9.جب دل ہی نا ہو تو

1.3K 93 63
                                    

قسط-9

وہ دھڑکتے دل کے ساتھ اسٹیج پہ نظریں نیچے کئیے بیٹھی تھی..سائشہ مائشہ تھوڑی تھوڑی دیر بعد آتی..پھر نیچے مہمانوں کو دیکھنے چلی جاتیں
آج تو اسکے ابو بھی خوش تھے..امی بھی ہر تھوڑی دیر بعد آکر بلائیاں لیتی

وہ اپنے بازو بیٹھے وجود کا چوڑا سا بازو ہی دیکھ پارہی تھی گھونگٹ کی وجہہ سے..دل بھی سو کی رفتار سے دوڑ رہا تھا

آج سے اسکی زندگی کا ایک نیا باب شروع ہونے والا تھا جسے پیار محبت اور عزت کے ساتھ پڑھنا اسکا فرض تھا لیکن اس وقت وہ کچھ بھی سوچنے کی پوزیشن میں نہیں تھی

یہ وقت ہر لڑکی کے لیے بہت سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے...ایک نئے شخص جسے وہ جانتی بھی نہیں...اسکے ساتھ ایک نئے رشتے میں بندھنا..نئے راستوں کے سنگ ایک نئی شروعات کسی کے لیے بھی آسان نہیں ہوتی..کچھ یہی حال حبا کا بھی تھا
ابھی وہ اور بھی کچھ سوچتی کہ اسکے سائیڈ میں بیٹھا وہ وجود کسی بات پہ مسکراتا اسکی طرف پلٹا..لیکن اسکا چہرا حبا کو شاک کرگیا

کیونکہ اسکا چہرا دا ڈی کی طرح تھا شہد رنگ آنکھیں..فرنچ کٹ ہلکی سی داڈھی ہاتھ میں پہنا ہوا وہ 'دا ڈی' والا بینڈ..اسکن رنگ گی اسٹائلش سی شیروانی اور سر پہ لال رنگ کی پگڑی پہنے وہ دا ڈی... ہاں وہ دا ڈی ہی تھا لیکن.. لیکن اسکی گہری سی مسکان وہ..وہ تو ارشمان کی طرح تھی..ایسے کیسے ہوسکتا ہے؟؟

ایک پل میں حبا پسینہ پسینہ ہوگئی
اور جھٹ سے اٹھ بیٹھی
اپنے دونوں ہاتھوں سے پسینہ صاف کیا بال پیچھے کئیے اور دوسری طرف بیڈ پہ سورہی سائشہ مائشہ کو دیکھا

"یا اللہ....یہ کیسا خواب تھا..اففف"
اپنے دونوں ہاتھوں میں سر دیے وہ لمبے لمبے سانس لیتی اس خواب سے نکلنے کی کوشش کررہی تھی

"وہ صرف ایک خواب تھا حبا..زیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہے..جتنا سوچوگی اتنا الجھوگی اسی لیے خاموشی سے سوجا"
جب کئی دیر تک بھی وہ اس کیفیت سے نکل نہیں سکی تو اپنے دونوں ہاتھ اوپر کر کے خود کو کمپوز کرنے لگی

اور واپس اپنی جگہ لیٹ گئی..لیکن نیند تھی کہ آہی نہیں رہی تھی...بار بار وہ چہرا آنکھوں کے سامنے گھوم جاتا..آخر میں وہ تنگ آکے اسٹڈی ٹیبل پہ بیٹھ گئی اور کچھ سوچ کے ایک کاپی پین اٹھالیا

توڑجاتی ہے زندگی
بجھ جاتی ہیں جلتی مشعلیں
روٹھ جاتی ہیں رونقیں
شکار ہوجاتے ہیں اندھیرے کے..وہ جلتے بجھتے رنگین دئیے
خاموش ہوجاتی ہیں وہ چڑیوں کی چہچہاہٹ سی..معصوم بولیاں
مرجاتے ہیں دلوں میں پنپ رہے..وہ آسمان کو چھونے والے خواب
گم ہوجاتی ہیں وہ حسرتیں
کہ جب بیاہ دی جاتی ہیں بیٹیاں
کہ جب بیاہ دی جاتی ہیں بیٹیاں

~شائستہ تحنین

اسے شاعری سے کوئی خاص لگاؤ نہیں تھا نا وہ بہت اچھی شاعری کرتی تھی..لیکن جب وہ الجھی ہوئی ہوتی تو لکھ لیا کرتی تھی کچھ نا کچھ...
ابھی بھی وہ لکھتے لکھتے وہیں رائٹنگ ٹیبل پہ ہی سر رکھے سوگئی

جب دل ہی نا ہو تو 💔(مکمل) ✅Where stories live. Discover now