ایک لڑکی جسکا نام شائد علینہ تھا کے اوپر چلارہی تھیں
"کیا ہوا ہے سائشہ مائشہ.. کیا کیا ہے اس نے؟؟؟"
حبا بھاگتی ہوئی انکے پاس گئی
"حبو میری جان تو ٹھیک تو ہے نا!!.."
اب وہ دونوں اس سے لپٹ گئی"ارے مجھے کیا ہونا ہے میں بالکل ٹھیک ہوں"
حبا کو کچھ سمجھ نا آرہا تھا"وہ دیکھ..."
مائشہ نے اسے پیچھے چل رہے بڑے سے اسکرین کی طرف متوجہ کیا اور غصہ بھری نظر علینہ پر ڈالی جس پر وہ سر جھکاگئی دوسرے ٹیچرز بھی تاسف سے اسے ہی دیکھے جارہے تھےحبا کی یہ دیکھ کے آنکھیں کھل گئی جہاں علینہ بڑی ہی ہوشیاری سے مائیک کے ساتھ چھیڑ خانی کررہی تھی جس سے مائیک کے ساتھ والے پائپ میں ہائی اولٹیج کا کرنٹ آجائے اور جب حبا اسے چھوئے تو کرنٹ لگ کر وہ چیخیں مارنے لگے اور سب کے سامنے اس کا امیج خراب ہوجائے
"آپ نے ہمیں بہت ڈس اپائنٹ کیا ہے علینہ..اور سزا تو آپ کو ملیگی ہی تاکہ کوئی اور دوسرا ایسی حرکت کرنے کا سوچے بھی نا..سزا کے لیے آپکو کالج سے رسٹیکیٹ کیا جاتا ہے..اب وجہہ بتائیں کیوں کیا"
"مجھ مجھے جلن ہوتی تھی حبا سے پہلے دن سے اسے مجھ سے زیادہ اہمیت دی جاتی تھی جو مجھے اچھا نہیں لگتا تھا.."
وہ روتی ہوئی بولی"بیٹا آپ کو یہ نہیں پتا ہوگا کی اہمیت یوں ہی نہیں مل جاتی اس کیلئے ایک اچھا انسان بننا ضروری ہے.. شروع دن سے آپ کی بد تمیزی ہی لوگوں کے قدم آپکی طرف بڑھنے سے روک رہی تھی"
اقبال سر نے اسے سمجھایا علینہ نے سر جھکالیا اب وہی جانتی تھی کی وہ سمجھی ہے یا نہیں"حبا بیٹا ٹھیک ہو!.."
اقبال سر نے پوچھا جس پر وہ بہ مشکل مسکراتی سر ہلاگئی"ویسے سر آپکو کیا لگتا ہے کس نے کیا ہوگا آئی مین یوں سب کے سامنے ایسے دکھایا ہوگا؟"
دوسرے سر نے پوچھا"ہاں پتا نہیں کس اللہ کے بندے نے کیا ہوگا"
اقبال سر اور دوسرے ٹیچرز کی باتیں سنتی حبا کی آنکھوں میں دا ڈی کا اسکو خود ہی مائیک نکال کر دینا اور خود ہی لیکر واپس رکھنا گھوم گیا
اور..اور اسکا ہاتھ بھی تو جلا ہوا تھا جو پہلے تو ٹھیک ہی تھا..یا اللہ اسکا مطلب اس آدمی کو پتا تھا کی یہ سب کچھ ہونے والا ہے... کہیں سب کے سامنے علینہ کی حرکت دکھانے والا بھی وہی تو نہیں.. ہاں وہی ہوگا اس نے کسی کو مسیج بھی کیا تھا اپنے سویچ آف کئیے ہوئے فون کو آن کرکے..ہاں اسی نے کیا ہوگا..
حبا کے من میں مذاکرات جاری تھے
YOU ARE READING
جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅
Romanceیہ کہانی ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جو ایک 12 سالہ معصوم لیکن زہین بچہ زمانے کی بے درد ٹھوکریں کھاکر کر منہ کے بل گر پڑا اور جب وہ اٹھا تو اسکی شخصیت ایک مختلف روپ اپنا چکی تھی اس 25 سال کے مرد کو نفرت ہوچکی تھی اس دوغلی دنیا سے. سوائے اسکے دوستوں کے...