قسط-28
"یا اللہ کیا فوادنی اب میرا فیوچر شوہر بنے گا؟"
مائشہ دبے پاؤں ادھر سے ادھر چلتی خود سے باتیں کررہی تھی"اسمیں تو میری گہری سہیلی بننے کی ساری خوبیاں ہیں..کوئی برائی نہیں ویسے اسمیں.."
اب وہ سوچتے ہوئے آئینے کے سامنے جاکھڑی ہوئی"سب کا اتنا خیال رکھتا ہے..گھر کے کام کرنے میں زرا جو جھجکے..اور جو لوگ گھریلو کام کرتے ہیں ان کے مزاج میں نرماہٹ آ ہی جاتی ہے..تو آگے جاکے غصے کی پرابلم نہیں ہوگی..اور آج کل ایسے مرد ہوتے بھی کہاں ہیں...مجھے جب بھی بھوک لگے گی مگر کچھ بنانے کا من نہیں ہوگا تو وہ بنادیا کرےگا..اللہ نے ہاتھوں میں پکوان کو لے کے جادو تو بھر بھر کے دیا ہے..خوب پیٹ بھر کے کھاؤں گی میں.."
اس نے چٹخارہ لیتے ہوئے کہا
"اور جب کبھی برتن دھونے کا دل نا کرے تب برتن بھی وہی دھودیا کرے گا.. ہائےےے..میں بہت خوش...اب تو پکا میں اسی سے شادی کروں گی.. میرا دلہا میری فوادنی ہی بنے گا...."
آخری جملہ وہ لہرا لہرا کے بولنے لگیاور جھپاک سے امی کے کمرے کی طرف نکل گئی
عالیہ بیگم ابھی اسے اسکے اور فواد کے رشتے سے آگاہ کرکے سائشہ کی طرف گئی تھیں جو علیم صاحب کے ساتھ انکے روم میں لوڈو کھیل رہی تھی
جب علیم نے دیکھا کہ عالیہ بیگم سائشہ سے رشتے کے متعلق بات کرنے آئیں ہیں تو وہ کسی بہانے سے روم سے نکل گئے کی دونوں آرام سے باتیں کرلیں
"امی..امی.. ڈن کردیں ڈن کردیں.."
مائشہ تقریباً چیختی ہوئی عالیہ بیگم کے کمرے میں داخل ہوئیعالیہ جو سائشہ کا جوابی ردِ عمل دیکھنا چاہ رہی تھیں کہ وہ اس رشتے سے خوش ہے یا نہیں..مگر مائشہ کی بے ڈھنگی چیخ اور بے شرموں کی طرح زور زور سے چلاکے رضامندی انہیں کھولاگئی
پہلے تو انہوں نے ٹھنڈی سانس کھینچی پھر دھیرے سے اپنی جگہ پہ سے اٹھی..ان سب میں کسی نے سائشہ کی خاموشی محسوس نہیں کیعالیہ بیگم اپنے ہاتھ کے جوہر دکھاتے ہوئے سائشہ کی طرف لپکیں..جس نے پہلے تو دانتوں تلے زبان دبائی..پھر جب اپنی امی کے ارادے بھی صحیح نا لگے تو اپنے پیروں کو ٹی وی ایس ٹائر بنائے تیزی سے دوڑ لگادی
"ڈن کردوں؟ بے شرم کہیں کی تو چل.. میں بتاتی ہوں رضامندی کیسے دیتے ہیں"جب مائشہ ان کی پکڑ سے نکل گئی تب وہ ہانپتے ہوئے بڑبڑاکے سائشہ کی طرف پلٹیں مگر سائشہ کو یوں ہی خاموش دیکھ کے ٹھٹکیں
"کیا ہوا بچے..؟"
اور سر پہ ہاتھ پھیرتے ہوئے استفسار کیا"تا..تائی امی..نک نکاح کروں گی تو و..وہ آجائے گا اور پھر سے مجھے ڈرائے گا..جہ..جیسے بچ بچپن میں ڈرایا تھا..."
سائشہ نے ہچکی لیعالیہ بیگم کے دل میں جیسے درد اٹھا...انہیں اور علیم کو لگا تھا کہ سائشہ بچپن میں ہوئے اس دردناک واقعے کو بھول چکی ہوگی مگر اب سائشہ کی حالت انہیں پریشان کرگئی
YOU ARE READING
جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅
Romanceیہ کہانی ایسے شخص کے گرد گھومتی ہے جو ایک 12 سالہ معصوم لیکن زہین بچہ زمانے کی بے درد ٹھوکریں کھاکر کر منہ کے بل گر پڑا اور جب وہ اٹھا تو اسکی شخصیت ایک مختلف روپ اپنا چکی تھی اس 25 سال کے مرد کو نفرت ہوچکی تھی اس دوغلی دنیا سے. سوائے اسکے دوستوں کے...